سٹی42: پاکستان کے وزیر خارجہ نے انکشاف کیا ہے کہ ایران اسرائیل کے حملے کے فوراً بعد "ایک مرتبہ جواب دینے" کے بعد مذاکرات کرنے پر تیار تھا، ایران کے وزیر خارجہ نے یہ بات پاکستان کے وزیرخارجہ اسحاق ڈار سے کی تھی، اسحاق ڈار نے یہ بات ڈپلومیٹک چینلز کے ذریعہ  آگے ملکوں سے کی۔ ایران اب بھی مذاکرات کے لئے تیار ہے۔

پاکستان کے وزیرخارجہ (اور نائب وزیراعظم) اسحاق ڈار نے یہ اہم انکشاف آج سینیٹ میں پڑوس میں جاری جنگ کے اہم موضوع پر پالیسی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نےکہا، "جنگ کوئی مذاق نہیں ہے"، اسحاق ڈار نے پڑوسی ملک کی جنگ میں شریک ہونے کی افواہوں اور فیک نیوز کو سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے ریاست کا دیرینہ مؤقف دہرایا اور کہا،  "ہمارا نیوکلیئر اور میزائل پروگرام ہماری اپنی حفاظت کے لیے ہے۔"

اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا،  گمراہ کن مِس انفارمیشن پھیلائی جارہی ہے، احتیاط برتنی چاہیے۔

اسحاق ڈار نے بتایا کہ  امریکہ کے صدر ٹرمپ سے متعلق کل "ایک کلپ" چل رہا تھا.

بعد میں معلوم ہوا کہ (وہ کلپ) اے آئی سے جنریٹ ہوا۔

اسحاق ڈار  نے بتایا،  کہ 13 جون (ایران پر اسرائیل کے حملے) کے بعدکئی جعلی خبریں سامنے آئیں۔ نیتن یاہو کا انٹرویو (جس میں انہوں نے پاکستان کا نام لیا)  2011 کا ہے؛ ایسی صورتحال میں سب کو خیال رکھنا چاہی۔ ہمیں احتیاط کرنا ہوگی۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور 5روزہ نجی دورے پر ترکی روانہ

اسحاق ڈٓر نے گزشتہ تین دن کے دوران مخصوص گروہوں کی طرف سے پاکستان کے بھی جنگ میں چھلانگ لگا دینے کے متعلق بے بنیاد اور خطرناک پروپیگنڈا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "بہت غلط اور گمراہ کن خبریں پھیل رہی ہیں"، "فیک نیوز کے حوالے سے ہمیں چیزوں کو کلیئر کرنا چاہیے۔"

 
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا،"یہ بچوں کا کھیل نہیں ہے۔ سنجیدہ قسم کی جنگ جاری ہے۔ جنگ کوئی مذاق نہیں ہے۔ ہمارا نیوکلیئر اور میزائل پروگرام ہماری اپنی حفاظت کے لیے ہے۔ "

گزشتہ سال کی طرح رواں سال بھی بجٹ ٹیکس فری

وزیر خارجہ نے بھارت کے ساتھ جاری کشیدگی کے حوالے سے کہا، "بھارت کچھ کرےگا تو پہلے سے زیادہ جواب ملےگا۔"

ایران امن مذاکرات پر آمادہ ہے؛ اسحاق ڈار کا سینیٹ میں انکشاف

اسحاق ڈٓر نے ایران اسرائیل جنگ  کے متعلق اہم ترین معلومات سینیٹ کے ارکان کے ساتھ شئیر کرتے ہوئے بتایا، " ایران کے وزیر خارجہ نے مذاکرات میں مسلسل میرے ساتھ رابطہ رکھا۔"

آئندہ 24 گھںٹوں میں بارش کی پیشگوئی کردی گئی

  وزیر خارجہ نے بتایا کہ میں نے ایران کے وزیر خارجہ سے پہلے حملےکے بعد بات کی تو انہوں نےکہا کہ اس کا تو ہم جواب دیں گے لیکن اس کے بعد اگر اسرائیل نے دوبارہ حملہ نہ کیا تو مذاکرات کی میز پر آنےکو تیار ہیں،ہم نے ایران کی بات آگے ممالک سےکی اب بھی وقت ہے اسرائیل کو روکا جائے تو ایران تیار ہے، ہم نے کہا کہ مذاکرات میں ہم ان کی سہولت کاری کریں گے۔

اسحاق ڈار نے مزید  بتایا، "عمان اور ایران کے وزرائے خارجہ نے مجھے اپ ڈیٹ کیے رکھا۔  پاکستان  یواین سکیورٹی کونسل کا ممبر ہے تو ہم نے صورتحال پر یو این سکیورٹی کونسل کی میٹنگ سے متعلق اپنا کردار ادا کیا۔  ایران نے اس حوالے سے پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔"

پنجاب بجٹ؛ موٹرویز پر ایمرجنسی ایمبولینس سروسز متعارف

Waseem Azmet

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

ایران کے جوہری پروگرام پر فوری مذاکرات کے لیے جرمنی، فرانس اور برطانیہ  کی آمادگی

جرمن وزیر خارجہ جوہان واڈےفُل نے کہا ہے کہ جرمنی، فرانس اور برطانیہ ایران کے جوہری پروگرام پر فوری مذاکرات کے لیے تیار ہیں، تاکہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔

مشرق وسطیٰ کے دورے پر نکلے جرمن وزیر خارجہ واڈےفُل نے جرمن نشریاتی ادارے اے آر ڈی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ماضی میں ایران نے تعمیری مذاکرات کے مواقع ضائع کیے۔

’امید ہے کہ اب بھی ایسا ممکن ہے، جرمنی، فرانس اور برطانیہ تیار ہیں، ہم ایران کو جوہری پروگرام پر فوری بات چیت کی پیشکش کر رہے ہیں اور امید ہے کہ یہ پیشکش قبول کی جائے گی۔‘

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے مزید کہا کہ اس تنازع کے حل کے لیے ایک اہم شرط یہ ہے کہ ایران نہ تو خطے، نہ اسرائیل اور نہ ہی یورپ کے لیے کوئی خطرہ ہو۔

اتوار کو عمان میں موجود واڈےفُل نے کہا کہ یہ تنازع اسی صورت ختم ہو سکتا ہے جب ایران اور اسرائیل دونوں پر تمام فریقوں کی طرف سے مؤثر دباؤ ڈالا جائے۔

’ایک مشترکہ توقع یہ ہے کہ اگلے ہفتے کے اندر دونوں جانب سے سنجیدہ کوشش کی جائے تاکہ اس پرتشدد سلسلے کو روکا جا سکے۔‘

مزید پڑھیں:

جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا ایرانی حکومت گر سکتی ہے، تو جرمن وزیر خارجہ واڈےفُل نے کہا کہ ان کا اندازہ ہے کہ اسرائیل کی تہران کی حکومت کا تختہ الٹنے کی ایسی کوئی نیت نہیں۔

غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے، جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینی علاقے میں انسانی بحران ناقابلِ قبول ہے اور اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ امدادی اداروں کو بلا رکاوٹ رسائی دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں بھوک، موت اور لوگوں کی تکلیف کا خاتمہ ہونا چاہیے، تاہم یہ بھی واضح کیا کہ اس تنازع کی ذمہ داری حماس پر عائد ہوتی ہے، جسے اکتوبر 2023 میں اسرائیل پر حملے کے بعد سے قید یرغمالیوں کو فوری طور پر رہا کرنا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل برطانیہ تعمیری مذاکرات جرمن وزیر خارجہ جرمنی عمان فرانس واڈےفُل یورپ

متعلقہ مضامین

  • بااثر ممالک نے ایران کیخلاف ووٹ دینے کا کہا ہم نے صاف انکار کیا، اسحاق ڈار کا انکشاف
  • ایران اسرائیل جنگ پر وزارت خارجہ سے متعلق ایک فیک نیوز گھڑی گئی، وزیر خارجہ اسحاق ڈار
  • ہمارا نیوکلیئر پروگرام اور میزائل ملک کی حفاظت کے لیے ہے، اسحاق ڈار 
  • اسحاق ڈار کا ترک ہم منصب سے رابطہ، ایران پر اسرائیلی حملوں پر اظہار تشویش
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے ترکیہ کے وزیر خارجہ کا ٹیلفونک رابطہ
  • ایران کے جوہری پروگرام پر فوری مذاکرات کے لیے جرمنی، فرانس اور برطانیہ  کی آمادگی
  • وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا ایرانی ہم منصب سے رابطہ، مکمل یکجہتی کا اظہار
  • اسرائیل نے حملہ کرکے علاقائی استحکام، بین الاقوامی سلامتی کو نقصان پہنچایا: اسحاق ڈار
  • اسرائیل نے حملہ کر کے علاقائی استحکام، بین الاقوامی سلامتی کو نقصان پہنچایا، اسحاق ڈار