پاکستانیوں کی قوت خریداری میں 58 فیصد کمی ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) 3 سالوں میں 50 ہزار روپے کی موجودہ وقعت صرف 20 ہزار 833 روپے رہ گئی، پاکستانیوں کی قوتِ خریداری میں 58 فیصد کمی ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق معروف ماہر معیشت کی جانب سے 3 سالوں میں پاکستانی روپے کی بے قدری اور پاکستانیوں کی قوت خرید میں تشویش ناک حد تک کمی ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔ماہر معیشت ثاقب شیرانی کی جانب سے تحریر کیے گئے کالم میں بتایا گیا ہے کہ مارچ 2022 سے اب تک پاکستانیوں کی قوتِ خریداری میں 58 فیصد کمی آئی، مارچ 2022 میں کمائے گئے 50 ہزار روپے کی موجودہ وقعت صرف 20 ہزار 833 روپے رہ گئی ہے۔اس حوالے سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کی جانب سے بھی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس رجیم نے پاکستان کی معیشت کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا ہے۔ 12 کروڑ لوگ یعنی تقریباً 45 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے چلی گئی ہے، بے روزگاری کی شرح 22 فیصد سے زیادہ ہے۔ تقریبا دو کروڑ لوگ بے روزگار ہیں، قوت خرید 58 فیصد کم ہوئی ہے، جو شخص تحریک انصاف کے دور حکومت میں ایک لاکھ کما رہا تھا اس کی آج کی ویلیو 45 ہزار بن رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستانیوں کی قوت
پڑھیں:
ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے بڑھے گئے
اسٹیٹ بینک پاکستان نے گزشتہ ماہ بینکوں کے ڈپازٹس کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی۔اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق بینکوں کے ڈپازٹس اگست میں 183 ارب بڑھ کر34463 ارب روپےہوگئے جس کے بعد ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے تک بڑھ گئے ہیں۔اگست کے مہینے میں بینکوں کے ایڈوانسز 72 ارب روپےکم ہوکر12289 ارب روپے ہوگئے جب کہ بینکوں کے ایڈوانسز ایک سال میں 1350 ارب روپے سے بڑھ گئے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق بینکوں کی سرمایہ کاری اگست میں 112 ارب روپےبڑھ کر36303 ارب روپےہوگئی، بینکوں کی سرمایہ کاری ایک سال میں17 فیصد اضافے سے5270 ارب روپے بڑھی۔مرکزی بینک کا بتانا ہےکہ اگست میں بینکوں کا ڈپازٹ انوسٹمنٹ تناسب 105.30 فیصد رہا اور اگست میں بینکوں کا ڈپازٹس ایڈوانس تناسب35.7 فیصد رہا۔