جاز یازونگ: پاکستان میں سب سے تیز موبائل انٹرنیٹ کس نیٹ ورک کا؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
اسلام آباد (نیوزڈیسک) آج کے دور میں ہر کوئی تیز ترین انٹرنیٹ کا خواہشمند ہے، اور اس دوڑ میں موبائل نیٹ ورکس بھی پیچھے نہیں۔ صارفین مسلسل پوچھ رہے ہیں: “سب سے تیز نیٹ ورک کون سا ہے؟” تو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) نے پہلی سہ ماہی 2025 کی کوالٹی آف سروس (QoS) رپورٹ جاری کر کے اس اہم سوال کا جواب دے دیا ہے۔
جاز اور زونگ کے درمیان سخت مقابلہ جاری ہے، اور پاکستان بھر کے صارفین کی نظریں اس جنگ پر لگی ہوئی ہیں۔ چاہے آپ اسٹریمنگ کر رہے ہوں، گیمنگ یا بڑی فائلیں ڈاؤن لوڈ کر رہے ہوں انٹرنیٹ کی رفتار ہی سب کچھ ہے۔
جاز بمقابلہ زونگ ، کس کی رفتار زیادہ؟
رپورٹ کے مطابق ڈاؤن لوڈ اسپیڈ کے ٹیسٹ میں جاز نے زونگ کو دس سے زائد شہروں میں پیچھے چھوڑ دیا۔ کچھ شہروں میں جاز کی رفتار 40 Mbps تک پہنچی، جبکہ دور دراز علاقوں میں بھی اوسط رفتار 25 Mbps رہی۔
جاز نے زیادہ تر مقامات پر مستحکم کارکردگی دکھا کر خود کو ایک قابلِ اعتماد نیٹ ورک ثابت کیا ہے، خاص طور پر جب پیمائشیں معیاری حالات میں کی گئیں۔
دوسری طرف، زونگ نے بھی کچھ شہروں میں 40.
یوفون اور ٹیلی نار کی خراب کارکردگی
جاز اور زونگ کی کارکردگی نمایاں رہی، لیکن یوفون اور ٹیلی نار دونوں رفتار کے میدان میں پیچھے رہ گئے۔ زیادہ تر علاقوں میں یوفون تیسرے یا چوتھے نمبر پر آیا، جبکہ ٹیلی نار تقریباً تمام شہروں میں آخری نمبر پر رہا۔
جاز اور زونگ، 2025 کے سرفہرست نیٹ ورک
یہ بات واضح ہے کہ جاز اور زونگ نے اپنی رفتار اور کارکردگی سے یوفون اور ٹیلی نار کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے، اور دونوں نیٹ ورکس نے خود کو پاکستان کے بہترین موبائل انٹرنیٹ فراہم کنندگان کے طور پر منوایا ہے۔
مزیدپڑھیں:رواں سال کون سی کمپنی نے سب سے زیادہ موٹر سائیکلیں فروخت کیں؟ رپورٹ میںحیران کن انکشاف
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: جاز اور زونگ کی رفتار ٹیلی نار نیٹ ورک
پڑھیں:
سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع
پنجاب کے سکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع کرادی گئی ۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے قرارداد جمع کرائی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے، موجودہ دور میں موبائل اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنےکا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔
متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام سکولز میں طلبا کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔