بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے پاکستان کے ریکوڈک منصوبے میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرمایہ کاری جاری رکھی ہے۔
انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) نے ریکوڈک منصوبے کے لیے 400 ملین ڈالر کی اضافی مالی معاونت فراہم کی ہے جس سے اس کی مجموعی سرمایہ کاری 700 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
ریکوڈک منصوبے کی کل لاگت 6.

6 بلین ڈالر ہے جو مالیاتی اتحاد کے قرض اور سرمایہ سے فنڈ کیا جائے گا جبکہ منصوبے میں یوایس ایگزم بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، کینیڈا اور جاپان کے مالیاتی اداروں کی شمولیت کا امکان ہے۔
37 سالہ مدت کے دوران ریکوڈک منصوبے سے 74 ارب ڈالر تک آمدن متوقع ہے اور یہ منصوبہ 2028 سے پیداوار شروع کرے گا جو بلوچستان میں ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرے گا۔
آئی ایف سی کے سربراہ مختار ڈیوپ کے مطابق ادارہ پاکستان میں انفراسٹرکچر، توانائی اور قدرتی وسائل میں سرمایہ کاری دگنی کر رہا ہے۔
ریکوڈک، پاکستان کا سب سے بڑا تانبے اور سونے کا منصوبہ، عالمی معدنیاتی نقشے پر پاکستان کو نمایاں مقام دلائے گا اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دے گا۔
ریکوڈک منصوبہ بلوچستان کے لیے روزگار کے مواقع اور معاشی ترقی کا باعث بنے گا جو پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

Post Views: 5

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ریکوڈک منصوبے سرمایہ کاری

پڑھیں:

او آئی سی سی آئی سروے میں 73فیصد افراد نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں قراردیدیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) کے سروے 2025 میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 73 فیصد غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور حکومتی پالیسیوں پر اطمینان ظاہر کیا ہے۔

سروے میں بتایا گیا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی مؤثر حکمت عملیوں نے ملک میں ترقی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھول دیے ہیں۔ سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی بدولت پاکستان پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مستقبل کی سرمایہ کاری کے لیے تین چوتھائی سے زائد بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستان کو ایک مستحکم اور قابلِ اعتماد ملک سمجھتے ہیں۔ 2025 میں 73 فیصد سرمایہ کاروں نے پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے موزوں قرار دیا، جو 2023 میں 61 فیصد تھی۔ یہ اضافہ ملکی معیشت میں بہتری، عالمی کریڈٹ ریٹنگ کے اپ گریڈ ہونے اور روپے کے استحکام کے باعث ممکن ہوا۔

او آئی سی سی آئی رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی شرح میں 37 فیصد سے کم ہو کر 4 فیصد تک آنے نے بھی غیر ملکی سرمایہ کاری کے رجحان کو تقویت دی۔

او آئی سی سی آئی کے صدر یوسف حسین نے کہا کہ ایس آئی ایف سی نے سرمایہ کاری کے فروغ اور بین الحکومتی ہم آہنگی کے لیے ایک منظم نظام متعارف کرایا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے آئی ٹی، زراعت، توانائی، فارما اور برآمدی صنعت کو سب سے زیادہ پرکشش شعبے قرار دیا ہے۔

سروے کے نتائج اس بات کا ثبوت ہیں کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر بڑھتا ہوا اعتماد ملکی معیشت کے استحکام اور ترقی کے نئے دور کی نشاندہی کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چین نے پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20لاکھ ڈالر کی رقم جاری کردی
  • سعودی عرب کا عالمی اعزاز: 2031 سے ’انٹوسائی ‘کی صدارت سنبھالے گا
  • پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
  • او آئی سی سی آئی سروے میں 73فیصد افراد نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں قراردیدیا
  • پاکستان کی 20 سال بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کے حوالے سے بڑی کامیابی
  • پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کے لیے کامیاب بولیاں موصول ،ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
  • پاکستان میں 20 سال بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کیلئے کامیاب بولیاں منظور
  • پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کیلئے کامیاب بولیاں موصول، ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
  • پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش کا نیا باب، 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع
  • تعلیم میں سرمایہ کاری ہی قوم کی نجات ہے، یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کا افتتاح