حیدرآباد،سابق اساتذہ کی وزیراعلیٰ ہائوس کے گھیرائو کی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) گورنمنٹ ریٹائرڈ ٹیچرز ایسوسی ایشن (گرٹا) نے مطالبات کی عدم منظوری کے خلاف وزیر اعلی کے گھر کا گھیراؤ کرنے کی وارننگ دے دی گورنمنٹ ریٹائرڈ ٹیچرز ایسوسی ایشن (گرٹا)حیدرآباد کی جانب سے مطالبات کی منظوری کے لیے نیول رائے ہائی اسکول میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے سے قبل گرٹا کا اجلاس ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ضمیر خان کی صدارت میں ہوا، جس میں مبارک عباسی، محمد حنیف، نگہت عباسی، اعجاز مصطفی اور دیگر نے شرکت کی۔اس موقع پر رہنمائوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں ریٹائرڈ اساتذہ کی پنشن میں 100فیصد اضافے کے بجائے صرف 8فیصد معمولی اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ ریٹائرڈ ملازمین گروپ انشورنس اور بینیوولنٹ فنڈ سے بھی محروم ہیں۔انہوں نے کہا کہ دیگر صوبوں میں گروپ انشورنس کی ادائیگی کی جا رہی ہے لیکن سندھ کے ریٹائرڈ ملازمین اس حق سے محروم ہیں۔ رہنمائوں نے کہا کہ گروپ انشورنس اور بینیوولنٹ فنڈ کے لیے ملازمین کی تنخواہوں سے باقاعدگی سے کٹوتی کی جاتی ہے، اس کے باوجود ریٹائرڈ ملازمین کو ان رقوم سے محروم رکھ کر ان کا حق چھینا جارہا ہے۔انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر رواں ماہ کے آخر تک مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو جلد وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے کراچی میں واقع گھر کے سامنے دھرنا دیا جائے گا، جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایران میں پھنسے پاکستانیوں کے3 گروپ وطن پہنچ گئے
ایران میں پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کا عمل جاری ہے، نجی ٹی وی کے مطابق تین الگ الگ گروپس میں مجموعی طور پر سیکڑوں پاکستانی شہری بحفاظت وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔
پہلے گروپ میں 450 پاکستانی زائرین کو ایران سے پاکستان واپس لایا گیا۔ یہ زائرین زیارات کے لیے ایران گئے تھے اور اسرائیل ایران جنگ کی وجہ سے وہاں پھنس گئے تھے۔ متعلقہ اداروں اور پاکستانی سفارت خانے کی کوششوں سے ان کی بحفاظت واپسی ممکن ہوئی۔
دوسرے گروپ میں 70 پاکستانی شہری واپس آئے ہیں، جن میں متعدد مزدور اور روزگار کے سلسلے میں ایران گئے افراد شامل ہیں۔ ان افراد کی واپسی بھی باہمی سفارتی تعاون کے تحت ممکن بنائی گئی۔
تیسرے گروپ میں 150 پاکستانی طلبا ایران سے پاکستان پہنچے ہیں۔ یہ طلبا مختلف ایرانی جامعات اور دینی اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے تھے، جنہیں موجودہ حالات کے پیش نظر پاکستان واپس لایا گیا۔
ایران سے باقی ماندہ پاکستانیوں کی واپسی کے لیے اقدامات جاری ہیں اور حکومت اس ضمن میں مسلسل رابطے میں ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ اور متعلقہ وزارتیں اس عمل کی نگرانی کر رہی ہیں تاکہ ہر پاکستانی کو جلد از جلد بحفاظت وطن واپس لایا جا سکے۔
قبل ازیں اتوار کے روز بھی 180 پاکستانی شہریوں نے تفتان بارڈر کراس کیا جن میں 168 زائرین اور بارہ تاجر شامل تھے۔ پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے بتایا ہے کہ تہران میں قائم پاکستانی سفارتخانہ اپنے شہریوں کو ہر ممکن سہولت اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہا ہے۔
موجودہ کشیدہ حالات کے تناظر میں پاکستانی سفارتی عملے کی سرگرمیاں تیز کر دی گئی ہیں تاکہ ایران میں موجود تمام پاکستانی بحفاظت وطن واپس آ سکیں۔ وزارت خارجہ کی جانب سے بھی بارڈر پر انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
مشرق وسطی میں جنگی صورتحال کے بعد ایران اور عراق میں ہزاروں پاکستانی مذہبی سیاح اور دیگر افراد پھنس گئے جبکہ متاثرہ افراد کو پاکستانی سفارت خانوں سے بھی رابطے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
تہران اور بغداد میں جاری کشیدہ صورتحال کے باعث ایران اور عراق میں ہزاروں پاکستانی مذہبی سیاح و دیگر افراد پھنس گئے۔
پھنسے ہوئے پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ تہران میں پاکستانی سفارت خانے کا واحد ایمرجنسی نمبر بند ہے جبکہ عراق میں بھی پاکستانی سفارت خانے کے ایمرجنسی نمبرز کوئی نہیں اٹھارہا۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران میں پاکستانی سفیر چھٹیوں پر پاکستان میں ہیں جبکہ جنگی صورتحال میں بغداد میں پاکستانی سفارت خانے کا کام معمول پر ہے تاہم بغداد میں پاکستانی سفارت خانہ آج مذہبی چھٹی کے سبب بند ہے۔
دوسری جانب جنگی صورتحال کے باعث پاکستان سے ایران کے لیے سفر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستانیوں کی سلامتی کے سبب آج سے پابندی کا نفاذ کردیا گیا ہے، زمینی راستوں سے بھی ایران کے سفر پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ صورتحال بہتر ہوتے ہی پاکستان سے ایران کا سفر کھول دیا جائے گا، پاک ایران سرحد پر پاکستانی سرحدی حکام کو ہدایت پہنچا دی گئی ہے۔
ایران میں تعینات پاکستانی سفیر محمد مدثر ٹیپو کا کہنا ہے کہ ایران میں 30 سے 40 ہزار پاکستانی ہیں، 155 پاکستانی طلبا کو تافتان بارڈر پر بھجوارہے ہیں، اس وقت ایران میں ساڑھے 4 ہزار زائرین بھی موجود ہیں۔
پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ گزشتہ روز 450 پاکستانی زائرین بارڈر پر جاچکے ہیں، پاکستان سے ایران آنے والے زائرین پہلے صورتحال دیکھیں، پاکستان اور ایران کے تعلقات مضبوط ہوئے ہیں، آنے والے سالوں میں پاک ایران تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے گزشتہ روز ایران کے لیے ٹریول ایڈوائزری جاری کی، جس میں کہا گیا تھا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر پاکستانی شہری محدود مدت تک ایران کا سفر نہ کریں، ایران میں موجود پاکستانیوں کی بحفاظت واپسی کے لیے وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں پہلے ہی ضروری اقدامات اور انتظامات جاری ہیں۔