اسرائیل پر حملے کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا اہم بیان
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
ایران کے سپریم کمانڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے ایران کے مختلف حصوں پر صہیونی حکومت کے حالیہ حملوں کے بعد قوم سے ٹیلی وژن خطاب میں شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت نے جو سنگین اور بھیانک جرم کیا ہے، وہ اس سے محفوظ نہیں نکل پائے گی۔
یہ بھی پڑھیے: آپریشن وعدہ صادق 3: ایران کا اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ، درجنوں اسرائیلی زخمی
انہوں نے شہدا کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی ریاست نے جو عظیم غلطی کی ہے اس کے نتائج اسے کھنڈروں میں تبدیل کردیں گے۔
سید علی خامنہ ای نے کہا کہ ایران کی افواج تیار ہیں اور ایرانی قوم اپنی افواج کے پیچھے کھڑی ہے۔ ہر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اسرائیل کو مضبوط جواب دینا چاہیے۔
دوسری طرف ایران نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کردیا ہے۔
ایرانی اور اسرائیلی میڈیا دونوں نے تصدیق کی ہے کہ ایران نے اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی شروع کرتے ہوئے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب پر کم از کم 100 بیلسٹک میزائل داغے ہیں جنہوں نے شہر کے مختلف علاقوں میں تباہی مچا دی ہے۔ شہر میں سائرن بج رہے ہیں اور شہریوں کی بڑی تعداد بنکروں میں چلی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: تہران پر اسرائیلی حملوں میں 78 افرادشہید، 329 زخمی ہوئے، ایرانی میڈیا
ایران نے اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کو ’وعدہ صادق 3‘ کا نام دیا ہے۔ جب ایران نے بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا، اس وقت اسرائیلی فوجی ترجمان کی پریس کانفرنس جاری تھی جسے فوری طور پر روک دیا گیا۔
الجزیرہ کے مطابق تل ابیب میں ہونے والے ایرانی حملوں میں 21 افراد زخمی ہوچکے ہیں جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران کے بیشتر میزائلوں کو تباہ کردیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل ایران ایران جنگ 2025 خامنہ ای.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل ایران ایران جنگ 2025 خامنہ ای خامنہ ای
پڑھیں:
غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملے، خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 30 ہلاکتیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 جولائی 2025ء) * غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملے، خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 30 ہلاکتیں
غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 30 ہلاکتیںغزہ پٹی کے شہری دفاع کے ادارے کے مطابق انتیس جولائی منگل کے روز نئے اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید کم از کم 30 فلسطینی ہلاک ہو گئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
گزشتہ رات اور آج منگل کی صبح نصیرات کے پناہ گزین کیمپ میں ہونے والے ان حملوں میں شہریوں کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔
شہری دفاع کے ادارے کے ترجمان محمود باسل نے بتایا کہ حملے ’’شہریوں کے متعدد گھروں‘‘ پر کیے گئے، جن کے نتیجے میں شدید جانی نقصان ہوا۔ مقامی العودہ ہسپتال نے تصدیق کی ہے کہ اسے ’’30 لاشیں موصول ہوئی ہیں، جن میں 14 خواتین اور 12 بچوں کی لاشیں بھی شامل ہیں۔
(جاری ہے)
‘‘ادھر عینی شاہدین نے بھی بتایا کہ نصیرات کے شمالی علاقوں میں رہائشی عمارتوں پر متعدد حملے کیے گئے۔ ان دعووں کی تاہم آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے ان حملوں پر تاحال کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔
یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے اکتوبر 2023 ء میں حماس کے دہشت گردانہ حملے کے بعد غزہ پٹی میں شروع کی گئی فوجی کارروائیوں کو اب تقریباﹰ 22 ماہ ہو گئے ہیں۔
غزہ پٹی کی حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی وزارت صحت کی رپورٹوں کے مطابق اب تک اس جنگ میں 59,900 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
انسانی بحران
بین الاقوامی دباؤ کے تحت اسرائیل نے حالیہ دنوں میں غزہ پٹی میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی کو ممکن بنانے کے لیے ’’ٹیکٹیکل وقفوں‘‘ کا اعلان کیا ہے، جو روزانہ صبح 10 بجے سے رات 8 بجے تک جاری رہتے ہیں۔
امدادی سرگرمیاں
اسرائیلی وزارت دفاع کے ادارے COGAT کے مطابق پیر کے روز اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں نے 200 سے زائد ٹرکوں کے ذریعے امداد تقسیم کی۔ مزید 260 امدادی ٹرکوں کو غزہ پٹی میں داخلے کی اجازت دی گئی، جبکہ اردن اور متحدہ عرب امارات کے طیاروں کے ذریعے غزہ پٹی کے عوام کے لیے فضا سے 20 امدادی پیلٹس بھی گرائے گئے۔
ادارت: عاطف توقیر، مقبول ملک