سید عباس عراقچی کا نو منتخب عسکری کمان کے نام اہم پیغام
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
ملکی عسکری فورسز کی نو منتخب کمان کے نام اپنے پیغام میں ایرانی وزیر خارجہ نے وطن کے دفاع اور غاصب صیہونی رژیم کی جارحیت سے مقابلے میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر دینے والے مسلح افواج کے شہید کمانڈروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف، سینٹرل خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹر کے کمانڈر، کمانڈر ایرانی ایرواسپیس فورس اور آرمی چیف کو اس تقرری پر مبارکباد پیش کی ہے اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ملکی عسکری فورسز کی نو منتخب کمان کو تہنیتی پیغام ارسال کیا ہے۔ اپنے اس پیغام میں سید عباس عراقچی نے وطن کے دفاع اور غاصب صیہونی رژیم کی جارحیت سے مقابلے میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر دینے والے مسلح افواج کے شہید کمانڈروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مسلح افواج کے نو منتخب چیف آف جنرل اسٹاف، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے نو منتخب کمانڈر انچیف، سینٹرل خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹرز کے نو منتخب کمانڈر اور نو منتخب آرمی چیف کو اس تقرری پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے لکھا ہے:
میجر جنرل سید عبد الرحیم موسوی،
چیف آف جنرل اسٹاف، مسلح افواج
میجر جنرل پاکپور،
کمانڈر انچیف، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی
میجر جنرل شادمانی،
کمانڈر سینٹرل خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹر
میجر جنرل حاتمی،
آرمی چیف
بریگیڈیئر جنرل سید مجید موسوی،
کمانڈر ایرواسپیس فورس، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی
عظیم ایرانی قوم نے حالیہ ایام میں ایسے سپہ سالاروں کو کھویا ہے کہ جنہوں نے اپنی پوری بابرکت زندگی، اس سرزمین کی عزت و سلامتی کی راہ میں وقف کر دی اور وطن و انقلاب اسلامی کے ارمانوں کے دفاع کی راہ پر چلتے ہوئے وہ بالآخر شہادت کی عظیم نعمت سے فیضیاب ہوئے۔
لیفٹیننٹ جنرل حسین سلامی، لیفٹیننٹ جنرل محمد حسین باقری، لیفٹیننٹ جنرل غلام علی رشید اور لیفٹیننٹ جنرل امیر علی حاجی زادہ کے نام و یادیں ایرانی تاریخ میں اعلی ہیرو کے طور پر باقی رہیں گی۔
وہ اپنی تزویراتی نگاہ، بے مثال جرأت اور انتھک جدوجہد کے ذریعے، اسلامی جمہوریہ ایران کے دفاعی نظریئے کو تشکیل دینے اور اسے مستحکم کرنے میں اہم کردار کے حامل تھے۔
ان شہید جرنیلوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہ جنہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی عزت و سلامتی کی راہ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور اپنا پاکیزہ خون بہا کر ایرانی تاریخ کے اوراق میں اپنا نام ہمیشہ ہمیشہ کے لئے امر کر دیا؛ میں سپریم کمانڈر انچیف کی جانب سے آپ حضرات کی قابل قدر تقرری پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور صیہونی دشمن کے شر و جارحیت کے مقابلے میں وطن کے دفاع پر مبنی آپ کے عزت مندانہ مشن کے لئے توفیق کے حصول کی خاطر اللہ قادر و متعال کے حضور دعا گو ہوں!
میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ وزارت خارجہ میں آپ کے بھائی و بہنیں؛ حسب سابق، غیر ملکی جارحیت کے خلاف دفاع کے لئے ملکی مسلح افواج کو مکمل تعاون اور تزویراتی ہم آہنگی فراہم کرنے کو مکمل طور پر تیار ہیں۔
مجھے یقین ہے کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کی دانشمندانہ رہنمائی اور معزز ایرانی قوم کی استقامت کے ذریعے، اپنے وطن کے دفاع پر مبنی ایرانیوں کی شاندار تاریخ میں ایک نیا باب رقم ہو گا، ان شاء اللہ!
سید عباس عراقچی
وزیر خارجہ
اسلامی جمہوریہ ایران
14، جون، 2025
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی لیفٹیننٹ جنرل مسلح افواج کے کمانڈر انچیف وطن کے دفاع پیش کرتے پیش کر
پڑھیں:
گورننگ کونسل کی قرارداد نے مذاکرات کی پیچیدگی کو بڑھا دیا، سید عباس عراقچی
میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم مسقط جائیں گے تاکہ اپنی عوام کے اصولی موقف کا تحفظ کریں اور ایرانی سائنسدانوں کے جوہری کامیابیوں کی حفاظت کریں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" اس وقت عالمی اوسلو فورم کے 22ویں اجلاس میں شرکت کے لیے ناروے کے دارالحکومت میں موجود ہیں، جہاں انہوں نے ایک انٹرویو کے ذریعے مذکورہ اجلاس میں ہونے والی ابحاث کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اس سال ناروے کے وزیر خارجہ نے انہیں اور خطے کے کئی دیگر وزرائے خارجہ کو مدعو کیا۔ اجلاس کے ایک سیگمنٹ کا موضوع مشرق وسطیٰ کا مستقبل تھا جس میں میرے علاوہ مصر، سعودی عرب، عمان اور دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔ اس اجلاس سے یہ بات واضح ہوئی کہ کون سے ممالک خطے کے مستقبل کے اہم کھلاڑی ہیں۔ مجموعی طور پر یہ سیگمنٹ بہت اچھا رہا جس کا اہم نتیجہ یہ تھا کہ فلسطین اور فلسطینیوں کو انصاف دئیے بغیر خطے کا مستقبل مختلف نہیں ہو سکتا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات بھی اس اجلاس و دیگر ملاقاتوں میں خاص طور پر زیرِ بحث رہے جن میں ایران کا موقف واضح کیا گیا۔ ایرانی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے بتایا کہ اس طرح کے بین الاقوامی فورمز کے موقع پر متعدد دو طرفہ ملاقاتیں بھی انجام پاتی ہیں۔
اسی سلسلے میں، میں نے عمان کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ جس میں آئںدہ اتوار کو ہونے والے مذاکرات کی تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی۔ مصر کے وزیر خارجہ سے ایک ون ٹو ون ملاقات جبکہ ایران، مصر اور عمان کی مشترکہ میٹنگ بھی منعقد ہوئی جس میں تہران-واشنگٹن مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران سید عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے شام "گئیر پیڈرسن"، ناروے کے وزیراعظم و وزیر خارجہ اور سعودی ہم منصب سے اپنی ملاقات کا ذکر کیا۔ انہوں نے اس سفر کے بارے میں اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی کامیاب دورہ تھا۔ یہ سفر ایران کے موقف کو واضح کرنے کے ساتھ ساتھ مفید تبادلہ خیال اور ملاقاتوں کے لحاظ سے بھی بہت اہم تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ کے ساتھ اگلے اتوار کو ہونے والے مذاکرات کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔ تاہم گورننگ کونسل میں منظور ہونے والی نئی قرارداد نے کئی پیچیدگیوں میں اضافہ کیا ہے۔ لیکن ہم مسقط میں موجود ہوں گے تاکہ ایرانی عوام کے حقوق کا دفاع کریں۔ اپنی عوام کے اصولی موقف کا تحفظ کریں اور ایرانی سائنس دانوں کے جوہری کامیابیوں کی حفاظت کریں۔ ہم اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے اور عوام کی دعاؤں کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔