Express News:
2025-08-01@11:52:59 GMT

’’مال گاڑی میں امانتیں‘‘

اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT

’’مال گاڑی میں امانتیں‘‘ ۔ یہ کتاب تقسیم ہندکے فوری بعد سرکاری افسران کی اہم فائلیں،قیمتی سامان، کتابیں، فرنیچر اور یادگاری اشیاء کو دیانتداری اور حفاظت کے ساتھ ہندوستان سے پاکستان منتقل کرنے کی ناقابل فراموش داستان ہے۔

ان نادر اشیاء کو ہندوستان سے پاکستان بھیجنے کے لے اس وقت جو "Carriage Contract" ہوا ، اس کی تمام تفصیلات اور جزیات کا ذکر اس کتاب میں ہے۔یہ معاہدہ 14 اگست 1947 کو دہلی میں ہوا۔ اس پر عملدرآمد کی تاریخ 15 اگست 1947 درج ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے اس معاہدے پر نگرانی کی ذمے داری سکندر مرزا ( جو بعد میں پاکستان کے صدر بنے) اس وقت اسسٹنٹ سیکریٹری دفاع ہندوستان تھے اور چوہدری محمد علی (جو بعد میں وزیراعظم پاکستان بنے)اس وقت اسسٹنٹ سیکریٹری خزانہ ہندوستان تھے۔

 آرمی کی جانب سے دہلی میں نگرانی کے فرائض کرنل حق نواز (جو بعد میں میجر جنرل بنے) نے انجام دی جب کہ امرتسر سے لاہور تک اس سامان کی مال گاڑی میں ترسیل کی نگرانی کرنل ایوب خان کر رہے تھے (جو بعد میں پاکستان کے چیف مارشل ایڈمنسٹریٹر اور صدر بنے)۔ معاہدے کے تحت سرکاری افسران کی ان دستاویزات کو دہلی میں ان کے گھروں اور دفاتر سے لے کر کراچی اور پھر پاکستان میں ان کے گھروں اور دفاتر تک پہنچانے کی تمام تر ذمے داری خواجہ محمد اسماعیل صاحب کی تھی۔اسماعیل صاحب مرحوم کے فرزند محمد حنیف بندھانی نے اس کتاب میں 15 جولائی 1947 سے لے کر 30 ستمبر 1947 تک کے دل گداز واقعات اور اس کیرج کانٹریکٹ کا عکس بھی اس کتاب میں شایع کیا ہے (معاہدے کی اصل دستاویز بھی ان کے پاس محفوظ ہے)۔

اس معاہدے کے تحت دستاویزات اور تمام سامان پوری حفاظت سے پہنچانے کے بعد مالی ادائیگی ہونا تھی۔ کتاب کے مصنف رقم طراز ہیں کہ سکندر مرزا صاحب کی کتابوں اور گھر کے سامان سے ٹرین کی ایک پوری ’’بوگی‘‘ (ٹرین کا ڈبہ) بھر گئی،ریلوے حکام نے جتنی رقم طلب کی، وہ اس وقت سکندر مرزا کے پاس نہ تھی ،انھوں نے میرے ابا سے پانچ ہزار روپے ادھار لیے اور کہا کہ پاکستان پہنچ کر وہ اس کی ادائیگی کر دیں گے،اور انھوں نے بعدازاں پاکستان میں ہمیں یہ ادائیگی کر دی‘‘۔

یہ کتاب ایک ایسی تاریخی دستاویز ہے جو ٹھوس حقائق پر مبنی ہے۔کتاب کے مصنف محمد حنیف بندھانی ہجرت کے ایام کی صعوبتوں کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں۔ ’’میری والدہ ایک ہاتھ سے میری بڑی بہن کو اور دوسرے ہاتھ سے مجھے پکڑ کر محلے داروں کے ساتھ پناہ گاہ کی طرف دو کپڑوں میں نکل پڑی، دادی اور بھائی گھر پر رک گئے۔ دادی چلنے سے معذور تھی، راستے میں ہمیں کئی مردوں، عورتوں اور بچوں کی لاشیں نظر آئیں۔ مجھے یاد ہے کہ کھلے آسمان کے سائے میں پناہ گاہ میں اجتماعی ہاتھ باتھ روم اور صرف ایک نل تھا ،کھانے پینے کا کوئی بندوبست نہیں تھا، سب خالی ہاتھ جان بچا کر پناہ گاہ آئے تھے۔ ہر کوئی اپنے بچھڑے بہن بھائی چچا، ماموں اور ماں باپ کو تلاش کر رہا تھا۔ آہ و بکا کا غمزدہ اور خوف کا ماحول تھا۔

 ’’مال گاڑی میں امانتیں‘‘ بظاہر ایک سادہ سا عنوان ہے مگر اس عنوان کے پیچھے ایک عہد کی صداقت اور ایک انسان کی عظمت پوشیدہ ہے۔

یہ کتاب ہمیں بتاتی ہے کہ ریاستیں صرف نقشوں سے نہیں بنتیں بلکہ ان کے پیچھے ہزاروں ایسے نامعلوم چہرے ہوتے ہیں جنھوں نے اپنی جانوں کی پروا کیے بغیر قوم کے خوابوں کی حفاظت کی، چوہدری محمد اسماعیل بھی ان گمنام معماروں میں شامل ہیں۔

اسماعیل صاحب اور ان کے صاحبزادے لائق تحسین ہیں کہ انھوں نے نہ صرف یہ کہ ان تاریخی دستاویزات اور اشیاء کی حفاظت کی بلکہ اسے ایک کتابی شکل دے کر آیندہ نسلوں کے لیے محفوظ کر دیا۔ مفکر پاکستان حضرت علامہ اقبال نے اس حوالے سے کیا خوب کہا ہے…

فرد قائم ارتباط جان و تن

قوم قائم ارتباط حفظ و کہن

علامہ اقبال کہتے ہیں کہ جس طرح ایک انسان روح اور جسم کے بغیر مکمل نہیں اس طرح کوئی بھی قوم اپنے ماضی کے آثار اور حافظے کے بغیر نامکمل ہے۔ تحریک پاکستان ، تقسیم ہند کاعمل، ہجرت کے واقعات، مہاجرین کی حالت زار سب ہی پاکستانی قوم کے حافظے کا حصہ ہونا ضروری ہے۔ اسی طرح اس دور کی تمام دستاویزات ایسے آثار ہیں کہ جن کی حفاظت من حیث القوم ہم سب کی ذمے داری ہے۔وقت کا تقاضہ ہے کہ اس کتاب میں شامل تمام دستاویزات کے اوریجنل صفحات کو قومی ارکائیو کا حصہ بنایا جائے۔ ان دستاویزات کو محفوظ کیا جانا ایک قومی ذمے داری سے کم نہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مال گاڑی میں اس کتاب میں ہیں کہ

پڑھیں:

پاکستان نے پہلے ٹی20 میچ میں ویسٹ انڈیز کو 14 رنز سے شکست دے دی

پاکستان نے 3 میچوں پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز کے پہلے مقابلے میں ویسٹ انڈیز کو 14 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی۔

میچ امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر لاؤڈرہل میں کھیلا گیا، جہاں ویسٹ انڈین کپتان شائے ہوپ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 178 رنز بنائے۔

صائم ایوب نے 57 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جب کہ فخر زمان 28 رنز کے ساتھ دوسرے نمایاں بلے باز رہے۔

دیگر بیٹرز میں حسن نواز نے 24، فہیم اشرف نے 16، اور صاحبزادہ فرحان نے 14 رنز بنائے۔

کپتان سلمان علی آغا 11 اور محمد حارث 6 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

ویسٹ انڈیز کی طرف سے شیمار جوزف نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، جبکہ ہولڈر، عقیل حسین اور شیفرڈ نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

ہدف کے تعاقب میں ویسٹ انڈین ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں پر 164 رنز ہی بنا سکی۔

پاکستان کی جانب سے محمد نواز نے 3 وکٹیں حاصل کیں، صائم ایوب نے 2، جبکہ شاہین شاہ آفریدی اور سفیان مقیم نے ایک، ایک وکٹ لی۔

پاکستان کی ٹیم میں کن کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا؟

اس میچ کے لیے پاکستان کی پلیئنگ الیون میں یہ کھلاڑی شامل تھے:

۔صاحبزادہ فرحان، صائم ایوب، فخر زمان، محمد حارث (وکٹ کیپر)، سلمان علی آغا (کپتان) حسن نواز، محمد نواز، فہیم اشرف، شاہین آفریدی، حارث رؤف، سفیان مقیم

پاکستان کی اس کامیابی کو شائقین نے سراہا اور آئندہ میچز میں مزید دلچسپ مقابلوں کی توقع کی جا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • چند ماہ قبل 10 کروڑ روپے کا گاڑی کا نمبر خریدنے والے مزمل کریم پراچہ انتقال کر گئے
  • پاکستان نے پہلے ٹی20 میچ میں ویسٹ انڈیز کو 14 رنز سے شکست دے دی
  • اپوزیشن کی اے پی سی
  • دکھ اسلام آباد والوں کو سنانا چاہتے ہیں۔ ہمیں کلاشنکوف نہیں، قلم اور کتاب دو، مولانا ہدایت الرحمان
  • اپنا دکھ اسلام آباد والوں کو سنانا چاہتے ہیں، ہمیں کلاشنکوف نہیں قلم کتاب دو: مولانا ہدایت الرحمان
  • ’’ماں‘‘ ایک منفرد کتاب
  • عالمی جونیئر ٹیم اسکواش چیمپئن شپ میں پاکستان کا سفر تمام
  • سندھ حکومت کا یوم آزادی پر گاڑی، دکان یا عمارت کی بہترین سجاوٹ پر انعام دینے کا اعلان
  • ڈریپ، کوالٹی کنٹرول ڈائریکٹوریٹ متحرک ، ناقص ادویات کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ،پانچ کمپنیوں کی ادویات ناقص نکل آئیں ، تفصیلات و دستاویزات سب نیوز پر
  • چینی صدر کی دی گورننس آف چائنا’’ کی پانچویں جلد چینی اور انگریزی میں شائع ہو گئی