ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی ایئروسپیس فورس نے پیر کے روز اپنے جدید ترین خودکش ڈرون "شاہد-107" کا باضابطہ طور پر انکشاف کیا جو دشمن اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق یہ بغیر پائلٹ کا فضائی ہتھیار طویل فاصلے تک مار کرنے اور دشمن کے دفاعی نظام کو چکما دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

جاری کردہ تصاویر کے مطابق شاہد-107 ایک پسٹن انجن سے لیس ہے جو اسے 1500 کلومیٹر سے زائد فاصلے تک پرواز کرنے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے جو کہ خطے میں موجود کسی بھی دشمن ہدف تک رسائی کے لیے کافی ہے۔

حال ہی میں منظر عام پر آنے والی ایک تصویر میں ایرانی ساختہ ایک ڈرون جو شہید-107 سے مشابہت رکھتا ہے، اسرائیل کے زیرِ قبضہ علاقوں میں موجود Arrow 3 ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم کے قریب دیکھا گیا۔

اگر اس کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ ایران کی ڈرون ٹیکنالوجی کی ایک بڑی پیش رفت ہوگی جو صیہونی ریاست کے جدید اور کثیر پرتوں والے دفاعی نظام میں شگاف ڈالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

یہ پڑھیں: "ایسا دھماکا پہلے کبھی نہیں سنا"، تل ابیب سے اسرائیلی صحافی کا حیران کن بیان

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر شاہد-107 جیسے ڈرونز کو جتھوں (Swarm) کی صورت میں استعمال کیا جائے تو یہ اسرائیل کے دفاعی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں اور اس کے ردعمل کی صلاحیت کو کمزور کر سکتے ہیں۔

یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان فوجی طاقت کے مظاہرے جاری ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی صلاحیت

پڑھیں:

حساس صیہونی اہداف پر یمن کا ڈرون حملہ

غاصب اسرائیلی رژیم کے سرکاری میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے اہم ٹھکانوں پر ہونیوالے ایک نئے یمنی ڈرون حملے کی نشاندہی کی گئی ہے اسلام ٹائمز۔ قابض اسرائیلی رژیم کے سرکاری میڈیا نے اہم صیہونی اہداف کے خلاف ہونے والے تازہ یمنی ڈرون حملے کی اطلاع دی ہے۔ اس حوالے سے آج شام جاری ہونے والے اپنے بیان میں قابض اسرائیلی فوج نے بھی نئے یمنی ڈرون حملے کی تصدیق کی ہے۔ صیہونی میڈیا کے مطابق، غاصب اسرائیلی فوج کا دعوی ہے کہ حملہ آور ڈرون طیارے کو روک لیا گیا تھا۔ ادھر یمنی فوج نے بھی اس رپورٹ کی اشاعت تک اسرائیلی دعوے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا اور نہ ہی اس کارروائی کی تفصیلات کا اعلان کیا ہے۔ 

واضح رہے کہ اکتوبر 2023ء میں غزہ کی پٹی کے خلاف شروع ہونے والی انسانیت سوز صیہونی جنگ کے آغاز کے ساتھ ہی یمن نے مظلوم فلسطینی عوام کی عملی حمایت کا اعلان کیا جس کے بعد سے لے کر اب تک یمن کی جانب سے نہ صرف مقبوضہ فلسطینی سرزمین پر واقع حساس صیہونی عسکری مراکز کے خلاف سینکڑوں کامیاب ڈرون و میزائل حملے انجام پا چکے ہیں بلکہ اس نے غاصب صیہونی رژیم کی سمندری و فضائی حدود کا محاصرہ جاری رکھتے ہوئے، اہم اسرائیلی ایئرپورٹ بن گورین اور بندرگاہوں ایلات و حیفا کو بند کروا دہنے کے ساتھ ساتھ قابض اسرائیلی رژیم کے ساتھ منسلک سینکڑوں بحری جہازوں کو بھی کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کی ایٹمی طاقت بننے کی صلاحیت ختم کردی ہے، ٹرمپ
  • ایران سنگین آبی بحران کے دہانے پر ہے، ایرانی صدر
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی اقدامات کی روس کیجانب سے شدید مذمت
  • 9 مئی کیسز کے فیصلوں کا خیر مقدم کرتے ہیں، عطا تارڑ
  • ایاز صادق کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق
  • امریکا کا ایران سے تجارتی تعلقات اور تیل خریدنے پرچھ بھارتی کمپنیوں پر پابندیاں عائدکرنے کا اعلان
  • خیبر پختونخوا میں دہشتگردوں کے خلاف اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال شروع
  • ہم اب بھی یورینیم افزودہ کرنیکی صلاحیت رکھتے ہیں، سید عباس عراقچی
  • حساس صیہونی اہداف پر یمن کا ڈرون حملہ
  • برطانیہ نے فلسطینی ریاست کے حق میں اعلان پر اسرائیلی تنقید مسترد کر دی