ایران اسرائیل تنازع: امریکی بحری بیڑہ بحیرہ جنوبی چین سے مشرق وسطیٰ کی جانب روانہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
تہران (نیوز ڈیسک)بحری جہازوں کی نگرانی کے ڈیٹا سے معلوم ہوا ہے کہ امریکی طیارہ بردار جہاز آج صبح بحیرہ جنوبی چین سے روانہ ہو کر مغرب کی سمت مشرق وسطیٰ کی جانب روانہ ہو گیا ہے۔
برطانوی اخبار دی ٹیلیگراف کے مطابق ’رائٹرز‘ نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ یو ایس ایس نیمٹز کا اس ہفتے کے آخر میں وسطی ویت نام میں طے شدہ بندرگاہ کا دورہ منسوخ کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ امریکی سفارت خانے نے ہنوئی میں ایک ’ہنگامی آپریشنل ضرورت‘ بتائی ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب اس بات پر بڑھتی ہوئی تشویش پائی جاتی ہے کہ امریکا، ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع میں مزید الجھ سکتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے تہران کو خبردار کیا تھا کہ اگر اس نے امریکی اہداف کو نشانہ بنایا تو امریکا کی فوجی طاقت ’پوری شدت‘ سے استعمال کی جائے گی۔
چند گھنٹے بعد ایران نے اسرائیلی شہروں پر میزائلوں کی بارش کر دی، جس کے نتیجے میں کم از کم 8 افراد ہلاک، درجنوں زخمی اور تل ابیب میں امریکی سفارت خانے کو نقصان پہنچا تھا۔
امریکی فوج نے جمعہ کو ایران اور اسرائیل کے درمیان کھلی جنگ چھڑنے کے بعد سے مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی وسائل منتقل کرنا شروع کر دیے تھے، اور ایران کے فضائی حملوں سے بچانے میں اسرائیل کی مدد بھی کی ہے۔
مزیدپڑھیں:’اصل کارروائیاں‘ اب شروع ہوں گی، ایرانی مسلح افواج کا فیصلہ کن فوجی مرحلے کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
تہران کاایٹمی تنصیبات زیادہ قوت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنےکا اعلان
تہران (ویب ڈیسک )ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اپنی جوہری تنصیبات کو دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان کر دیا۔جوہری توانائی تنظیم کے دورے کے موقع پر مسعود پزشکیان نے واضح طور پر کہا کہ عمارتوں اور کارخانوں کو تباہ کرنے سے ہمارے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا خواہاں نہیں ہے، تہران اپنی جوہری تنصیبات کو زیادہ قوت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری ہتھیار بنانے کا کوئی ارادہ نہیں، ایرانی جوہری پروگرام سویلین مقاصد کے لیے ہے۔واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل جنگ کے دوران امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات کو بنکر بسٹر بموں سے تباہ کر دیا تھا۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ اگر ایران نے دوبارہ جوہری تنصیبات تعمیر کرنے کی کوشش کی تو انہیں دوبارہ نشانہ بنایا جائے گا۔