اسلام آ باد:

بجٹ کے معاملات پر سندھ اور وفاق آمنے سامنے آ گئے۔ صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ سندھ کے ساتھ وفاق کی کالونی جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پلاننگ اینڈ ڈیولمپنٹ کمیٹی کا اجلاس چیئرپرسن سینیٹر قرۃ العین مری کی زیر صدارت  ہوا، جس میں کمیٹی نے پی ڈبلیو ڈی کے پراجیکٹس سندھ کو نہ دینے پر احتجاج کیا اور وفاقی وزیر احسن اقبال کا بیان مسترد کردیا۔

چیئرپرسن قرۃ العین مری نے کہا کہ سندھ کے ساتھ وفاق کی کالونی جیسا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پی ڈبلیو ڈی کے پراجیکٹس سے متعلق اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ فیصلہ ہوا تھا کہ پی ڈبلیو ڈی کے پراجیکٹس سندھ کو دیے جائیں گے۔

انہوں  نے مزید کہا کہ این ای سی میں بھی یہی فیصلہ ہوا تھا۔  کہا گیا تھا کہ پی ڈبلیو ڈی کے سارے پراجیکٹس صوبوں کو دیے جائیں گے۔ اب باقی صوبوں کو پراجیکٹس دیے جا رہے ہیں اور صرف سندھ کو یہ پراجیکٹس نہیں دیے جار ہے۔ ہمیں وفاق کے اس اقدام پر بڑی تشویش ہے۔ سندھ کو ان فیئرلی ٹریٹ کیا جا رہا ہے۔

قرۃ العین مری  نے کہا کہ سندھ کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟۔ سندھ کو وفاق کی کالونی کے طور پر کیوں ٹریٹ کیا جا رہا ہے؟۔

سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ وعدہ کیا گیا تھا کہ ہمارا حق ہمیں دیا جائے گا۔

کمیٹی نے کہا کہ تمام صوبوں کو ایک نطر سے دیکھا جائے اور تمام پراجیکٹس صوبوں کو دے جائیں۔ تمام صوبوں کے ساتھ ایک جیسا سلوک کیا جانا  چاہیے۔ متعلقہ وزیر کا بیان قابل قبول نہیں  ہے۔

کمیٹی نے سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کو ہدایت کی کہ ہمارے تحفظات وفاقی وزیر تک پہنچائے جائیں۔ کمیٹی نے باقی صوبوں کی طرح سندھ کو بھی پی ڈبلیو ڈی کے پراجیکٹس دینے کی سفارش کردی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کیا جا رہا ہے جیسا سلوک نے کہا کہ کمیٹی نے صوبوں کو سندھ کو کے ساتھ دیے جا

پڑھیں:

ای چالان یورپ جیسا اور سڑکیں کھنڈر، کراچی کے شہریوں کی تنقید

کراچی میں ای چالان کے نفاذ کے بعد عوام کی طرف سے ملا جلا رد عمل سامنے آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ نے شہریوں کا پہلا ای چالان معاف کرنے کا اعلان کردیا

ای چالان کے نظام کے آغاز کے بعد پہلے چند دنوں میں ہی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ہزاروں الیکٹرونک چالان جاری کیے گئے ہیں جن کی مالیت کروڑوں روپوں میں بتائی جا رہی ہے۔

شہریوں کو اوور اسپیڈنگ، سیٹ بیلٹ نہ باندھنے اور ہیلمٹ نہ پہننے جیسی خلاف ورزیوں پر بڑے اور بھاری جرمانوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جس پر شہریوں نے پریشانی کا اظہار کیا ہے۔

شہری کراچی کی سڑکوں اور انفراسٹرکچر پر پھی سوالات اٹھا رہے ہیںْ وہ کہتے ہیں کہ نظام یورپ کی طرز کا کردیا ہے جو اچھی بات ہے لیکن کہیں سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں تو کہیں نالوں پر ڈھکن نہیں ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ ایسے میں اس ای چالان کے نظام کا کوئی فائدہ نہیں یہ محض پیسے بٹورنے کا ایک طریقہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائی ہونا اچھی بات ہے لیکن ٹیکسوں سے ملنے والی آمدن لگ کہاں رہی ہے؟ دوسری بات یہ ہے کہ اگر لاہور سے موازنہ کیا جائے تو وہاں چالان کی رقم کم ہے اور سڑکیں بہتر جبکہ کراچی  میں سڑکیں ہی نہیں اور چالان کی رقم بہت زیادہ ہے۔

مزید پڑھیے: ’ٹرام کیا ہمارے پاس تو سڑکیں نہیں‘، لاہور میں ٹرام چلنے پر اہل کراچی احساس محرومی کا شکار

ای چالان کے سخت قوانین اور بھاری جرمانوں کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواستیں بھی دائر کی گئی ہیں جن میں لاہور اور کراچی کے مالی جرمانوں میں فرق پر بھی اعتراض اٹھایا گیا ہے۔

ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ اور وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ اس نظام کا مقصد شہریوں میں ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانا، انسانی مداخلت اور جانبداری کا خاتمہ کرنا اور حادثات میں کمی لانا ہے۔

حکومت کی جانب سے 14 دن کے اندر چالان جمع کرانے پر 50 فیصد رعایت دی جا رہی ہے جبکہ مقررہ مدت میں ادائیگی نہ ہونے پر لائسنس اور شناختی کارڈ منسوخ کرنے کی بھی وارننگ دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: ای چالان کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد، کراچی کے شہریوں پر ظلم بند کیا جائے، جماعت اسلامی

ای چالان کے نفاذ سے ٹریفک قوانین پر سختی سے عملدرآمد ہو رہا ہے لیکن بھاری جرمانوں نے شہریوں میں تشویش پیدا کردی ہے اور یہ معاملہ عدالتی سطح پر بھی پہنچ گیا ہے۔ دیکھیے یہ ویڈیو رپورٹ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ای چالان کراچی کراچی ای چالان پر تنقید کراچی سڑکوں کی حالت

متعلقہ مضامین

  • بڑھتی آبادی، انتظامی ضروریات کے باعث نئے صوبے وقت کی اہم ضرورت ہیں، عبدالعلیم خان
  • ڈیرہ غازیخان، ایم ڈبلیو ایم تحصیل تونسہ شریف کی ورکنگ کمیٹی کا اعلان، خورشید احمد خان آرگنائزر مقرر
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • پنجاب میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی عائد، صوبے بھر میں بیوٹیفکیشن منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
  • مجھے کبھی نہیں لگا کہ میں شاہ رُخ خان جیسا دکھائی دیتا ہوں، ساحر لودھی
  • ای چالان یورپ جیسا اور سڑکیں کھنڈر، کراچی کے شہریوں کی تنقید
  • صوبوں کی نئی تقسیم کا فارمولا اور ممکنہ نام سامنے آ گئے
  • کراچی میں ٹریفک چالان سے حاصل رقم صوبے کے زرعی ٹیکس سے بھی زیادہ
  • دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سب کو متحد ہونا ہوگا، وزیراعظم
  • ایشیا کپ رائزنگ اسٹارز: پاکستان اور بھارت کی ایمرجنگ ٹیمیں 16 نومبر کو آمنے سامنے