ثنا یوسف قتل کیس میں ملزم عمر حیات کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سوشل میڈیا انفلوئنسر ثنا یوسف کے قتل کے مقدمے میں ملزم عمر حیات کے جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے تحریری حکم جاری کیا۔
عدالت میں آج کیس کی سماعت کے دوران پراسیکیوشن کی جانب سے عدنان علی، رانا نوید کیانی اور مظہر بشیر پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد میں قتل ہونے والی 17 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر ثنا یوسف کون تھیں؟
عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ تفتیشی افسر نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی ہے جس پر عدالت نے ملزمان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی ہے کہ ملزم کا طبی معائنہ کروایا جائے اور انہیں 20 جون 2025 کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل مقتولہ کی والدہ اور پھوپھی نے شناختی پریڈ میں ملزم کی شناخت کردی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
شہری غیر منقولہ جائیداد ٹیکس ترمیمی بل پنجاب اسمبلی سے کثرت رائے منظور
لاہور:شہری غیر منقولہ جائیداد ٹیکس ایکٹ 1958 میں وسل بلوور سے متعلق بڑی ترمیم کرکے بل 2025 پنجاب اسمبلی سے کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا۔
ترمیمی بل کے تحت پراپرٹی ٹیکس چوری کی اطلاع دینے والے شہریوں کو انعام دیا جائے گا، پراپرٹی ٹیکس چوری کی کھوج لگانے پر ایکسائز افسر کو بھی کارگردگی کی بنیاد پر انعامی رقم ملے گی۔
ٹیکس چوری، بدعنوانی یا کرپشن کی اطلاع دینے والا شخص ’’وسل بلوور‘‘ کہلائے گا۔ وسل بلوور کی فراہم کردہ معلومات پر ٹیکس یا جرمانہ وصول ہونے کی صورت میں اسے انعام دیا جائے گا اور انعامی رقم ٹیکس چوری کے مقدمے میں لگنے والے جرمانے سے ادا کی جائے گی۔
ناقابلِ بھروسہ، پبلک ریکارڈ میں موجود یا پہلے سے معلوم اطلاع پر انعام نہیں دیا جائے گا۔ انعام اسی صورت دیا جائے گا جب معلومات سے ٹیکس یا جرمانہ وصول ہو۔
بعد از، حکومت پنجاب وسل بلوور کے لیے انعامی اسکیم کی ترتیب دے گی، کلیکٹر ٹیکس چوری یا چھپانے کی صورت میں متعلقہ ذمہ دار افسر کا تعین کرے گا۔ حکومت افسران کے انعام کے لیے انفرادی یا اجتماعی کارکردگی کی بنیاد پر طریقہ کار طے کرے گی۔
ترمیمی بل کا مقصد شفافیت، احتساب اور شہری شمولیت کو فروغ دینا ہے۔ بل کے تحت ٹیکس رپورٹنگ، جانچ اور وصولی کا عمل مزید مؤثر بنایا گیا ہے۔
بل میں ترامیم کی حتمی منظوری گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان دیں گے۔