data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں میڈیا نگرانی اور ثقافتی ترقی کے متعدد منصوبے متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جن میں سب سے نمایاں “آرٹیفیشل انٹیلی جنس سینٹرل میڈیا مانیٹرنگ یونٹ” کا قیام ہے، اس جدید یونٹ کا مقصد صوبے میں پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کی مؤثر نگرانی، فیک نیوز کی نشاندہی اور عوامی رائے کا تجزیہ کرنا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ یونٹ ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے تحت کام کرے گا اور اس کے قیام کے لیے آئندہ بجٹ میں 25 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اس یونٹ میں جدید اے آئی سافٹ ویئرز کے ذریعے میڈیا رپورٹس، سوشل میڈیا رجحانات اور عوامی تاثرات کی ہمہ وقت مانیٹرنگ کی جائے گی۔

 اس منصوبے میں ابتدائی طور پر 50 سے زائد ماہرینِ آئی ٹی، ڈیٹا سائنٹسٹس اور میڈیا تجزیہ کار شامل کیے جائیں گے، جبکہ مستقبل میں اسے بین الاقوامی سطح کے تقاضوں کے مطابق وسعت دی جائے گی۔

حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ یونٹ نہ صرف شفاف حکمرانی کے فروغ، بلکہ حکومتی مؤقف کی مؤثر تشہیر، افواہوں اور غلط خبروں کی تردید، اور عوامی فلاحی منصوبوں کی بہتر نمائندگی کے لیے ایک انقلابی قدم ہو گا، اس یونٹ میں میڈیا ڈیٹا اینالسز، فیک نیوز فلٹرنگ، اور سوشل میڈیا کے رجحانات کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ کا نظام بھی قائم کیا جائے گا۔

اسی بجٹ میں “ٹیکنالوجی ایڈوانسمنٹ پروگرام” کے لیے بھی 10 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ ڈیجیٹل نظام کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔

دوسری جانب صوبے بھر میں ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے آرٹس کونسلز کی تعمیر، مرمت اور اپگریڈیشن کو بھی بجٹ میں اہمیت دی گئی ہے، الحمرا آرٹس کونسل مال روڈ اور کلچرل کمپلیکس کی اپگریڈیشن کے لیے 70 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ پنجاب کونسل آف آرٹس کے دفاتر کی سولرائزیشن کے لیے 20 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں۔

ادبی چائے خانہ اور بک ویئر ہاؤس کی تعمیر و مرمت کے لیے 5 کروڑ روپے، اور بھکر آرٹس کونسل کے قیام کے لیے 5 کروڑ 75 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ بہاولپور، ملتان، ڈیرہ غازی خان، مری، چولستان، ساہیوال، راولپنڈی، اور فیصل آباد میں بھی فنونِ لطیفہ سے متعلق مختلف منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

راولپنڈی انفارمیشن کمپلیکس کی تعمیر کے لیے 5 کروڑ روپے، اوکاڑہ آرٹس کونسل کی مرمت کے لیے 9 کروڑ 38 لاکھ روپے، اور پنجاب ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے لیے 5 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

سب سے بڑے منصوبوں میں سے ایک “ڈی جی پی آر کمپلیکس” کی نئی عمارت کی تعمیر ہے، جس کے لیے حکومت نے 1 ارب 50 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔ حکام کے مطابق یہ منصوبہ صوبے میں جدید مواصلاتی ڈھانچے کی بنیاد بنے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: روپے مختص کرنے کی تجویز دی کی تجویز دی گئی ہے کے لیے 5 کروڑ آرٹس کونسل کروڑ روپے کی تعمیر

پڑھیں:

خیبر پختونخوا کا 2119 ارب کا سرپلس بجٹ پیش

صوبائی حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پینشن میں سات فیصد اضافہ تجویز کیا ہے۔ ایگزیکٹو الاوئنس نہ لینے والے ملازمین کا ڈسپیرٹی الاوئنس 15 سے 20 فیصد بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے مالی سال 2025-26ء کے لیے 2119 ارب روپے کا سرپلس بجٹ اسمبلی میں پیش کردیا، سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 547 ارب روپے رکھا گیا ہے۔ کے پی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر بابر سلیم کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں وزیر قانون بابر سلیم نے بجٹ پیش کیا۔ بجٹ دستاویز کے مطابق بجٹ کا حجم 2119 ارب روپے رکھا گیا ہے جس میں سالانہ کل اخراجات کا تخمینہ 1962 ارب روپے لگایا گیا ہے، بجٹ 157 ارب روپے سر پلس رکھا گیا ہیں، سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 547 ارب روپے کی تجویز دی گئی ہے۔ کے پی حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پینشن میں سات فیصد اضافہ تجویز کیا ہے۔ ایگزیکٹو الاوئنس نہ لینے والے ملازمین کا ڈسپیرٹی الاوئنس 15 سے 20 فیصد بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں حکومت اعلان کے مطابق صوبے بھر میں کم سے کم ماہانہ اجرت 36ہزار سے بڑھا کر 40ہزار روپے کردی گئی ہے۔ بجٹ دستاویز کے مطابق ایم ایف سی کے تحت صوبے کو 267ارب روپے کمی کا سامنا ہے، بجلی خالص منافع کی مد میں وفاق کے ذمہ 71ارب روپے کے بقایا جات ہے،آئل و گیس کی مد میں وفاق کے ذمہ 58 ارب روپے واجب الاد ہے، بیرونی امداد گرانٹس کی مد میں صوبے کو 177ارب روپے ملنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ دستاویز کے مطابق بجٹ میں تنخواہوں اور دیگر اخراجات کے لیے 1415ارب روپے رکھے گئے ہیں، بندوبستی اضلاع کے اخراجات جاریہ کے لیے  1255 ارب،  قبائلی اضلاع کے لیے 160 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، نئے سال میں محصولات کا تخمینہ 129 ارب روپے لگایا گیا ہے، رہائشی اور کمرشل پراپرٹی الاٹمنٹ ٹرانسفر اور  اسٹاپ ڈیوٹی دو فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کردی گئی۔

4.9 مرلہ رہائشی کمرشل پراپرٹی پر ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے، ہوٹل بیڈ ٹیکس کو 10فیصد سے کم کر کے 7فیصد کرنے کی تجویز ہے، 36ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے افراد پر پرفیشل ٹیکس ختم کرنے کی تجویز، الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس، ٹوکن ٹیکس معاف کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایف بی آر کا بڑا اقدام، یکم جولائی سے ڈیجیٹل پروڈکشن ٹریکنگ سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا کا 2119 ارب کا سرپلس بجٹ پیش
  • پنجاب میں ماحولیاتی آلودگی، اسموگ کے تدارک کے لیے اہم اقدام
  • پنجاب اسمبلی کے رواں اجلاس میں ہی بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ
  • ہائیکورٹ کا تاریخ ساز فیصلہ، گریڈ 20 اور 21 کے افسران سے گاڑیاں واپس لینے کا حکم
  • ہائیکورٹ کا تاریخی فیصلہ، پنجاب حکومت کو افسران سے گاڑیاں واپس لینے کا حکم
  • امریکا ، مصنوعی ذہانت کے ذریعے خفیہ فائلوں کی جانچ کا انکشاف
  • سولر پینلز پر ٹیکس کا فیصلہ رجعت پسند اقدام ہے، ندیم افضل چن
  • چین مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی میں امریکا کے قریب پہنچ گیا