اقرار الحسن کی پہلی بیوی قرۃ العین کا شوہر کی تیسری بیوی عروسہ کو انٹرویو، کیا اہم باتیں ہوئیں؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
اینکرپرسن اقرار الحسن کی پہلی اور تیسری اہلیہ کے پوڈکاسٹ کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ اپنے شوہر سے متعلق گفتگو کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔
اقرار الحسن کی پہلی بیوی قرۃ العین نے اپنی سوکن عروسہ خان کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی۔ جس میں عروسہ نے ان سے مختلف موضوعات اور اقرار الحسن سے متعلق سوالات پوچھے۔ پروگرام کے دوران ایک سوال کے جواب میں قرۃ العین نے بتایا کہ محبت میں پہل انہوں نے کی اور اس کا اظہار شاعری کے ذریعے کیا۔ اور جو شعر انہوں نے اقرار کو بھیجا وہ کچھ یوں تھا۔
کوئی تعویذ ہو رد بلا کا
میرے پیچھے محبت پڑ گئی ہے
انہوں نے بتایا کہ شادی کے بعد وہ دونوں دبئی چلے گئے تھے اور وہاں انہوں نے پہلی بار عامر خان کی فلم ’تارے زمیں پر‘ ایک ساتھ دیکھی تھی اور آخری فلم جو دونوں نے ایک ساتھ دیکھی وہ ’امراؤ جان ادا‘ ہے۔
قرۃ العین کا کہنا تھا کہ اقرار الحسن کے ساتھ پہلا بین الاقوامی ٹرپ انہیں ہمیشہ یاد رہے گا وہ پہلے ایک ساتھ مشرقی یورپ میں واقع ملک، ’چیک ری پبلک‘ کے دارالحکومت پراگ گئے جو ان کی پسندیدہ جگہ ہے اس کے بعد جرمنی میں ایک ایونٹ اٹینڈ کرنے کے بعد پیرس اور سوئزرلینڈ گئے اور پھر پاکستان واپس آئے۔
پوڈ کاسٹ کے دوران ’ریپڈ فائر‘ گیم کھیلتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شوہر اور بیٹے میں سے اگر کسی ایک کا انتخاب ہو تو وہ پہلاج کو چنیں گی۔
عروسہ نے سوال کیا کہ جہاز کے سفر کے دوران ایک سیٹ ہو اور انہیں اقرار الحسن اور عروسہ میں سے کسی ایک کو ساتھ بٹھانے کا کہا جائے تو وہ کس کا انتخاب کریں گی اس سوال کے جواب میں قرۃ العین نے کہا کہ شوہر کے بجائےعروسہ خان کو اپنے ساتھ بٹھائیں گی کیونکہ اقرار اپنا بندوبست کر لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ’اقرار الحسن کے پاس کتنا ٹائم رہ گیا؟‘، شادی سے متعلق اداکار فیصل رحمان کے بیان پر وسیم بادامی کا سوال
قرۃ العین نے مزید بتایا کہ انہیں احمد فراز سے زیادہ فیض احمد فیض اور علی زریون سے زیادہ انہیں تہذیب حافی پسند ہیں کیونکہ انہوں نے نوجوان نسل میں اردو کو دوبارہ سے متعارف کرایا ہے۔
عروسہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے قرۃ العین نے کہا کہ وہ ان کی زندگی کا مثبت اور نیا پہلو ہیں۔
خیال رہے کہ اقرار الحسن نے پہلی شادی سابق نیوز کاسٹر قرۃ العین سے 2010 سے قبل کی تھی، جن سے انہیں ایک بیٹا بھی ہے۔ ٹی وی میزبان نے دوسری شادی نیوز کاسٹر فرح سے کی اور ان سے شادی کو بھی ایک دہائی سے زائد عرصہ گزر چکا ہے۔ جبکہ تیسری شادی تقریبا دو سال قبل صحافی عروسہ خان سے کی، انہوں نے بعد میں کی جانے والی اپنی دونوں شادیوں کو کچھ عرصے تک خفیہ بھی رکھا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا تھا کہ ان کی تینوں بیویاں ایک ساتھ نہیں رہتیں، تاہم تینوں کے آپس میں اچھے تعلقات ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقرار الحسن اقرار الحسن شادی عروسہ خان قرۃ العین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اقرار الحسن اقرار الحسن شادی قرۃ العین قرۃ العین نے اقرار الحسن انہوں نے ایک ساتھ
پڑھیں:
مستقبل کے معماروں کو سلام: ہیروزِ پاکستان کو قوم کا خراجِ تحسین
پاکستان کے روشن مستقبل اور قوم کے فخر کو سلام، جن کی کہانیاں نہ صرف متاثر کن ہیں بلکہ ایک نئی راہ بھی دکھاتی ہیں۔ ایسی ہی ایک داستان ہے کراچی سے تعلق رکھنے والے فلم میکر عمر عادل کی، جنہوں نے نہ صرف خواب دیکھے بلکہ انہیں حقیقت میں بدل کر ایک مثال قائم کی۔
عمر عادل بتاتے ہیں کہ وہ کراچی میں پیدا ہوئے اور وہیں سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ ان کا خواب تھا کہ وہ ایسی فیلڈ میں کام کریں جس سے معاشرے میں مثبت پیغام دیا جا سکے۔ اسی جذبے کے تحت انہوں نے انڈس ویلی اسکول آف آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر میں داخلہ لیا۔ ان کا ماننا ہے کہ فلم میکنگ ایک ایسا ذریعہ ہے جس کے ذریعے ہم لوگوں کی حقیقی کہانیاں دنیا تک پہنچا سکتے ہیں۔
2005 میں بالاکوٹ میں آنے والے زلزلے کے بعد انہوں نے لینڈ سلائیڈنگ کے مسئلے پر ڈاکومنٹریز بنائیں اور ماحول کو بہتر بنانے کے لیے شعور اجاگر کیا۔ مگر 2018 کا سال ان کی زندگی کا بدترین موڑ لے آیا، جب کراچی میں فائرنگ کے واقعے کے دوران ان کی بیٹی زخمی ہو گئی۔ بدقسمتی سے اسپتال لے جانے کے باوجود ان کی بیٹی کا بروقت علاج نہیں کیا گیا، اور وہ جان کی بازی ہار گئی۔
ایسے دل دہلا دینے والے واقعے کے بعد اکثر لوگ ہمت ہار دیتے ہیں، لیکن عمر عادل اور ان کی اہلیہ نے کراچی چھوڑنے کے بجائے یہیں رہ کر نظام کی بہتری کے لیے جدوجہد کی۔ انہوں نے ہیلتھ سیکٹر، پولیس اور سندھ حکومت کے ساتھ مل کر کام کیا۔ انہی کوششوں کے نتیجے میں ’’امل عمر بل‘‘ پاس ہوا، جو اب قانون کی حیثیت رکھتا ہے اور اس کے تحت کسی بھی مریض کو علاج سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔
عمر عادل نے اپنی بیٹی کی یاد میں ’’راہِ امل‘‘ کے نام سے ایک تنظیم قائم کی تاکہ بچوں پر توجہ دی جا سکے۔ انہوں نے ’’پکے دوست‘‘ کے نام سے اردو میں بچوں کےلیے ایک ورچوئل ورلڈ بھی تیار کی۔ پاک-چین تعلقات پر مبنی فلم ’’چلے تھے ساتھ‘‘ بنائی، جسے دنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ نیٹ فلکس پر بھی دکھایا گیا۔
عمر عادل مختلف اداروں کے ساتھ مل کر معاشرے میں مثبت تبدیلی کے لیے بامقصد ڈاکومنٹریز بناتے رہے۔ ان کا پیغام ہے: ’’آپ جہاں کہیں بھی ہوں، امید نہ چھوڑیں... آپ ہی پاکستان کا مستقبل ہیں!‘‘