Jang News:
2025-09-17@23:24:40 GMT

سمندر میں 35 فٹ طویل بلو وہیل مردہ حالت میں دیکھی گئی

اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT

سمندر میں 35 فٹ طویل بلو وہیل مردہ حالت میں دیکھی گئی

پاکستان اور ایران کے درمیانی سمندر میں 35 فٹ طویل بلیو وہیل مردہ حالت میں دیکھی گئی ہے۔

ترجمان ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے مطابق ایک مقامی ماہی گیر نے کونتانی کے مقام پر بلیو ویل کی لاش کی اطلاع دی۔

اندازہ ہے کہ یہ وہیل چند روز قبل ہلاک ہوئی ہے، تیز لہروں اور سمندری بہاؤ کے باعث وہیل کی لاش گوادر بے کی طرف آئی۔

اندازہ ہے کہ وہیل مچھلیاں پکڑنے والے جالوں میں پھنس کر ہلاک ہوئی، بلیو وہیل پاکستان کے سمندرمیں پائی جانے والی 3 بڑی بیلین وہیلز میں سے ہے۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے نیلی وہیل کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔

آخری بار 8 اپریل 2024 کو بلوچستان کے علاقے گڈانی میں بلیو وہیل دیکھی گئی تھی۔

بلیو وہیل کو اب تک زمین پر پائے جانے والے سب سے بڑے جاندار کے طور پر جانا جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

 آسٹریلیا : سطح سمندر بلند ہونے سے 15 لاکھ افراد خطرات کا شکار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-06-15

 

کینبرا (انٹرنیشنل ڈیسک) آسٹریلیا کی قومی موسمیاتی خطرات کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث سمندر کی سطح بلند ہونے اور سیلاب سے 2050 ء تک آسٹریلیا کے 15 لاکھ شہری متاثر ہوں گے۔ یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک رواں ہفتے زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی کے نئے اہداف جاری کرنے والا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بڑھتا درجہ حرارت آسٹریلیا کی 2 کروڑ 70 لاکھ سے زائد آبادی پر مسلسل اور باہم جڑے ہوئے اثرات مرتب کرے گا۔ آسٹریلوی وزیر کرس باؤون نے کہا کہ ہم اب موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو دیکھ رہے ہیں۔  یہ کوئی پیش گوئی یا تخمینہ نہیں رہا، یہ ایک زندہ حقیقت ہے اور اب اس کے اثرات سے بچنا ممکن نہیں رہا۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ 2050 ء تک ساحلی علاقوں میں مقیم 15 لاکھ افراد براہ راست خطرے سے دوچار ہوں گے جبکہ 2090 ء تک یہ تعداد بڑھ کر 30 لاکھ ہو سکتی ہے۔ آسٹریلیا میں جائداد کی مالیت کو 2050 ء تک 611 ارب آسٹریلوی ڈالر (406 ارب امریکی ڈالر) کا نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جو 2090 ء تک 770 ارب ڈالر تک بڑھ سکتا ہے۔مزید یہ کہ اگر درجہ حرارت میں 3 ڈگری سینٹی گریڈ تک اضافہ ہوا تو صرف سڈنی میں گرمی سے اموات کی شرح میں 400 فیصد سے زائد اضافہ ہو سکتا ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے فوسل فیول برآمد کنندگان میں شمار ہونے والے آسٹریلیا پر طویل عرصے سے تنقید کی جا رہی ہے کہ اس نے موسمیاتی اقدامات کو سیاسی اور معاشی بوجھ سمجھا تاہم بائیں بازو کی لیبر حکومت نے حالیہ برسوں میں زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی اور قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر توجہ دی ہے۔ یہ رپورٹ پیر کو اس وقت سامنے آئی جب آسٹریلیا اپنے زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی کے نئے اہداف پیرس معاہدے کے تحت پیش کرنے کی تیاری کر رہا ہے اور ماہرین توقع کر رہے ہیں کہ اہداف پہلے سے زیادہ بلند ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • جیکب آباد ،8 گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ ،شہر تاریکی میں ڈوبا رہا
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے: سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے، سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • ڈیرہ مراد جمالی، ایم ڈبلیو ایم جنوبی بلوچستان کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس
  • بھارت اور پاکستان طویل انتظار کے بعد نیزہ بازی مقابلے کے لیے تیار
  • فلسطینی نوجوان کی غیر معمولی ہجرت ، جیٹ اسکی پر سمندر پار اٹلی پہنچ گیا
  • جیوانی : سمندر کے راستے غیرقانونی طور پر ایران جانے کی کوشش پر 13 ملزمان گرفتار
  • بیرون ممالک جانے والے پاکستانیوں کیلئے بری خبر، بڑی وجہ سامنے آگئی
  •  آسٹریلیا : سطح سمندر بلند ہونے سے 15 لاکھ افراد خطرات کا شکار
  • غیر قانونی طور پر سمندر کے راستے ایران جانے کی کوشش ناکام، 22ملزمان گرفتار