شاہراہِ بھٹو عوام کیلیے پیپلز پارٹی حکومت کا تحفہ ہے، مراد علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ شاہراہِ بھٹو عوام کے لیے پیپلز پارٹی حکومت کا تحفہ ہے۔ جدید انفراسٹرکچر ترقی کی ضمانت ہے، اور عوام کو سہولت دینا ہی ہماری اصل خدمت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شاہراہِ بھٹو کے دوسرے فیز کے افتتاح کے موقع پر کیا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ آمد و رفت بہتر ہوگی تو معیشت مضبوط ہوگی۔ یہ سڑک صنعتی علاقوں تک رسائی بہتر بنانے میں مدد دے گی۔ ٹرانسپورٹ نظام کی بہتری سندھ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ترقی کا سفر سڑکوں سے جْڑا ہے، ہم راستے آسان بنا رہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہری اور صنعتی رابطوں کو تیز اور محفوظ بنانا ہمارا عزم ہے۔ یہ منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت سب سے بڑا منصوبہ ہے، اور ہم جلد قائد آباد تا کاٹھور شاہراہِ بھٹو ایکسپریس وے کی تکمیل چاہتے ہیں۔وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے شاہراہِ بھٹو کے دوسرے فیز کا افتتاح کیا۔ انہوں نے انٹرچینج شاہ فیصل تا قائدآباد کا معائنہ کیا اور خود گاڑی چلا کر منصوبے کا جائزہ لیا۔وزیراعلیٰ کی گاڑی سینئر وزیر شرجیل میمن ڈرائیو کر رہے تھے جبکہ ناصر حسین شاہ اور سینیٹر وقار مہدی بھی ان کے ہمراہ تھے۔وزیراعلیٰ نے گاڑی کا ٹول ٹیکس بھی خود ادا کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مراد علی شاہ
پڑھیں:
کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ ہوا تو فوڈ سیکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سیلاب کی پیک گڈو بیراج سے گزر چکی ہے اور اب اس میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، جب کہ اس وقت سکھر بیراج پر پیک موجود ہے اور امید ہے کہ آج وہاں بھی صورتحال بہتر ہونا شروع ہوجائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے ورنہ فوڈ سیکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی۔ کراچی میں وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے، بصورت دیگر ملک میں فوڈ سیکیورٹی کے سنگین مسائل پیدا ہوں گے جنہیں سنبھالنا مشکل ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین بلاول بھٹو کی تجویز پر نوٹس لیتے ہوئے ایگریکلچرل ایمرجنسی نافذ کی ہے اور وفاقی سطح پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جس میں صوبوں کے نمائندے شامل ہیں جو موجودہ صورتحال کے حل کے لیے اقدامات کریں گے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر سندھ حکومت نے کسانوں کی امداد کے لیے ایک پیکج کا خاکہ تیار کیا ہے، جس کی تفصیلات اگلے ہفتے سامنے لائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کا وژن تھا کہ اقوام متحدہ کی سطح پر فلیش اپیل کی جائے اور گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والی میٹنگ میں یہ معاملہ زیر بحث آیا، جس پر سندھ سمیت تمام صوبائی حکومتوں نے اتفاق کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے آغاز پر ہی سندھ حکومت نے اپنی تیاری شروع کردی تھی، جس میں اولین ترجیح لوگوں کی جان بچانا، بیراجز کو محفوظ بنانا اور بندوں کو مضبوط کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کی پیک گڈو بیراج سے گزر چکی ہے اور اب اس میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، جب کہ اس وقت سکھر بیراج پر پیک موجود ہے اور امید ہے کہ آج وہاں بھی صورتحال بہتر ہونا شروع ہوجائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اب پانی سکھر سے کوٹھری کی جانب بڑھ رہا ہے، جہاں پر منتخب نمائندے اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی ٹیمیں موجود ہیں تاکہ پانی خیریت سے گزر سکے، پیش گوئی کے مطابق 8 سے 11 لاکھ کیوسک پانی آنے کا خدشہ تھا، اسی حساب سے صوبہ سندھ نے اپنی تیاری مکمل رکھی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ اس موقع پر ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ، ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت، لائف اسٹاک ڈپارٹمنٹ اور مقامی افراد نے بھرپور تعاون اور کردار ادا کیا ہے، جس پر وہ سب کے شکر گزار ہیں۔