وزیراعلیٰ سندھ کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس؛ وفاق سے شکوہ ، عوام سے وعدے
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
کراچی:
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں وفاق سے شکوہ اور عوام سے وعدے کیے ہیں۔
نئے مالی سال 2025-26 کا بجٹ گزشتہ روز پیش کیے جانے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آج پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بجٹ کی ترجیحات، منصوبوں اور وفاقی حکومت سے تحفظات پر تفصیلی گفتگو کی۔
انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی بجٹ کا مجموعی حجم 3.
انہوں نے اعلان کیا کہ رواں سال 590 ارب روپے کی لاگت سے ترقیاتی اسکیمیں مکمل کی جائیں گی، جن کی تعداد 1460 ہوگی، جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔ تنخواہوں کے باب میں بھی بڑی پیشرفت سامنے آئی جہاں گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 12 فیصد اور گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
مجموعی طور پر تنخواہوں اور پنشن کے اخراجات 1.1 کھرب روپے ہوں گے۔
وزیراعلیٰ کے مطابق تعلیم کے بجٹ میں 18 فیصد، صحت میں 11 فیصد، مقامی حکومتوں میں 5 فیصد اور محکمہ توانائی میں 16.5 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ زراعت کا ترقیاتی بجٹ ساڑھے 22 ارب روپے رکھا گیا ہے جبکہ محکمہ ٹرانسپورٹ کو 59.6 ارب روپے دیے جا رہے ہیں۔ مقامی حکومتوں کو 132 ارب اور آب پاشی کے لیے 43 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
کراچی کے لیے 236 ارب روپے کا خصوصی بجٹ مختص کیا گیا ہے، جس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے 95 ارب کے جاری منصوبے شامل نہیں۔
سیلاب متاثرین کی بحالی پر بھی وزیراعلیٰ سندھ نے بڑے دعوے کیے، جن کے مطابق 5 لاکھ گھر مکمل ہو چکے ہیں، ساڑھے 8 لاکھ قریب تکمیل کے ہیں اور 13 لاکھ زیر تعمیر ہیں۔ اس منصوبے کو ورلڈ بینک سمیت بین الاقوامی ادارے دنیا کا سب سے کامیاب ماڈل قرار دے چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دیہات میں 600 ارب روپے کی لاگت سے پانی و نکاسی کا بڑا منصوبہ بھی جاری ہے، جو دیہاتی خود تعمیر کریں گے اور اس کی نگرانی غیرسرکاری ادارے کریں گے۔
ٹیکس پالیسی کے حوالے سے مراد علی شاہ نے دعویٰ کیا کہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا، بلکہ کئی ٹیکس ختم کیے گئے ہیں جیسے کہ ریسٹورانٹس اور انٹرٹینمنٹ ٹیکس۔ موٹر سائیکل پر تھرڈ پارٹی انشورنس کا استثنا دیا گیا ہے، اسٹامپ ڈیوٹی کم اور متعدد فیسز آدھی کر دی گئی ہیں۔
زراعت کے شعبے میں چھوٹے کاشت کاروں کو مفت لیزر لیولر دینے، بڑے کسانوں کو 80 فیصد سبسڈی دینے اور کلسٹر فارمنگ متعارف کرانے کا اعلان بھی کیا گیا۔ سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کے نیٹ ورک کو دنیا کا سب سے بڑا قرار دیا گیا جب کہ معذور افراد کے لیے سہولیات بڑھانے، یوتھ ڈیولپمنٹ سینٹرز اور نئی اسکول اسکیموں کا بھی اعلان کیا گیا۔
کے-4 منصوبے، ڈی سالنیشن پلانٹس، سولر ٹیکس کی مخالفت اور سندھ کے منصوبوں کو وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل نہ کیے جانے پر وزیراعلیٰ نے کھل کر تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم وفاق کی اتحادی حکومت کا حصہ نہیں بلکہ صرف حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں۔ اگر سندھ کو باقی صوبوں کے برابر حصہ نہ ملا تو پیپلز پارٹی وفاقی بجٹ کی حمایت نہیں کرے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سندھ حکومت کی کارکردگی عوام اور عالمی اداروں کے سامنے ہے۔ انہوں نے ہیلی کاپٹر اور سرکاری گاڑیوں کی خریداری کی وضاحت بھی کی اور آئندہ سال سے گاڑیوں کی خریداری پر پابندی کا اعلان کیا۔
آخر میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت سندھ عوام کی فلاح کے لیے واضح سمت میں کام کر رہی ہے اور یہ سب اس کا ثبوت ہے کہ عوام نے انہیں پچھلی بار سے زیادہ ووٹ دیے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے ارب روپے کیا گیا گیا ہے کے لیے
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ سندھ کا اس سال جشنِ آزادی معرکۂ حق کے تھیم پر منانے کا فیصلہ
کراچی:وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت جشنِ آزادی 2025 کی تقریبات کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں اس سال کے جشن آزادی کو "معرکۂ حق" کے تھیم کے تحت شایانِ شان طریقے سے منانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن، وزیر بلدیات سعید غنی، وزیر صنعت جام اکرام دھاریجو، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، سیکریٹری وزیراعلیٰ سندھ رحیم شیخ، کمشنر کراچی حسن نقوی سمیت ممتاز بینکرز، صنعتکاروں اور تاجر برادری کے نمائندے شریک ہوئے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جشنِ آزادی کو قومی جوش و جذبے سے بھرپور اور یادگار بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ تمام بینکرز اور ملک کے ممتاز صنعتکار اس قومی دن کی تقریبات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
انہوں نے بتایا کہ جشنِ آزادی کی تقریبات کے تحت شہر کی سرکاری، نیم سرکاری اور نجی عمارتوں کو خوبصورت روشنیوں سے سجا دیا جائے گا، جبکہ مختلف مقامات پر ریلیاں، پریڈز، کھیلوں کی سرگرمیاں، تعلیمی اداروں میں تقریبات، ٹاک شوز اور مالز میں عوامی تقاریب منعقد کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ نیشنل اسٹیڈیم میں 13 اگست کو عوامی کنسرٹ اور آتش بازی کا اہتمام کیا جائے گا، جبکہ اسی روز سی ویو اور شاہراہِ فیصل پر ثقافتی انداز میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔ گلستانِ جوہر میں کیپٹن سرور شہید اسپورٹس گالا کا انعقاد بھی اسی دن کیا جائے گا۔
محکمہ کھیل کی جانب سے 10 اگست کو نشانِ پاکستان اور دو دریا پر میراتھون ریس اور سی ویو پر ڈنکی کارٹس ریس کا انعقاد ہوگا، جبکہ 9 اگست کو کیماڑی اور پورٹ پر بوٹ ریس منعقد کی جائے گی۔ خواتین کے لیے وومن بائیک ریلی 13 اگست کو شہر سے شروع ہو کر چوکنڈی قبرستان تک جائے گی اور اسی دن سائیکل ریس فریئر ہال سے مزار قائد تک منعقد ہوگی۔ 8 اگست کو حیدرآباد کلب میں میوزیکل اور کلچرل شو، اور سکھر میونسپل اسٹیڈیم میں میوزیکل کنسرٹ بھی تقریبات کا حصہ ہوں گے۔
جہانگیر کوٹھری پر کنسرٹ اور فائرورک کا انتظام کے ایم سی کرے گی۔ ان تمام تقریبات میں عوام کی بھرپور شرکت متوقع ہے اور حکومت سندھ کی کوشش ہے کہ جشنِ آزادی کو نہ صرف قومی جوش و خروش سے منایا جائے بلکہ اسے عوامی سطح پر ایک یادگار تجربہ بنایا جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ بینکرز اور صنعتکار سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی سربراہی میں قائم وزارتی کمیٹی کے ساتھ اجلاس میں شرکت کریں گے اور جشنِ آزادی کے پروگراموں کو حتمی شکل دینے کے لیے مختلف تجاویز پیش کریں گے جبکہ بینکرز اور صنعتکاروں نے وزیراعلیٰ سندھ کو ان تقریبات کے انعقاد میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔