ایران و فلسطین کی حمایت میں جرأت مندانہ اقدامات کیے جائیں( حافظ نعیم الرحمن کا حکومت سے مطالبہ)
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے حکومت پر زور دیا کہ فلسطین کے ساتھ ایران کے معاملے پر بھی واضح، دوٹوک اور جرأت مندانہ پالیسی تشکیل دے کر اقدامات کیے جائیں، کشمیر کا مقدمہ پوری طاقت سے لڑا جائے۔ حکمران اشیا ضروریہ، بجلی، پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کر کے عام آدمی کو سہولت دیں۔مرکزی مجلس شوریٰ کے منصورہ میں ہونے والے 3 روزہ اجلاس سے اختتامی خطاب میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت ملک بھر اور بالخصوص خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں قیام امن کے لیے ہنگامی اقدامات کرے۔ اسلام آباد اور کابل اپنے معاملات میں بہتری لائیں اور امن کے لیے بامعنی مذاکرات کیے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین کسی صورت بھی پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ حکومت بلوچستان کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھے، صوبے کی محرومیاں دور کی جائیں اور لاپتا افراد کا مسئلہ حل کیا جائے۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین پر حکمران عوام کے جذبات کی ترجمانی کریں، اسرائیل کو لگام نہ دی گئی تو پورا خطہ آگ کی لپیٹ آ جائے گا۔ حکومت امریکا سے خوفزدہ نہ ہو اور ٹرمپ کو زمین کا خدا نہ سمجھے۔ انہوں نے حماس کو استقامت اور مزاحمت کی شاندار مثال قرار دیتے ہوئے مجاہدین کی کامیابیوں کے لیے دعا کی۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اہل کشمیر تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں اور ہندوتوا نواز مودی کے مظالم سے عالمی برادری کو آگاہ کرے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی نے سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے پاک بھارت جنگ میں حکومت کا بھرپور ساتھ دیا۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اسٹیبلشمنٹ کی سیاسی معاملات اور دیگر اداروں میں مداخلت پر خاموش نہیں رہ سکتی، آئینی حدود کے اندر رہ کر کام کرنا اداروں کے اپنے مفاد میں ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی عوامی حقوق کی جدوجہد میں مزید تیزی لائے گی۔ بجٹ میں مراعات یافتہ طبقہ پر مزید مراعات کی بوچھاڑ کی گئی ہے، تنخواہ دار، کسان، مزدور اور عام آدمی کے لیے بجٹ میں رتی برابر سہولت نہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکن بانی جماعت کی ہدایات کے مطابق مرجع خلائق بن جائیں تاکہ لوگ مسائل کے حل کے لیے ان کی طرف رجوع کریں۔حکمران معاشرتی ابتری کے ذمے دار ہیں۔ جماعت اسلامی اپنی جدوجہد سے ملک میں موجود قیادت کے خلا کو پر کرسکتی ہے۔ عوامی حقوق کی جدوجہد سے جماعت اسلامی کے قدم آگے بڑھے ہیں، یہ چومکھی جدوجہد ہے جو جماعت کے کارکن نے کرنی ہے اور معاشرے میں تبدیلی کی بنیاد رکھنی ہے۔ہم نے رائے عامہ کو بہترین حکمت عملی سے تبدیل کرکے اپنا حامی بنانا ہے۔ ہم تعصب کی بنیاد پر نہیں بلکہ اللہ اور اس کے رسولؐ کے پیغام کی بنیاد پر دعوت دین بھی پھیلائیں گے اور معاشرے میں موجود ظالمانہ نظام کا خاتمہ کرکے منصفانہ نظام قائم کریںگے۔ جماعت کے کارکن رجوع الی اللہ سے کام لیں۔ اللہ سے تعلق مضبوط ہو گا تو کامیابیاں ملیں گی۔
لاہور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن منصورہ میں مرکزی مجلس شوری کے اختتامی اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں
.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے امیر جماعت اسلامی جماعت اسلامی نے کے لیے
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ہے: حافظ نعیم
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے شہر میں سڑکیں بنی ہوئی نہیں ہیں لیکن شہریوں کو ہزاروں کے ای چالان آ رہے ہیں، ہم لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔ایک تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کراچی میں جماعت اسلامی کے منتخب اراکین اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کریں گے، ایک مرتبہ پھر 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ان کا کہنا تھا مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ان کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا، شہر میں ٹرانسپورٹ ہے نہیں، سڑکیں بنی نہیں ہیں اور ای چالان ہزاروں میں آرہا ہے، کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا ہے، ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کر رکھا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کراچی میں قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کر لیا گیا ہے، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے، یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کیے جارہے ہیں، ہم لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے کراچی شہر کو آزادی دلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں پیپلزپارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کرکے اپنا میئر بنایا، بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، ابھی تک پیپلزپارٹی نے ٹاؤن کو اختیارات منتقل نہیں کیے۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کچرا اٹھانے کے اختیارات بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکنزم موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹاؤنز کو کام کرنے سے روکا جا رہا ہے، سٹی وارڈنز کو استعمال کرکے کام میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹاؤن میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، جماعت اسلامی کے تحت تعمیر و ترقی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، نارتھ ناظم آباد میں کچھ بلاک کے لوگ شکایت کر رہے ہیں، ٹاؤن چیئرمین وہاں پر بھی کام کریں، شہر کی اونر شپ لیں۔ان کا کہنا تھا 12 سے 15 سال سے کراچی کے بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا، سیوریج کا نظام بھی ٹاؤن کو دیکھنا پڑ رہا ہے۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر لیا ہے، کراچی کے نوجوانوں کو روزگار سے دور کر دیا گیا۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے، جنریشن زی دنیا میں انقلاب لا رہی ہے، اسی جنریشن زی کو مایوس کیا جا رہا ہے، جنریشن زی اگر مایوس ہوگئی تو پھر غلط راہ پر لگے گی، جماعت اسلامی بنو قابل پروگرام کے ذریعے جنریشن زی کو باصلاحیت بنا رہی ہے۔انہوں نے کہا حکومت سے کہنا چاہتا ہوں ہمیں کام کرنے دو، قبضہ کی سیاست اور کرپشن بند کرو، جماعت اسلامی تیاری کر رہی ہے اگر لوگ ہمارے ساتھ نکلے تو آپ کو جانا ہو گا۔