”ایمریٹس“ کی پروازوں کی معطلی میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ابو ظہبی (اٹرنیشنل ویب ڈیسک) متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی”ایمریٹس“ کی پروازوں کی معطلی میں توسیع کردی گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یو اے ایکی فضائی کمپنی”ایمریٹس“ کی جانب سے ایران اسرائیل کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظرکوئی4 ممالک جس میںاردن ، لبنان، ایران اور عراق کے لیے پروازوں کی معطلی میںتوسیع کردی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اردن اور لبنان کے لیے 22 جبکہ ایران اور عراق کے لیے 30 جون تک توسیع کردی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق قبل ازیں فلائی دبئی نے خطے کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر6 ملکوں کے لیے پروازوں کی منسوخی میں16 جون تک توسیع کی گئی تھی، ان میں ایران، عراق، اسرائیل، اردن، لبنان اور شام شامل ہیں۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ امارات کی فضائی کمپنیوں ایمریٹس، اتحاد ائرویز، ائرعربیہ اور فلائی دبئی نے خطے میں جاری کشیدگی کی وجہ سے متعدد مقامات کے لیےاآپریشن عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پروازوں کی کے لیے
پڑھیں:
اسرائیل کو مزید تباہ کن جواب دیا جائیگا، ایران۔ ہر ممکن مدد کریں گے، عراق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">تہران: ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ اسرائیل کو مزید تکلیف دہ اور تباہ کن جواب دیا جائے گا۔ اسرائیل کے خلاف کھڑے ہونا تمام مسلم ممالک کی ذمہ داری ہے، صیہونی ریاست کو نہ روکا تو یہ خطے کے دیگر ممالک پر بھی جارحیت کرے گا۔
ایران صدر مسعود پزشکیان نے عراق کے وزیراعظم شیاع السُودانی سے ٹیلیفونک گفتگو کرتےہوئے کہا ہے کہ جنگ ایران نے شروع نہیں کی لیکن ہم نے طاقتور جواب دیا ہے۔
عراقی وزیراعظم شیاع السودانی کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق شیاع السُودانی نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع میں کشیدگی کو روکنے کے لیے عراق کے عزم پر زور دیا۔
شیاع السُودانی کہا کہ عراق، ایران کو ہر ممکن امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اسرائیل کی کارروائیوں کو مسترد کرنے پر عراق کے مؤقف کا شکریہ ادا کیا، جن میں خطے کے مختلف ممالک پر بار بار حملے شامل ہیں۔
ایرانی صدر نے اسرائیلی حملوں اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزیوں کے خلاف متحدہ ردعمل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا کہ یہ اقدامات دیگر اسلامی ممالک کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔