شفاف الیکشن آئین و قانون کی بالادستی سے ملک آگے بڑھے گا،سراج الحق
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(نمائندہ جسارت)سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شفاف انتخابات ملک کی ضرورت ہیں، دین کا لبادہ اوڑھ کر تشدد، دہشت گردی اور فرقہ واریت پھیلانے والے دین اور امت کے دشمن ہیں۔سابق امیر جماعت نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے ہر شعبے میں مداخلت کی ہے، یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے، آئین و قانون کی بالادستی سے ہی ملک آگے بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ حماس محض عسکری نہیں نظریاتی تحریک ہے، نظریاتی تحریک کا خاتمہ ممکن نہیں، دنیا میں حق و باطل کا معرکہ برپا ہے، اہل غزہ نے حق وباطل کی واضح لکیر کھینچ دی، ہم حق کے علمبردار ہیں اور اس کے لیے ہمیں جدوجہد کرنی ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے وقتی سیاست کی اور نہ قومیت اور ایشوز پر سیاست کی بلکہ نظریے کی دعوت دی۔ جماعت اسلامی اسی نظریے کی بنیاد پر دعوت اور سیاست جاری رکھے، اللہ ہمیں حق وباطل میں تمیز اور حلف رکنیت کے تقاضے پورے کرنے کی توفیق دے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
انسانیت کو جنگ و جدل سے بچانے کیلئے اللہ کی مرضی کا نظام قائم کرنا ہوگا، حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوالالمپور:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ پیغمبر آخر الزماں حضرت محمدﷺ کا لایا ہوا نظام ہی دنیا کو انتشار اور فساد سے بچا سکتا ہے۔ اسلام ہمدردی اور خیر خواہی کا دین ہے۔ مسلمان دنیا میں امن کے قیام کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں مگر امریکہ اسلام دشمنی میں ہر جگہ مسلمانوں کے قتل عام کی سرپرستی کررہا ہے۔
انسانیت کو جنگ و جدل اور خون خرابے سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ یہاں اللہ کی مرضی کا نظام قائم ہو۔ اوور سیز پاکستانی فلسطین و کشمیر سمیت دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملائشیا میں سیرت النبیﷺ کانفرنس سے خطاب اور صوبہ الورستار کداہ اور ہرلیس کے وزرا اعلیٰ محمد سنوسی محمد نور، محمد شکری رملی اور ملائیشیا کی پاس پارٹی کے سینیٹر مصدق سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس سے نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر عطا الرحمن، اسلامک سرکل آف ملائیشیا کے صدر ڈاکٹر محمد حیات اور سیکریٹری جنرل سجاد اکبر نے بھی خطاب کیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ٹرمپ ہر جگہ جنگیں ختم کرانے کے دعوے کررہے ہیں مگر اسی امریکہ نے اسرائیل کو فلسطین میں قتل عام کا لائسنس دے رکھا ہے اور ایران پر بلاجواز حملہ کیا۔ مسلم ممالک میں امریکی مداخلت اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ انہیں اپنے آئین و قانون کے مطابق فیصلوں سے روک دیتا ہے۔ پاکستان سمیت مسلم ممالک میں امریکی مداخلت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ پاکستان میں امریکہ نے ہمیشہ مارشل لاﺅں اور غیر جمہوری قوتوں کی سرپرستی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان سمیت اسلامی دنیا کی آزادی اور خود مختاری کے بڑے مقصد کے حصول کی جدوجہد کررہی ہے اور اس جدوجہد میں اوور سیز پاکستانی بڑا مو ¿ثر کردار ادا کرسکتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے ملک میں شدید بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی نااہلی ہے کہ اس نے 88ءمیں آنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد بھی کوئی پیشگی انتباہی نظام کی طرف کوئی توجہ نہیں دی۔اگر حکمرانوں کو ملک اورعوام کو بچانے کی کوئی فکر ہوتی تو اتنی بڑی تباہی نہ آتی۔
با اثر طبقے نے اپنے علاقوں کو بچانے کیلئے سیکڑوں دیہات اور لاکھوں لوگوں کو سیلاب کی نذر کردیا۔ لاکھوں ایکڑز پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں اور ہزاروں مویشی ڈوب گئے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن اور بدیانتی حکمرانوں کی رگوں میں رچ بس چکی ہے۔ اگر ان لوگوں کے دل میں اللہ کا خوف ہوتا تو یہ اپنے مفاد کیلئے عوام کو نقصان نہ پہنچاتے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پر لوگ غیر متزلزل اعتماد رکھتے ہیں۔ جماعت اسلامی عوام کی خدمت کررہی ہے۔ ہم آئین و قانون کی بالاستی پر یقین رکھتے ہیں۔ جماعت اسلامی کی طرف عوام کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ آئندہ انتخابات میں جماعت اسلامی بہت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔