پنجاب میں کم از کم اجرت 40 ہزار روپے مقرر کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
پنجاب میں کم از کم اجرت 40 ہزار روپے مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
پنجاب حکومت کی جانب سے 5300 ارب روپے مالیت کا بجٹ پیش کیا جارہا ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، بجٹ کے دوران پی ٹی آئی کے اراکین کا شدید احتجاج جاری ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا جس میں وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان بجٹ پیش کررہے ہیں۔
وزیراعلیٰ مریم نواز ایوان میں موجود ہیں۔ بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں شور شرابہ جاری ہے۔
اپوزیشن اراکین نے اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ بھی کیا اور حکومت پنجاب کے خلاف نعرے بھی بھی لگائے۔
قبل ازیں پنجاب کابینہ نے بجٹ منظور کرلیا، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی منظوری دے دی گئی۔
کابینہ نے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 5 فیصد اضافے کی منظوری دی جب کہ مزدور کی کم از کم اجرت کو بڑھا کر 40 ہزار روپے مقرر کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حکومت پنجاب کی اسکیم، موٹرسائیکل پیٹرول سے الیکٹرک پر منتقل کرکے ایک لاکھ روپے حاصل کریں
لاہور:وزیر اعلیٰ گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت پیٹرول بائیک کو الیکٹرک بائیک پرمنتقل ہونے والوں کو ایک لاکھ روپے تک گرین کریڈٹ دینے کا عمل شروع ہوگیا ہے اور دسمبر 2024 کے بعد الیکٹرک بائیک خریدنے والے وزیراعلی پنجاب کے گرین کریڈٹ ویب پورٹل پرخود کو رجسٹرڈ کرکے گرین کریڈٹ حاصل کرسکتے ہیں۔
گرین کریڈٹ پروگرام کی انچارج رضوانہ انجم نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران دو ہزار پیٹرول بائیکس جبکہ 250 گاڑیوں کو الیکٹرک پرمنتقل کرنے کا ہدف ہے، جس سے 8 ہزار ٹن کاربن کم ہوگا، 2030 تک کاربن کے اخراج میں 20 فیصد کمی کا ہدف ہے، جس کے لیے 30 فیصد ٹرانسپورٹ کو الیکٹرک پر منتقل کیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے رضوانہ انجم نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے گرین کریڈٹ پروگرام میں 35 ایسے اقدامات شامل ہیں جن کے ذریعے عام شہری گرین کریڈٹ حاصل کرسکتے ہیں، یعنی ایسے اقدامات جس سے کاربن کے اخراج میں کمی لائی جاسکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عالمی معاہدوں کے تحت پاکستان کو 2023 تک 30 فیصد ٹرانسپورٹ الیکٹرک پر منتقل کرنا ہے اور ان اہداف کے حصول کے لیے پیٹرول موٹرسائیکل چلانے والوں کو یہ آفر دی جا رہی ہے کہ اگر وہ پیٹرول کے بجائے الیکٹرک موٹرسائیکل استعمال کرتے ہیں تو انہیں ایک لاکھ روپے انعام کے طور پر مل سکتے ہیں۔
رضوانہ انجم کے مطابق ایسے شہری جنہوں نے دسمبر 2024 کے بعد الیکٹرک بائیک خریدی ہے وہ سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے ویب پورٹل پر خود کو رجسٹرڈ کریں، وہاں اپنی الیکٹرک بائیک کی تفصیلات یعنی وہ بائیک کب اور کہاں سے خریدی گئی، الیکٹرک بائیک کی کمپنی اور ماڈل، رجسٹریشن نمبر، چیسیز نمبر، رجسٹریشن بک یا بائیک کی تصویر سمیت تمام تفصیلات جمع کروانے کے بعد گرین کریڈٹ پروگرام کا نمائندہ درخواست دہندہ کے ایڈریس پرجا کر تصدیق کرے گا جس کے بعد درخواست گزار کو 50 ہزار روپے ادا کردیے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ مزید 50 ہزار روپے حاصل کرنے کے لیے الیکٹرک بائیک کو گرین کریڈٹ پروگرام کی ایپ کے ساتھ رجسٹرڈ کروانا پڑے گا، 6 ماہ کے دوران 6 ہزار کلومیٹر سفر کرنے پر مزید 50 ہزار روپے دیے جائیں گے۔
ای پی اے حکام کے مطابق یہ تاثر درست نہیں کہ پرانی موٹرسائیکل کا انجن اتروا کر موٹر اور بیٹری لگوانے پر رقم ملے گی بلکہ اس پروگرام کے تحت عام بائیک چلانے والوں کو نئی الیکٹرک بائیک پہلے خود خریدنا ہوگی اور اسے گرین کریڈٹ پروگرام سے رجسٹرڈ کروانا ہوگا۔