چینی کی قیمت 200 روپے کلو تک پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مہنگائی سے پریشان عوام کی پریشانی میں مزید اضافہ ہو گیا، چینی کی قیمت بڑھ گئی۔
چینی کے فی کلو نرخ 200 روپے کلو تک پہنچ گئی، اسلام آباد، راولپنڈی اور کراچی میں چینی کے نرخ 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئے۔
ملک میں چینی کی اوسط قیمت بڑھ کر 188 روپے 44 پیسے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔
پشاور میں بھی چینی کے فی کلو نرخ میں 10 روپے مزید اضافہ ہو گیا ہے، فی کلو قیمت 200 روپے ہو گئی ہے، چینی کی 50 کلو بوری کے نرخ میں 500 روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔
پشاور میں چینی کی 50 کلو بوری کے نرخ 9500 سے بڑھ کر 10 ہزار روپے ہو گئے ہیں۔
کوئٹہ میں بھی چینی کے فی کلو نرخ میں 10 سے 15 روپے کا اضافہ ہو گیا ہے، چینی کے فی کلو نرخ 180 سے بڑھ پر 195 روپے ہو گئے ہیں، شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ اشیا خورونوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا نوٹس لے۔
لاہور میں ہول سیل مارکیٹس میں چینی کا پچاس کلو کا تھیلا 9000 روپے فی کلو میں فروخت ہونے لگا ہے، ہول سیل میں چینی کے دام 180 روپے فی کلو تک پہنچ گئے ہیں، بازاروں میں چینی کے دام 200 روپے سے 210 روپے فی کلو وصول کئے جا رہے ہیں۔
نادرا کی پہلی بار شناختی کارڈ بنوانے والوں کیلئے ضروری ہدایات
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چینی کے فی کلو نرخ اضافہ ہو گیا کلو تک پہنچ روپے فی کلو میں چینی چینی کی
پڑھیں:
اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں کمی کر دی
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ یکم نومبر سے ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے 89 پیسے کمی ہوگی، جبکہ 11.8 کلو کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 69 روپے 44 پیسے کم ہو جائے گی۔
اس کے بعد 11.8 کلوگرام کے گھریلو سلنڈر کی نئی قیمت 2,378 روپے 89 پیسے ہوگی اور ایل پی جی کی فی کلو قیمت 201 روپے 60 پیسے مقرر کی گئی ہے۔
اوگرا نے اس سے پہلے بھی گزشتہ چند ماہ میں ایل پی جی کی قیمتوں میں مسلسل کمی کی تھی:
جون میں فی کلو 4.63 روپے اور 11.8 کلو سلنڈر 54.60 روپے سستا ہوا۔
جولائی میں فی کلو 7.43 روپے اور سلنڈر 87.71 روپے کم ہوا۔
اگست میں فی کلو 17.73 روپے اور سلنڈر 209.24 روپے کمی ہوئی۔
ستمبر میں فی کلو 1.18 روپے اور سلنڈر 13.89 روپے سستا ہوا۔
اکتوبر میں فی کلو 6.71 روپے اور سلنڈر 79.14 روپے کمی کی گئی۔
یہ سلسلہ صارفین کے لیے ایل پی جی کو مہنگا ہونے سے بچانے اور توانائی کی قیمتوں میں استحکام لانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔