26ویں ترمیم سے پوری عدلیہ کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ، عالیہ حمزہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما عالیہ حمزہ نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم سے پوری عدلیہ کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے، یہ عدالتیں خود قید ہیں ہمیں کیا انصاف دیں گی، کبھی جج چھٹی پر تو کبھی پراسیکیوٹر غائب ہوجاتا ہے، ہم رول آف لا کی لڑائی لڑتے رہیں گے، ان کا کہنا تھا کہ ان حکمرانوں کی شکل میں عذاب قوم پر مسلط کیا گیا ہے۔ عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف پنجاب کی آرگنائزر عالیہ حمزہ نے کہا کہ ہم ایک احتجاج کرتے ہیں تو 7 مقدمات بن جاتے ہیں، ایک دن راولپنڈی دوسرے دن سرگودھا کی عدالتوں میں ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیری بلاسم ، اردلی اور اب لیلا کا سفر بہت دلچسپ ہے۔ حکمران عوامی حمایت سے آئے ہوتے تو یوں لیلیٰ کی طرح رسی سے نہ چلتے۔ اس سال شدید مہنگائی کے باعث قربانی 30 فیصد کم ہوئی ہے۔ گفتگو میں عالیہ حمزہ کا مزید کہنا تھا کہ کہا کہ ایک کروڑ 80 لاکھ نوجوان آج بے روزگار ہیں، بجٹ نے تباہی پھیر کر رکھ دی ہے، اب ہم قوم اور کسانوں کے پاس جائیں گے، پارلیمنٹ پنجاب اسمبلی کے باہر فارم 45 کی اسمبلیاں لگائیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عالیہ حمزہ
پڑھیں:
سفارتی تعلقات مفادات پر مبنی ہوتے ہیں، جذبات پر نہیں،حسین حقانی
واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ “ایکس” پر جاری ایک بیان میں پاک-امریکہ تعلقات کی تاریخی نوعیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ایک اہم نکتہ اٹھایا ہے۔
حقانی کا کہنا تھا کہ 1954 سے 2011 تک پاکستانی حلقے امریکہ سے شکوہ کرتے رہے کہ اسے اس کا حلیف قرار دینے کے باوجود امریکہ بھارت سے قریبی تعلقات رکھتا ہے۔ ان کے مطابق، آج یہی شکایت بھارت میں بعض حلقوں کی طرف سے سننے کو مل رہی ہے جو امریکہ-پاکستان روابط پر ناراضی کا اظہار کر رہے ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ جب قومیں بین الاقوامی تعلقات کو جذباتی انداز میں دیکھتی ہیں تو یہی تضادات اور غلط فہمیاں جنم لیتی ہیں۔
حقانی کے اس بیان نے سوشل میڈیا پر بھی توجہ حاصل کی اور بین الاقوامی سفارت کاری کے تناظر میں ایک سنجیدہ مکالمے کو جنم دیا۔ ان کا پیغام اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ قوموں کے باہمی تعلقات ہمیشہ مفادات کے تابع ہوتے ہیں، نہ کہ صرف جذبات پر مبنی۔
1954 سے 2011 تک پاکستانیوں کو امریکہ سے شکایت تھی کہ پاکستان کو حلیف قرار دینے کے باوجود امریکہ پاکستان کے حریف بھارت سے قریبی تعلقات کیوں رکھتا ہے۔ آج کل بھارتیوں کی طرف امریکہ پاکستان تعلق پر یہی شکایت نظر آرہی ہے۔ قوموں کے مراسم کو جذباتی نظر سے دیکھنے کا یہی نتیجہ ہوتا ہے۔ pic.twitter.com/4tzkHyl00t
— Husain Haqqani (@husainhaqqani) June 12, 2025
Post Views: 6