امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ نائب صدر جے ڈی ویس اور مشرق وسطیٰ کے لیے اپنے خصوصی ایلچی اسٹیو وِٹکوف کو ایرانی حکام سے مذاکرات کے لیے بھیجنے پر غور کر رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے یہ بیان ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دیا

ٹرمپ کا بیان

’میں ممکنہ طور پر جے ڈی ویس اور وٹکوف کو ایران بھیج سکتا ہوں تاکہ وہ ایرانی حکام سے بات کریں۔ تاہم یہ اس پر منحصر ہے کہ جب میں واپس پہنچوں گا تو کیا صورت حال ہوگی۔

ایٹمی ہتھیار پر سخت مؤقف

امریکی صدر نے ایک بار پھر واضح کیا کہ ایران کو کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ٹرمپ ماضی میں بھی یہ بات متعدد بار کہتے رہے ہیں۔ ان کے مطابق ایران کی جوہری سرگرمیاں دنیا کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے امریکا اور ایران رضامند، براہ راست مذاکرات کب اور کہاں ہوں گے؟

واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ اس وقت انتہائی کشیدہ صورت حال سے دوچار ہے۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان تناؤ میں شدت آ چکی ہے۔ اور  ٹرمپ ایران سے دوبارہ سفارتی روابط قائم کرنے یا مذاکرات شروع کرنے کی بات ایک ایسے وقت میں کر رہے ہیں جب موجودہ امریکی انتظامیہ زیادہ محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔

امریکی نائب صدر جے ڈی ویس، جو کہ ٹرمپ کی ٹیم میں ایک بااثر شخصیت بن کر ابھرے ہیں، اگر ایران جاتے ہیں تو یہ ایک بڑی سفارتی پیش رفت ہو سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس ایران سے مذاکرات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس ایران سے مذاکرات امریکی صدر کے لیے

پڑھیں:

امریکی صدر ٹرمپ کی اسرائیل کو پھر تھپکی، ایران پر سخت تنقید

امریکی صدر ٹرمپ کی اسرائیل کو پھر تھپکی، ایران پر سخت تنقید WhatsAppFacebookTwitter 0 16 June, 2025 سب نیوز

واشنگٹن (سب نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جی سیون اجلاس کے موقع پر اسرائیل کو پھر تھپکی دے ڈالی اور ایران پر60 دن ضائع کرنے کا الزام لگا دیا۔ صدر ٹرمپ نے کہا ایران نے ہم سے ڈیل نہیں کی۔ اسرائیل بہت اچھا کام کررہا ہے۔ ایران یہ جنگ نہیں جیت رہا۔ ایران کو چاہئے کہ ڈیل کرے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جی-7 اجلاس کے دوران اسرائیل کو بھرپور حمایت کا اعادہ کیا اور ایران پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ایران نے مذاکرات کے لیے 60 دن ضائع کیے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران نے ہمارے ساتھ کوئی موثر معاہدہ نہیں کیا اور اسرائیل اس تنازع میں موثر کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران یہ جنگ جیتنے میں ناکام رہا ہے اور اسے مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے، ورنہ صورت حال مزید بگڑ جائے گی۔ جب صحافیوں نے امریکہ کی ممکنہ فوجی مداخلت کے بارے میں پوچھا تو صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے کوئی واضح جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ اس بارے میں فی الحال کچھ کہنا مناسب نہیں ہوگا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیف الیکشن کمشنر اور 2ممبران کی تعیناتی، پاکستان تحریک انصاف نے نام فائنل کرلیے چیف الیکشن کمشنر اور 2ممبران کی تعیناتی، پاکستان تحریک انصاف نے نام فائنل کرلیے ہم ایران کے ساتھ کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے، نواز شریف سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن نے بجٹ کو امیر پرور اور غریب کش قرار دیدیا اسرائیل کا ایک بار پھر تہران پر حملہ، سرکاری ٹی وی چینل کی عمارت کو نشانہ بنایا ایرانی پارلیمنٹ پاکستان سے اظہار تشکر کے نعروں سے گونج اٹھی ایران پر اسرائیلی حملے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں، شہباز شریف TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ ایران اسرائیل تنازع میں آگ پر تیل ڈالنے کا کام کر رہے ہیں، چین
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران اسرائیل کشیدگی سے خود کو دور کیوں رکھ رہے ہیں؟
  • ٹرمپ کا ایران کو تناؤ کم کرنے کے لیے فوری مذاکرات کا مشورہ
  • امریکی صدر ٹرمپ کی اسرائیل کو پھر تھپکی، ایران پر سخت تنقید
  • اس سے قبل کہ دیر ہو جائے ایران کو کشیدگی کم کرنے پر بات کرنی چاہیے، ٹرمپ
  • ممکن ہے ہم اسرائیل ایران جنگ میں شامل ہوجائیں، ٹرمپ
  • امریکا، ایران-اسرائیل جنگ میں شامل ہوسکتا ہے، ٹرمپ نے عندیہ دے دیا
  • جی 7 اجلاس‘ جاپانی وزیر اعظم ٹرمپ سے خصوصی ملاقات کرینگے
  • روس ایران کیخلاف اسرائیلی فوجی آپریشن کی مذمت کرتا ہے، پیوٹن کی ٹرمپ سیگفتگو