Jasarat News:
2025-09-18@00:29:01 GMT

پاکستان: بچوں کے کینسر کا مفت علاج

اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان میں صحت کے شعبے کو ہمیشہ سے چیلنجز کا سامنا رہا ہے، خصوصاً بچوں کی صحت سے متعلق معاملات میں جہاں مالی مشکلات، طبی سہولتوں کی کمی اور ماہرین کی عدم دستیابی ایک مستقل رکاوٹ رہے ہیں۔ ان ہی مسائل میں ایک بڑا مسئلہ بچوں میں کینسر کا بھی ہے، جو ہر سال تقریباً 8,000 معصوم جانوں کو اپنی لپیٹ میں لیتا ہے۔ علاج کے مہنگے اخراجات اور ادویات کی عدم دستیابی کے باعث سیکڑوں بچے بروقت علاج نہ ملنے کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔ ایسے حالات میں پاکستان کا Global Platform for Access to Childhood Cancer Medicines (GPACCM) میں شمولیت ایک غیر معمولی پیش رفت ہے۔ اس بین الاقوامی پلیٹ فارم کے تحت پاکستان میں بچوں کے لیے کینسر کی دوائیں مفت فراہم کی جائیں گی، ماہرین ِ صحت کو عالمی معیار کے مطابق تربیت دی جائے گی، اسپتالوں کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا اور بچوں کو جدید علاج تک رسائی حاصل ہوگی۔ وفاقی وزیر ِ صحت کی سرپرستی میں، عالمی ادارۂ صحت اور جی پی اے سی سی ایم کی مدد سے یہ اقدام شروع کیا گیا ہے جو پاکستان کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔ صحت کے شعبے میں ایسی بین الاقوامی شراکتیں نہ صرف وسائل مہیا کرتی ہیں بلکہ ہمارے نظام کو بہتری کی جانب بھی لے جاتی ہیں۔ اگر اس پروگرام کو دیانت داری سے چلایا جائے، تو یہ نہ صرف بچوں کی کینسر سے اموات میں کمی لائے گا، پریشان والدین کی معاشی تکلیف کو کم کرے گا بلکہ ہمارے مجموعی صحت کے نظام میں اصلاحات کا آغاز بھی بن سکتا ہے۔ یہ ماڈل آگے چل کر دیگر مہلک امراض جیسے تھیلے سیمیا، امراض دل اور دیگر بیماریوں کے علاج کے لیے بھی رہنمائی فراہم کر سکتا ہے۔ لیکن ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ اس طرح کے پروگرام میں بھی بدیانتی سامنے آتی رہتی ہے اور رشوت اور کمیشن یہاں بھی شروع ہوجاتا ہے اور اس میں بسا اوقات خاص طور پر سرکاری عملے کے ساتھ ڈاکٹرز تک ملوث ہوتے ہیں۔ اب وقت ہے کہ حکومت اس پروگرام کی مکمل نگرانی کرے، اس میں شفافیت کو یقینی بنائے اور اس کی توسیع کے لیے مزید اقدامات کرے۔ نجی شعبے اور سول سوسائٹی کو بھی اس موقع پر اپنی ذمے داری نبھانی ہوگی، تاکہ یہ خواب صرف شہروں تک محدود نہ رہے بلکہ دیہی علاقوں میں بھی معصوم چہروں پر زندگی کی روشنی واپس لوٹ سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

9 سے 14 سال کی بچیوں کو سرویکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کی ملک گیر مہم کا آغاز

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) 9 سے 14 سال کی بچیوں کو سرویکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کی ملک گیر مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

یہ مہم 15 سے 27 ستمبر تک پنجاب، سندھ، اسلام آباد اور کشمیر میں جاری رہے گی۔

وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے پاکستان میں ہر سال سرویکل کینسر سے 3 ہزار سے زائد خواتین جاں بحق ہوجاتی ہیں۔

اِن کا کہنا تھا کہ اپنی بچیوں اور بہنوں کو کینسر کی موذی مرض سے بچائیں اور ویکسین لگوائیں۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • سکولز میں بچوں کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد منظور
  • 9 سے 14 سال کی بچیوں کو سرویکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کی ملک گیر مہم کا آغاز
  • حکومت سیلاب اور ہنگامی صورتحال میں ہرممکن ریلیف کی فراہمی کیلیے کوشاں ہے، شرجیل میمن
  •  سرویکل کینسرسنگین مگر قابلِ علاج مرض ہے: نوید حیدر شیرازی
  • نواز شریف واقعی علاج کی غرض سے لندن گئے ہیں ؟
  • اب چشمہ لگانے کی ضرورت نہیں! سائنسدانوں نے نظر کی کمزوری کا نیا علاج دریافت کرلیا
  •  چین کی نئی ایجاد بون گلوسے 3 منٹ میں فریکچر کا علاج ممکن
  • سروائیکل کینسر ویکسین تولیدی صحت کے لیے کتنی محفوظ ہے؟
  • سندھ میں ایچ پی وی ویکسینیشن مہم کا آغاز کردیا گیا
  • غزہ سے بیمار اور زخمی بچوں کا پہلا گروپ علاج کے لیے برطانیہ روانہ