data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: کمشنر کراچی حسن نقوی نے شہر کی ٹریفک روانی کو بہتر بنانے کے لیے 3 اور 5 سیٹر رکشوں کے داخلے پر عائد پابندی میں مزید دو ماہ کی توسیع کردی ہے، یہ فیصلہ ڈی آئی جی ٹریفک کی درخواست پر کیا گیا ہے جس کے تحت شہر کی 20 مرکزی سڑکوں کو رکشہ فری زون قرار دیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کمشنر کراچی کو ڈی آئی جی ٹریفک کی جانب سے یہ تجویز دی گئی تھی کہ شہر میں بڑھتی ہوئی ٹریفک کے پیش نظر ان سڑکوں پر کمرشل بنیادوں پر چلنے والے رکشوں پر مکمل پابندی عائد کی جائے تاکہ ٹریفک کی روانی کو بہتر بنایا جا سکے۔

اس حوالے سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق جن سڑکوں پر یہ پابندی برقرار رہے گی ان میں شامل ہیں،شاہراہ فیصل، شاہراہ قائدین، آئی آئی چندریگر روڈ، شیرشاہ سوری روڈ، شہید ملت روڈ، عبداللہ ہارون روڈ، دو تلوار سے شاہراہ فردوس، اسٹیڈیم روڈ، سر شاہ سلیمان روڈ، راشد منہاس روڈ، ماڑی پور روڈ، شاہراہ پاکستان، حب ریور روڈ، قائد آباد تا لانڈھی 89، یونیورسٹی روڈ، کورنگی روڈ، اورنگی روڈ، سپر ہائی وے سے ملیر ہالٹ، اور سرجانی تا عبداللہ چوک۔

نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ ان راستوں پر 3 سیٹر اور 5 سیٹر رکشوں کا داخلہ مکمل طور پر ممنوع ہوگا اور اس پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا۔

یاد رہے کہ ابتدائی طور پر یہ پابندی دو ماہ کے لیے نافذ کی گئی تھی، تاہم اس کی مدت میں اب مزید دو ماہ کا اضافہ کردیا گیا ہے، متعلقہ ٹریفک حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس فیصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں اور خلاف ورزی کرنے والے رکشہ ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی کریں۔

شہریوں نے اس فیصلے پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے، جہاں کچھ افراد نے اسے ٹریفک روانی کے لیے مفید قرار دیا، وہیں رکشہ ڈرائیوروں اور شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے اسے روزگار پر ضرب قرار دیتے ہوئے اس پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: دو ماہ گیا ہے

پڑھیں:

نیو ٹاؤن میں رکشا گینگ نے شہریوں کولوٹنے کانیاطریقہ ایجاد کرلیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیو ٹاؤن میں اسٹریٹ کرائم کا نیا انداز سامنے آیا ہے جہاں رکشہ گینگ شہریوں کو با آسانی نشانہ بنا کر موبائل فون اور نقدی چھیننے لگا ہے۔ تازہ واقعہ میں مشرق سینٹر کے قریب چینل فائیو کے سیکورٹی گارڈ کو لوٹ لیا گیا۔ چار رکنی گروہ میں شامل ایک خاتون اور تین مرد ملزمان نے گارڈ کو رکشے میں بٹھایااور کچھ ہی فاصلے پر موبائل فون اور نقدی چھین کر فرار ہوگئے۔ واردات صبح 10 بج کر 10 منٹ پر پیش آئی تاہم نیو ٹاؤن پولیس بروقت موقع پر نہ پہنچ سکی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رکشہ گینگ انتہائی چالاکی سے شہریوں کو اعتماد میں لے کر رکشے میں بٹھاتا ہے اور تنہائی میں پہنچتے ہی لوٹ مار کر کے فرار ہوجاتا ہے۔ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رکشہ گینگ کے زیادہ تر کارندے سرجانی ٹائون سے نیپا چورنگی اور ملیر قائد آباد روٹ کے چلنے والے رکشوں میں موجود ہے اور وہ سہراب گوٹھ یا قائد آباد پر اندرون ملک اور اندرون سندھ سے آنے والے مسافروں کو اپنا ہدف بناتے ہیں۔ شہریوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے رکشہ اسٹینڈپر رکشوں کے ڈرائیورز کے لیے کسی قسم کا کوئی مکینزم نہیں بنایا ہوا ہے اور نہ ہی رکشوں کے ڈرائیورز کی اسکروٹنی کی جاتی ہے جبکہ پولیس گشت نہ ہونے کے باعث بھی علاقے میں اس گینگ کی وارداتیں بڑھتی جا رہی ہیں۔ جب کہ علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ دن دہاڑے لوٹ مار سے علاقے میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ گیا ہے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • حج 2026، عازمین حج پر اہم شرائط عائد ؛ بڑی پابندیاں لگ گئیں
  • کراچی میں ای چالان: جگہ جگہ گڑھے، سگنلز خراب، زیبرا کراسنگ اور سڑکوں سے لائنیں غائب
  • بنیادی  انفرا اسٹرکچر کے بغیر ای چالان سسٹم کا نفاذ: کراچی کی سڑکوں پر سوالیہ نشان
  • محکمہ داخلہ پنجاب نے دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 دن کی توسیع کردی
  • کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
  • کراچی: 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کر دی گئی
  • وائٹ ہائوس میں میڈیا کے داخلے پر پابندی
  • سندھ میں نمبر پلیٹس کی تبدیلی کی ڈیڈ لائن میں مزید توسیع
  • نیو ٹاؤن میں رکشا گینگ نے شہریوں کولوٹنے کانیاطریقہ ایجاد کرلیا