الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان اور قطر چیریٹی کے درمیان ایک اہم معاہدہ طے
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
سٹی 42 : الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان اور قطر چیریٹی کے درمیان ایک اہم معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت قطر چیریٹی الخدمت کے 13 موبائل ہیلتھ یونٹس کے لیے مالی اور تکنیکی معاونت فراہم کرے گی۔
الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان اور قطر چیریٹی کے درمیان ہونے والے اہم معاہدے کا مقصد ملک کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں بسنے والے مستحق افراد کو مفت اور معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کو مزید مؤثر بنانا ہے۔
تہران: رہائشی کمپلیکس پر اسرائیلی حملے میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی,20 بچے بھی شامل
اِسی حوالے سے قطر چیریٹی کے وفد نے الخدمت فاؤنڈیشن کے ہیڈ آفس لاہور کا دورہ کیا، جہاں قطر چیرٹی کے کنٹری ڈائریکٹر امین عبد الرحمنٰ اور الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل سید وقاص جعفری نے اداروں کے مابین مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے گئے۔
تقریب میں چیئرمین ہیلتھ کے چئیرمین پروفیسر ڈاکٹر محمد زاہد لطیف، نیشنل ڈائریکٹر موبائل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر اعجاز نذیر جبکہ قطر چیریٹی کی جانب سے ڈائریکٹر پروگرامز وقاص حلیم نے شرکت کی۔
پنجاب حکومت کا آرٹیفیشل انٹیلی جنس سنٹرل میڈیا مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ
سید وقاص جعفری نے اس موقع پر کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن کا مشن ہمیشہ سے محروم طبقے تک صحت، تعلیم اور ریلیف جیسی بنیادی سہولیات پہنچا رہا ہے۔ "قطر چیریٹی کے ساتھ یہ معاہدہ ہمارے صحت کے شعبے کو مزید مضبوط کرے گا اور ہم زیادہ سے زیادہ افراد تک مفت طبی سہولتیں پہنچا سکیں گے۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد زاہد لطیف نے کہا کہ الخدمت کے موبائل ہیلتھ یونٹس، خصوصاً 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد، روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں مریضوں کو علاج، ادویات، لیبارٹری ٹیسٹس اور دیگر بنیادی صحت کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
تعلیم و صحت کے بجٹ میں بالترتیب 18 اور 11 فیصد اضافہ کیا گیا، وزیر اعلیٰ سندھ
قطر چیریٹی کے کنٹری ڈائریکٹر امین عبدالرحمن نے الخدمت کی خدمات کو سراہا اور آئندہ بھی تعاون جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں اداروں کے اس عزم کی علامت ہے کہ صحت جیسی بنیادی سہولت کو ہر فرد تک پہنچانا انسانیت کی اہم خدمت ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان قطر چیریٹی کے
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
ایک تازہ بین الاقوامی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ (Indus Waters Treaty) معطل کیے جانے کے بعد پاکستان کو پانی کی سنگین قلت کا سامنا ہو سکتا ہے۔
سڈنی میں قائم انسٹیٹیوٹ فار اکنامکس اینڈ پیس کی ’اکولوجیکل تھریٹ رپورٹ 2025‘ کے مطابق اس فیصلے کے نتیجے میں بھارت کو دریائے سندھ اور اس کی مغربی معاون ندیوں کے بہاؤ پر کنٹرول حاصل ہو گیا ہے، جو براہِ راست پاکستان کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی نے یہ معاہدہ رواں سال اپریل میں پاہلگام حملے کے بعد جوابی اقدام کے طور پر معطل کیا تھا۔ یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب پاکستان کی زراعت کا تقریباً 80 فیصد انحصار دریائے سندھ کے نظام پر ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ معمولی رکاوٹیں بھی پاکستان کے زرعی نظام کو نقصان پہنچا سکتی ہیں کیونکہ ملک کے پاس پانی ذخیرہ کرنے کی محدود صلاحیت ہے، موجودہ ڈیم صرف 30 دن کے بہاؤ تک پانی روک سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ کے بہاؤ میں تعطل پاکستان کی خوراکی سلامتی اور بالآخر اس کی قومی بقا کے لیے براہِ راست خطرہ ہے۔ اگر بھارت واقعی دریاؤں کے بہاؤ کو کم یا بند کرتا ہے، تو پاکستان کے ہرے بھرے میدانی علاقے خصوصاً خشک موسموں میں، شدید قلت کا سامنا کریں گے۔
مزید بتایا گیا کہ مئی 2025 میں بھارت نے چناب دریا پر سلال اور بگلیہار ڈیموں میں ’ریزروائر فلشنگ‘ آپریشن کیا جس کے دوران پاکستان کو پیشگی اطلاع نہیں دی گئی۔ اس عمل سے چند دن تک پنجاب کے کچھ علاقوں میں دریا کا بہاؤ خشک ہوگیا تھا۔
یاد رہے کہ سندھ طاس معاہدہ 1960 میں عالمی بینک کی ثالثی سے طے پایا تھا، جس کے تحت مشرقی دریاؤں (راوی، بیاس، ستلج) کا کنٹرول بھارت کو اور مغربی دریاؤں (سندھ، جہلم، چناب) کا اختیار پاکستان کو دیا گیا۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تین جنگوں کے باوجود برقرار رہا۔
تاہم رپورٹ کے مطابق، 2000 کی دہائی سے سیاسی کشیدگی کے باعث اس معاہدے پر عدم اعتماد بڑھا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کے دوران مشرقی دریاؤں کے مکمل استعمال کی کوششوں کے ساتھ، پاہلگام حملے کے بعد بھارت نے معاہدے کی معطلی کا اعلان کیا۔
پاکستان کی جانب سے اس اقدام پر شدید ردِعمل دیا گیا اور کہا گیا کہ پاکستان کے پانیوں کا رخ موڑنے کی کوئی بھی کوشش جنگی اقدام تصور کی جائے گی۔
جون 2025 میں بھارتی وزیرِ داخلہ امیت شاہ نے بیان دیا کہ سندھ طاس معاہدہ اب مستقل طور پر معطل رہے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں