کراچی:

کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے شہر کی 20 مرکزی سڑکوں پر رکشوں کے داخلے پر عائد پابندی میں مزید دوماہ کی توسیع کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں ٹریفک کی روانی بہتر کر نے کے لیے ڈی آئی جی ٹریفک نے کمشنر کراچی سے درخواست کی تھی کہ شہر کی مرکزی سڑکوں پر کمرشل بنیاد پر چلنے والے 3 سیٹر اور5 سیٹر رکشوں پر پابندی عائد کی جا ئے۔

کمشنر کراچی نے ڈی آئی جی ٹریفک کی درخواست پر شہر کی مرکزی سڑکوں پر رکشوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی تاہم اب اس میں مزید دو ماہ کی توسیع کردی گئی۔

اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق شاہراہ فیصل، شاہراہ قائدین، آئی آئی چندریگر روڈ، شیرشاہ سوری روڈ، شہیدملت روڈ، عبداللہ ہارون روڈ، دوتلوار شاہراہ فردوس، اسٹیڈیم روڈ، سرشاہ سلیمان روڈ، راشدمنہاس، ماڑی پورروڈ، شاہراہ پاکستان، حب ریور روڈ، قائدآباد سے لانڈھی89، یونیورسٹی روڈ، کورنگی روڈ، اورنگی روڈ، سپرہائی وے سے ملیرہالٹ، سرجانی عبداللہ چوک کی سڑکوں پر 3 سیٹر اور 5 سیٹر رکشوں کے داخلوں پر مکمل پابندی آئندہ دو ماہ تک مزید رہے گی۔

مزید بتایا گیا کہ دو ماہ قبل ان سڑکوں اور علاقوں میں رکشوں کے داخلے پر پابندی 2 ماہ کے لیے عائد کی گئی تھی جس میں دو ماہ کا اضافہ کردیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رکشوں کے داخلے پر پر پابندی سڑکوں پر دو ماہ

پڑھیں:

پنجاب ، احتجاج، ریلیوں، دھرنوں و عوامی اجتماعات پر پابندی، دفعہ 144 میں 7 دن کی توسیع

لاہور(اسٹاف رپورتر)پنجاب کے محکمہ داخلہ نے صوبے بھر میں دفعہ 144 کی مدت 8 نومبر تک بڑھا دی ہے، جس کے تحت دہشت گردی اور عوامی نظم و ضبط سے متعلق خدشات کے باعث احتجاج، ریلیوں، دھرنوں اور عوامی اجتماعات پر پابندی عائد رہے گی۔محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے اتوار کو جاری کردہ ایک اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 ایک قانونی شق ہے جو ضلعی انتظامیہ کو کسی علاقے میں محدود مدت کے لیے 4 یا اس سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی لگانے کا اختیار دیتی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ سیکیورٹی خطرات کے پیشِ نظر عوامی جلوس اور دھرنے دہشت گردوں کے لیے آسان ہدف بن سکتے ہیں، جبکہ شرپسند عناصر ایسے مواقع پر ریاست مخالف سرگرمیوں کے لیے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔محکمہ داخلہ کے مطابق پنجاب بھر میں ہر قسم کے اسلحے کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، اور دفعہ 144 کے تحت لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔

مزید کہا گیا کہ اشتعال انگیز، نفرت انگیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت اور تقسیم پر بھی مکمل پابندی ہوگی، محکمے نے وضاحت کی کہ دفعہ 144 میں توسیع کا فیصلہ امن و امان برقرار رکھنے اور انسانی جان و مال کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ شادی کی تقریبات، جنازوں اور تدفین پر اس پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا، اسی طرح سرکاری ڈیوٹی پر موجود افسران و اہلکار اور عدالتیں بھی اس سے مستثنیٰ ہیں، جبکہ لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعے کے خطبے کے لیے استعمال کیے جا سکیں گے۔

واضح رہے کہ یہ پابندی ابتدائی طور پر 8 اکتوبر کو 10 دن کے لیے نافذ کی گئی تھی، جسے 18 اکتوبر کو مزید 7 دن کے لیے بڑھایا گیا، اس کے بعد 25 اکتوبر کو پنجاب حکومت نے حالات کے تناظر میں اسے ایک ہفتے کے لیے مزید توسیع دی تھی۔اب کابینہ کی لا اینڈ آرڈر کمیٹی کے 39ویں اجلاس میں جاری سیکیورٹی خدشات، خصوصاً کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سے جاری تناؤ کے پیشِ نظر اس پابندی کو ایک بار پھر بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حج 2026، عازمین حج پر اہم شرائط عائد ؛ بڑی پابندیاں لگ گئیں
  • کراچی میں ای چالان: جگہ جگہ گڑھے، سگنلز خراب، زیبرا کراسنگ اور سڑکوں سے لائنیں غائب
  • کراچی میں ای چالان سسٹم پر نبیل ظفر کا تبصرہ: “چالان نہیں، عوام کو انعام ملنا چاہیے”
  • پنجاب: دفعہ 144 میں توسیع، جلسوں اور دھرنوں پر پابندی برقرار
  • محکمہ داخلہ پنجاب نے دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 دن کی توسیع کردی
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع
  • پنجاب ، احتجاج، ریلیوں، دھرنوں و عوامی اجتماعات پر پابندی، دفعہ 144 میں 7 دن کی توسیع
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کر دی گئی
  • وائٹ ہائوس میں میڈیا کے داخلے پر پابندی