سربراہ ایس یو سی نے کہا کہ یوم غدیر کی بابرکت ساعتوں میں ہمیں اس عہد کی تجدید کرنا ہوگی کہ دین کی سربلندی اور ترویج اور امام اوّل حضرت علی ابن ابی طالبؑ کے سیرت و کردار کو نمونہ عمل بناتے ہوئے اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں کو اس کے مطابق ڈھالیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ ”یوم غدیر” تکمیل دین اور نظام امامت و ولایت کے اعلان کے حوالے سے تاریخ اسلام میں بے پناہ اہمیت رکھتا ہے، یہ خاتم النبین ۖ کے بعد سلسلہ نبوت و رسالت کے خاتمے اور امامت و ولایت کے آغاز کے ٹائم فریم کی نشاندہی ہے۔ ”روز غدیر” کی مناسبت سے اسلامیان عالم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ جس دین کامل کو خدا کے نزدیک پسندیدہ ترین دین قرار دیا گیا ہو اور جس کی ترویج و اشاعت کے لئے رحمت اللعالمین ۖ  جیسی ہستی نے تکالیف اور مصائب برداشت کئے ہوں ‘ حج بیت اللہ کے بعد غدیر جیسے تاریخی میدان میں اس کی تکمیل کازبان وحی سے اعلان غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے اور عالم انسانیت کو اس جانب متوجہ کرتا ہے کہ جلد یا بدیر بالاخر دنیائے عالم کو دین کی جانب ہی رخ کرنا پڑے گا۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ رسول اکرم ۖ کے اعلان سے واضح ہوا کہ جس معنی میں پیغمبر ۖ مولا ہیں اسی معنی میں علی مولا ہیں اس کی روشنی میں تمام پر لازم ہے کہ اسلام کی حفاظت، تشریح، ترویج اور نفاذ کا مرجع، مرکز، محور، امام اور جانشین پیغمبرۖ علی ابن ابی طالبؑ کو تسلیم کریں، ان کی اطاعت کریں اور تطہیر نظام و معاشرہ کیلئے ان کے بھرپور عملی اقدامات میں ان کا ساتھ دیں۔ آپؑ نے تطہیر نظام و معاشرہ کے لئے عدل و انصاف، اعتدال، توازن، حقوق کے حصول اور اسلامی نظام حیات کے نفاذ کے لئے جامع اصلاحات کیلئے بھرپور عملی اقدامات اٹھائے، آپ کے اندر ذاتی اور اجتماعی رہنمائی کے لئے تمام خصوصیات اور شرائط موجود تھیں جن میں ایک عام انسان سے لے کر دنیا پر حکمرانی کرنے کے خواہش مندوں کے لئے مکمل استفادے کا سامان موجود تھا اور آپ کی سیرت و کردار اور عمل اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ یوم غدیر کی بابرکت ساعتوں میں ہمیں اس عہد کی تجدید کرنا ہوگی کہ دین کی سربلندی اور ترویج اور امام اوّل حضرت علی ابن ابی طالبؑ کے سیرت و کردار کو نمونہ عمل بناتے ہوئے اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں کو اس کے مطابق ڈھالیں گے اور یوم غدیر کی بابرکت موقع پر اسلامی مملکت ایران کی کامیابی اور صہیونی شر کے خاتمے کیلئے دعا گو ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ ساجد نے کہا کہ یوم غدیر کے لئے

پڑھیں:

اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ عالم اسلام پر حملہ ہے، ایران ضرور بدلہ لے گا، علامہ مقصود علی ڈومکی

ملتان میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری نشرواشاعت کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی نابودی کا وقت قریب آ چکا ہے، بہت جلد ہم بیت المقدس مسجد اقصی میں نماز ادا کریں گے، اسرائیل کی نابودی اور فلسطین کی آزادی کا جشن منائیں گے۔  اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نشرو اشاعت اور نصاب تعلیم کونسل کے کنوینر علامہ مقصود علی ڈومکی نے ملتان میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ صرف ایک ملک پر نہیں بلکہ پورے عالم اسلام پر حملہ ہے۔ اسرائیل نے فلسطین، غزہ اور اب ایران کو نشانہ بنا کر امت مسلمہ کی غیرت کو چیلنج کیا ہے۔ امت مسلمہ کے غیرت مند بیٹے اس غاصب و قابض ریاست اسرائیل کے خلاف متحد اور متفق ہیں۔ ہم ان شہدا کے خون کے قطرے قطرے کا انتقام لیں گے، اسرائیل کی نابودی کا وقت قریب آ چکا ہے۔ بہت جلد ہم بیت المقدس مسجد اقصی میں نماز ادا کریں گے۔ اسرائیل کی نابودی اور فلسطین کی آزادی کا جشن منائیں گے۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے ماہِ محرم کے دوران عزاداری سید الشہدا امام حسین علیہ السلام پر عائد کی جانے والی پابندیوں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ پنجاب میں ہرسال وسیع پیمانے پر عزاداران امام حسین علیہ السلام پر ایف آئی آر کا اندراج اور عزاداری پر قدغن کسی صورت قابل قبول نہیں۔ ایف آئی آر جرم پر ہوتی ہے، اور ذکرِ امام حسین جرم نہیں بلکہ عظیم عبادت ہے۔ عبادت کو جرم قرار دے کر مقدمات درج کرنے والے شرم کریں۔ ذکر امام حسین علیہ السلام کے خلاف ہم جعلی ایف آئی آرز کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے اپنے جوتے کی نوک پر رکھیں گے اور انہیں پاوں تلے روند ڈالیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے اربعینِ حسینی کے جلوسوں کے خلاف نوٹیفکیشن کا اجرا نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ یہ یزیدی طرزِ حکمرانی کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مثلا دیگر صوبوں جیسے سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان اور کشمیر میں دس سال میں عزاداروں کے خلاف اتنے مقدمات درج نہیں ہوتے جتنے پنجاب کے ایک ضلع میں ایک سال میں مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے متنازعہ نصاب تعلیم کے حوالے سے ملت جعفریہ کے مشترکہ موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ یہ نصاب کسی طور پر بھی ملت جعفریہ کو قابلِ قبول نہیں۔ ہم اس متنازعہ نصاب کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 1975ء کے طرز پر ایک نیا متفقہ اور شفاف نصاب تعلیم مرتب کیا جائے جو تمام مکاتب فکر کی نمائندگی کرتا ہو۔" 18 جون کو لاہور میں صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس میں ماہرین تعلیم، علما کرام، ذاکرین، وکلا و اہم شخصیات شریک ہوںگی۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا وجود عالمی امن کیلئے مستقل خطرہ بن گیا،ملی یکجہتی کونسل
  • ایران کا اسرائیل پر جوابی حملہ اسلام کے اصولِ دفاع کے عین مطابق ہے، مفتی ساجد لغاری
  •  اسلام آباد میں تعلیمی اصلاحات کو ملک بھر کیلئے قابل تقلید مثال بننا چاہئے: احسن اقبال
  • اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ عالم اسلام پر حملہ ہے، ایران ضرور بدلہ لے گا، علامہ مقصود علی ڈومکی
  • ایران پر حملہ پورے عالم اسلام پر حملہ تصور کرتے ہیں، متحدہ علماء محاذ کا احتجاجی اجلاس
  • ایران پر اسرائیلی حملے: پاکستان کا فضائی دفاعی نظام فعال
  • ایران پر اسرائیلی حملہ پورے عالم اسلام کے وقار، وحدت اور سلامتی پر حملہ ہے، علامہ احمد اقبال رضوی
  • ایران پر ہونیوالا حملہ نہیں، بلکہ اسرائیل کی نابودی کا آغاز ہے، علامہ جواد نقوی
  • ایران پر اسرائیلی حملہ، علامہ ساجد نقوی نے آج احتجاج کی کال دیدی