تائیوان کے سابق صدر ماینگ چین میں منعقد فورم میں شریک
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) تائیوان کے سابق صدر ما یِنگ جو نے آبنائے تائیوان کے پار تبادلوں کو بڑھانے کے لیے چین میں ایک فورم میں شرکت کی ۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق چین نے فوجیان صوبے کے شہر شیامین میں سالانہ آبنائے فورم کا انعقاد کیا۔ شیامین تائیوان کے مغرب میں واقع ہے۔ چین سرکاری میڈیا کے مطابق تائیوان سے ما ینگ کے ساتھ 7ہزار سے زیادہ لوگوں کو مدعو کیا گیا تھا، جن کا تعلق تائیوان میں حزبِ اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کواومنتانگ سے ہے۔ دوسری جانب چینی کمیونسٹ پارٹی کی جماعت عاملہ کی قائمہ کمیٹی کے رکن اور پارٹی کے نمبر 4 عہدیدار وانگ ہْنِنگ نے تائیوان کی آزادی اور بیرونی مداخلت کی سختی سے مخالفت کرنے اور آبنائے تائیوان کے امن و استحکام کے تحفظ پر زور دیا۔اس بیان کا اشارہ بظاہر تائیوان کی حکمران ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کی طرف تھا، جسے بیجنگ آزادی کا حامی سمجھتا ہے۔ اس موقع پر ماینگ نے کہا کہ تائیوان کی آزادی کے خلاف مشترکہ بنیاد کے تحت تعاون کو گہرا کرنے سے امن اور باہمی فائدے کا ایک مرحلہ تخلیق کرنے میں مدد ملے گی۔بیجنگ بظاہر ما کے ذریعے بات چیت پر زور دے کر صدر لائی چِنگ تے کی ماتحت تائیوان کی حکمران جماعت کو انتباہ دینا چاہتا ہے۔تائیوان کے حکام نے کہا کہ یہ فورم چینی کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے تائیوان کو نشانہ بنانے والے متحدہ محاذ کا پلیٹ فارم ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تائیوان کی تائیوان کے
پڑھیں:
9 مئی مقدمات میں کارکنوں کو سزا، پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر کے قیادت پر الزامات
پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے 9 مئی مقدمات میں کارکنوں کو ملنے والی سزاؤں پر قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی کے کارکنان کو ملنے والی سزاؤں کے حوالے سے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی اور ورکرز کی مشکلات کی ذمہ دار غیر منتخب پارٹی قیادت ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر منتخب پارٹی قیادت نے اقتدار حاصل کرنے کیلئے ورکرز کو سیاسی آگ کی بھٹی میں جھونکا اور قیادت کے اکسانے پر ورکرز اس حد تک گمراہ ہوئے کہ انہوں نے دفاعی تنصیبات اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ ایک شخص نے پوری پارٹی اور ورکرز کو اپنے ذاتی خواہشات کی بھینٹ چڑھا دیا، پی ٹی آئی کے ورکرز کو 9 مئی میں استعمال کرنے کے بعد حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی بحیثیت جماعت ورکروں کی امانت ہے جس میں بہت بڑی خیانت ہوئی، حقیقی جمہوریت کے بغیر سیاسی جماعتیں اور ورکرز ہمیشہ استعمال ہوتے آئے ہیں، پی ٹی آئی کے ورکرز کو گمراہ کر کے استعمال کیا گیا۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی ایک جمہوری جماعت ہوتی تو اتنے بڑے فیصلے اس کے ورکرز کرتے، کوئی بھی ملک ریاست کی رٹ قائم ہوئے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں گزشتہ سال سرکاری املاک پر حملے ہوئے اور وہاں کے وزیراعظم نے اعلان کیا کہ عدالتی کارروائی ہو گی اور مجرموں کو چند دنوں سزائیں دی گئیں۔ اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ جہاں جمہوریت کامیاب ہے وہاں ریاست، حکومت اور عدلیہ، ریاست کی رٹ قائم کرنے کیلئے یکجان ہو جاتے ہیں، ریاست کی رٹ قائم ہونے اور قانون کی بالادستی سے ہی ملک ترقی کرتے ہیں۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ پی ٹی آئی کو بنانے کا مقصد پاکستان کی سیاست میں انقلابی تبدیلیاں لانا تھا، پی ٹی آئی ورکرز کی امانت ہے، اس امانت میں خیانت ہوئی۔ اپنی آخری سانس تک جمہوری طریقہ کار سے اس پارٹی کو اس کے ورکرز کے حوالے کرنے کی جدو جہد جاری رکھوں گا۔
بانی رہنما نے کہا کہ انشاء اللہ جمہوری طریقہ کار اور انٹرا پارٹی الیکشن کے ذریعے پی ٹی آئی کو ایک مضبوط جماعت بناؤں گا۔