UrduPoint:
2025-07-07@12:10:55 GMT

ایرانی حکومت کو گرانے کی کوشش بڑی غلطی ہوگی

اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT

ایرانی حکومت کو گرانے کی کوشش بڑی غلطی ہوگی

پیرس ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔17 جون 2025ء ) فرانس نے خبردار کیا ہے کہ ایرانی حکومت کو گرانے کی کوشش بڑی غلطی ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر نے ایران اسرائیل کشیدگی کے تناظر میں کہا ہے کہ ایرانی حکومت کو گرانے کی کوشش بڑی غلطی ہوگی، ماضی میں بھی ایسی کوششیں ناکام رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نے ایران کو جوہری مذاکرات اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی پیشکش کی ہے اور اب دنیا ایران کے جواب کی منتظر ہے۔

اگر ایران نے امریکا کی پیشکش کو قبول کرلیا تو مشرق وسطیٰ میں قیامِ امن کی راہ ہموار ہوجائے گی۔ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو دھمکی دی ہے کہ ایران غیرمشروط طور پر ہتھیار ڈال دے،ہمارا صبر جواب دے رہا ہے،ہمیں معلوم ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر کہاں چھپے ہیں۔

(جاری ہے)

ایکس پر اپنے ٹویٹ میں امریکی صدر نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اب ہمیں ایران کی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول حاصل ہے، ایران کے پاس اچھے فضائی ٹریکرز اور دیگر دفاعی سازوسامان موجودہ تھا، ایران کے پاس یہ سامان بڑی مقدار میں تھا، ایران کا سازوسامان امریکی دفاعی سازوسامان کا مقابلہ نہیں کرسکتا،کوئی بھی امریکا سے اچھا دفاعی سازوسامان نہیں بنا سکتا۔

ہمیں معلوم ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر کہاں چھپے ہوئے ہیں، ہم فی الحال ایرانی سپریم لیڈر کو نہیں مارنے جارہے ، ایرانی سپریم لیڈر آسان ہدف ہیں،ہم ایرانی سپریم لیڈر کو قتل کرنے نہیں جارہے ، ہمارا صبر جواب دے رہا ہے، ایران غیرمشروط طور پر ہتھیار ڈال دے، ہم نہیں چاہتے کہ میزائل شہریوں یا امریکی فوجیوں کو نشانہ بنائیں۔اسی طرح امریکی حکام نے برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی فوج مشرق وسطیٰ میں مزید لڑاکا طیارے بھیج رہی ہے، امریکی فوج مشرق وسطیٰ لڑاکا طیاروں کی تعداد میں اضافہ کررہی ہے۔

دوسری جانب چین کے صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ ہر سلطنت کو زوال کا سامنا کرنا پڑا، دنیا امریکہ کے بغیر بھی آگے بڑھ سکتی ہے۔ اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ نے دنیا کا احترام کھو دیا تو وہی انجام دیکھے گا جو ماضی کی زوال پذیر سلطنتوں کا ہوا کیوں کہ تاریخ گواہ ہے کہ ہر طاقتور سلطنت نے خود کو ناقابلِ شکست سمجھا مگر ہر ایک کا سورج آخرکار غروب ہوا، آج سے 100 سال پہلے برطانوی سلطنت عالمی تجارت پر چھائی ہوئی تھی، لوگ سمجھتے تھے اس سلطنت کا سورج کبھی غروب نہیں ہوگا لیکن وہ وقت بھی آیا جب برطانیہ عالمی منظرنامے سے پیچھے ہٹ گیا۔

شی جن پنگ نے مزید کہا کہ 200 سال قبل فرانس یورپ کے افق پر غالب تھا اور ایک وقت تھا جب ہسپانوی تخت و تاج منیلا سے لے کر میکسیکو تک حکومت کر رہا تھا، ہسپانوی بادشاہ یہ سمجھتے تھے کہ ان کی عظمت ہمیشہ قائم رہے گی لیکن تاریخ نے ثابت کیا کہ ہر سلطنت کو زوال کا سامنا کرنا پڑا، اسی طرح اگر امریکہ یہ سمجھتا ہے کہ وہ عالمی سیاست و معیشت میں ہمیشہ کے لیے ناگزیر ہے تو وہ ماضی کی ان سلطنتوں سے سبق لے، وقت بدلتا ہے اور قومیں بدلتی ہیں جو قوم دنیا کا احترام نہیں کرتی وہ خود اپنے زوال کی راہ ہموار کرتی ہے۔

علاوہ ازیں چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایرانی دارالحکومت تہران سے شہریوں کو فوری انخلاء کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ تنازعے کو ہوا دینے کی بجائے کشیدگی میں کمی کے لیے کام کرے، آگ پر تیل ڈالنے، دھمکیاں دینے اور دباؤ بڑھانے سے صورتحال میں بہتری نہیں آئے گی بلکہ اس سے خطے میں تنازعہ مزید گہرا اور وسیع ہو جائے گا، اس لیے عالمی طاقتیں ایران اسرائیل کشیدگی مزید بڑھانے کی بجائے اسے ختم کرنے میں کردار ادا کریں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایرانی سپریم لیڈر ہے کہ ایران ایران کے کہا کہ

پڑھیں:

اسرائیل نے ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کو سبوتاژ کیا، عباس عراقچی

برکس اجلاس سے خطاب میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایران پر حملہ کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی جس کا بھرپور جواب دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کو سبوتاژ کیا۔ برکس اجلاس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایران پر حملہ کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی جس کا بھرپور جواب دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران میں شہری آبادی کو بھی نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا اسرائیل کو خطے میں کشیدگی پھیلانے کے لیے رکھا ہوا ہے۔؟

دوسری طرف ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای جنگ کے بعد پہلی مرتبہ منظر عام پر آگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے تہران میں شب عاشور کی مجلس میں شرکت کی، جہاں عزاداروں نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ مجلس میں شریک افراد نے آیت اللہ خامنہ ای کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے ابتدائی مراحل میں اسرائیل کے فضائی حملے میں ایران کی اعلیٰ عسکری قیادت اور کئی جوہری سائنسدانوں شہید ہو گئے تھے۔ اعلیٰ قیادت کی شہادت کے بعد خامنہ ای اپنی حفاظت کے پیش نظر ایک نامعلوم مقام پر منتقل ہو گئے تھے، جہاں انہوں نے موبائل فون اور دیگر برقی آلات کا استعمال ترک کر دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ایران پر حملے، امریکا اور اسرائیل کا احتساب ہونا چاہئے: ایرانی وزیر خارجہ
  • اس وقت خیبرپختونخوا حکومت کو گرانے کا کوئی ارادہ نہیں: امیرمقام
  • خیبرپختونخوا حکومت گرانے کی بازگشت، امیر مقام کا بڑا بیان سامنے آگیا
  • خیبرپختونخوا حکومت گرانے کی بازگشت، امیر مقام کا بڑا بیان سامنے آگیا
  • اسرائیل نے ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کو سبوتاژ کیا، عباس عراقچی
  • امن کا راستہ ہمارے اپنے ہاتھوں میں ہے ، طاقت حقیقی امن نہیں لا سکتی، چینی وزیر خارجہ
  • عالمی جوہری ایجنسی نے اپنے معائنہ کاروں کو ایران سے نکال لیا
  • خیبر پختونخوا حکومت کو گرانے کا خواب پورا نہیں ہوگا، بیرسٹرسیف
  • خیبر پختونخوا حکومت گرانے کا خواب کبھی پورا نہیں ہو گا، بیرسٹر سیف
  • وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، یکجہتی کا اظہار