سپریم کورٹ؛ لاہور ہائیکورٹ بار کی فوجی عدالتوں سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کیلئے درخواست
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
لاہور ہائی کورٹ بار نے فوجی عدالتوں سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔
لاہور ہائی کورٹ بار نے درخواست میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا 7 مئی کا فیصلہ آئین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، شہریوں کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانا آرٹیکل 10A اور 175(3) کے خلاف ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں میں شفاف ٹرائل اوراپیل کا حق نہیں اور منصفانہ سماعت ممکن نہیں اور سپریم کورٹ کا فیصلہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ بار نے استدعا کی ہے کہ تاریخ میں کبھی شہریوں پر فوجی عدالتوں کا اطلاق نہیں ہوا لہٰذا سپریم کورٹ فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کالعدم قرار دے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان فوجی عدالتوں سپریم کورٹ کورٹ بار
پڑھیں:
ملٹری کورٹس سے سزا پر اپیل کا حق نہ ملنے کا معاملہ، وزیراعظم کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
اسلام آباد:ملٹری کورٹ کی جانب سے 45 دن میں اپیل کا حق دینے کے معاملے میں قانون سازی نہ ہونے پر سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق چیف جسٹس نے درخواست وکیل خواجہ احمد حسین کے توسط سے سپریم کورٹ میں دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے 7 مئی کو ملٹری کورٹ کیس کا فیصلہ سنایا، سپریم کورٹ نے 45 دن میں ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ ملزمان کو اپیل کا حق دینے کا حکم دیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ 45 دن گزرنے کے باوجود حکومت نے اپیل کا حق دینے کی قانون سازی نہیں کی، عدالتی فیصلہ پر عمل نہ کرنے پر وزیر اعظم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔