انصار اللہ یمن کا اسرائیل سے ڈیل کرنیوالے جہازوں کو نشانہ بنانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
یمنی فوج کے ترجمان نے ایک ٹی وی بیان میں خبردار کیا کہ ایسے بحری جہازوں کو نشانہ بنائیں گے، جو ایسی کمپنیوں کی ملکیت ہوں، جو اسرائیلی بندرگاہوں کے ساتھ کاروبار کرتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یمنی مجاہدین کی جماعت انصار اللّٰہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی پورٹس کے ساتھ ڈیل کرنے والی کسی بھی کمپنی کے جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمنی مجاہدین کا کہنا ہے کہ ہماری کال نہ ماننے والے جہازوں پر حملہ کیا جائے گا، چاہے ان کی منزل کہیں بھی ہو۔ یمنی فوج کے ترجمان نے ایک ٹی وی بیان میں خبردار کیا کہ ایسے بحری جہازوں کو نشانہ بنائیں گے، جو ایسی کمپنیوں کی ملکیت ہوں، جو اسرائیلی بندرگاہوں کے ساتھ کاروبار کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یمنی مسلح افواج تمام ممالک سے اپیل کرتی ہیں کہ اگر وہ اس کشیدگی سے بچنا چاہتے ہیں تو اسرائیل پر دباؤ ڈالیں کہ وہ غزہ پر جارحیت بند اور محاصرہ ختم کرے۔ واضح رہے کہ مئی میں امریکا نے یمنی مجاہدین کے ساتھ ایک معاہدہ کیا، جس میں امریکا نے ان پر فضائی حملے بند کرنے پر اتفاق کیا، لیکن شرط رکھی تھی کہ وہ بحری جہازوں پر حملے روک دیں، تاہم یمنی مجاہدین نے واضح کیا کہ یہ معاہدہ اسرائیل کو نشانہ نہ بنانے کی کوئی ضمانت نہیں دیتا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جہازوں کو نشانہ یمنی مجاہدین کے ساتھ
پڑھیں:
غزہ بحران: امدادی کشتی پر اسرائیلی قبضہ، بھوک اور بمباری سے 198 مزید ہلاکتیں
اسرائیلی فوج نے غزہ کی بھوک زدہ آبادی تک امداد پہنچانے والی اٹلی کی کشتی ’حنظلہ‘ پر بحیرہ روم میں زبردستی قبضہ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل نے امدادی کشتی فریڈم فلوٹیلا ’میڈلین‘ کو قبضے میں لے لیا
فریڈم فلوٹیلا کولیشن کی لائیو اسٹریم ویڈیو میں دیکھا گیا کہ کم از کم 6 اسرائیلی فوجیوں نے نہتے بین الاقوامی کارکنوں کو اسلحے کے زور پر ہٹاتے ہوئے کشتی پر چڑھائی کی، جہاں کارکن لائف جیکٹس پہنے بیٹھے تھے۔
یہ 40 دنوں میں دوسری بار ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی جانب جانے والی امدادی کشتی کو روکا ہے۔
دوسری طرف غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 71 فلسطینی شہید ہوئے جن میں الجزیرہ کے مطابق 42 وہ افراد شامل ہیں جو خوراک اور ادویات کی تقسیم کا انتظار کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ دنیا کا ’سب سے بھوکا علاقہ‘ قرار، اقوام متحدہ کا انتباہ
بھوک اور بیماریوں سے مزید 127 اموات ریکارڈ کی گئیں جن میں 85 شیر خوار اور چھوٹے بچے شامل ہیں۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق غزہ کی 38 فیصد آبادی شدید غذائی قلت کا شکار ہے۔
بین الاقوامی سطح پر جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ پر امدادی پابندیاں فوری اٹھائے، جبکہ یورپ بھر میں مصر کے سفارت خانوں کے باہر اسرائیلی مظالم کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج ہوئے۔
یو ایس ایڈ نے اپنی رپورٹ میں واضح کیا کہ حماس کی جانب سے امریکی امداد کی چوری کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔
اب تک اسرائیلی حملوں میں 59 ہزار 700 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 44 ہزار 477 تک پہنچ گئی ہے۔
جون 2025 سے اب تک بھوک اور قحط سے 127 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امریکا حنظلہ غزہ فریڈم فلوٹیلا فلسطین