جڑواں شہروں میں شدید طوفان باد و باراں، شہر کے نشیبی علاقے زیرِ آب
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
راولپنڈی اور اسلام آباد میں گزشتہ شب شدید طوفانی بارش نے تباہی مچا دی، مختلف علاقوں میں نالوں میں طغیانی جبکہ نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے۔
ضلعی انتظامیہ اور محکمہ موسمیات نے رین الرٹ جاری کر دیا ہے اور تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق بارش کا سلسلہ رات 12 بج کر 30 منٹ پر شروع ہوا، جو ڈیڑھ گھنٹے میں شدت اختیار کر گیا۔
شب 2 بجے تک سیدپور کے مقام پر 86 ملی میٹر، شمس آباد میں 77، نیو کٹاریاں میں 73 اور ایچ-8/2 کے مقام پر 49 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ پیرودھائی میں 47، بوکڑا 27، گولڑہ 26، جبکہ کچہری چکلالہ میں 25 ملی میٹر بارش ہوئی۔ گوالمنڈی میں 39 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
شدید موسلا دھار بارش کے باعث نالہ لئی اور دیگر برساتی نالوں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے۔ نالہ لئی کے نیو کٹاریاں پل پر پانی کی سطح 10 فٹ اور گوالمنڈی پل پر 6 فٹ تک پہنچ گئی ہے۔
شہر کے متعدد نشیبی علاقے مکمل طور پر زیرِ آب آ گئے ہیں۔ جاوید کالونی، ندیم کالونی، ڈھوک الٰہی بخش سمیت دیگر علاقوں میں گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے، جبکہ گلیوں اور محلوں میں 3 فٹ تک پانی جمع ہو گیا ہے۔ شہری رات کے وقت گھروں میں پانی داخل ہونے پر نیند سے جاگ اٹھے۔
ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر رین ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ واسا کی ٹیمیں انڈر پاسز سے پانی نکالنے میں مصروف ہیں۔ مساجد سے شہریوں کو الرٹ رہنے کے اعلانات بھی کیے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملی میٹر
پڑھیں:
سیلاب سے متاثرہ بابوسر ناران شاہراہ ایک ہفتے بعد بحال کر دی گئی
---فائل فوٹورواں سال مون سون کے دوران ہونے والی شدید بارشوں کے باعث سیلاب سے متاثر ہونے والی بابوسر ناران شاہراہ ایک ہفتے بعد بحال کر دی گئی۔
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللّٰہ فراق کے مطابق شاہراہ بابوسر کو یکطرفہ ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے، مسافر محتاط انداز اور غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں۔
فیض اللّٰہ فراق کے مطابق چلاس تھک نالے میں سیلاب کے سبب 10 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
دوسری جانب محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج سے جمعرات کے دوران اسلام آباد، پنجاب، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر کے بعض مقامات پر شدید بارش کا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں کل رات سے 31 جولائی کے دوران کہیں کہیں موسلادھار بارش ہو سکتی ہے۔
ادھر صوبۂ سندھ میں بدھ اور جمعرات کو بارش کا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق شدید بارشوں کے باعث سیلاب، ندی نالوں میں طغیانی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔