پی ٹی آئی کا مارچ، 9 مئی کا حملہ غلط تھا، عمران خان کی بری چیزیں بھی ہیں، حمزہ علی عباسی WhatsAppFacebookTwitter 0 18 June, 2025 سب نیوز

لاہور(آئی پی ایس) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے سابق رکن اور اداکار حمزہ علی عباسی نے اعتراف کیا ہے کہ عمران خان کے معاملے پر وہ غلط تھے، پی ٹی آئی کی جانب سے 2014 میں کیا گیا مارچ اور 9 مئی 2022 کو فوج پر کیے گئے حملے غلط تھے۔حمزہ علی عباسی نے حال ہی میں منصور علی خان کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔پروگرام کے دوران انہوں نے بتایا کہ وہ 2014 کے قریب پی ٹی آئی کے قریب ہوئے، ان کا ایک مقصد عمران خان کا وزیر اعظم بننے تک ساتھ دینا بھی تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ان کی عمران خان سے متعدد ملاقاتیں رہیں، وہ انہیں ملاقات کے لیے مسلسل بلاتے بھی تھے لیکن وہ ان سے مشورے نہیں مانگتے تھے۔ان کے مطابق عمران خان ان سے نہیں بلکہ وہ پی ٹی آئی چیئرمین سے مشورے مانگا کرتے تھے۔اداکار کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی 2018 کے بعد بننے والی حکومت کے بعد ملکی حالات بہتر بھی ہوئے لیکن کچھ چیزیں غلط بھی ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ خصوصی طور پر اپریل 2022 میں عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آنے کے بعد جو چیزیں ہوئیں، وہ غلط تھیں، تمام اسٹیک ہولڈرز نے غلطیاں کیں۔پی ٹی آئی اور عمران خان کی غلطیوں پر بات کرتے ہوئے حمزہ علی عباسی نے 9 مئی 2022 کو فوجی چھاونیوں سمیت دیگر فوجی عمارتوں پر ہونے والے حملوں کو بھی غلط قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کا واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا، وہ بھی غلط تھا، اس سے قبل 2014 میں پی ٹی آئی کی جانب سے کیا گیا مارچ بھی غلط تھا، دیگر مارچ اور مظاہرے بھی غلط تھے۔حمزہ علی عباسی نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ لیکن اب تمام اسٹیک ہولڈرز کو مذاکرات کے ذریعے آگے بڑھنا چاہیے۔انہوں نے عمران خان اور فوج سمیت ن لیگ کو مخاطب ہوتے ہوئے سب سے درخواست کی کہ مذاکرات کے ذریعے تمام معاملات کو حل کرکے ملکی بہتری کا سوچا جائے۔انہوں نے کہا کہ ان کی درخواست کوئی قبول نہیں کرے گا لیکن پھر بھی وہ ہر کسی سے درخوست کرتے ہیں کہ غلطیوں کو بھلا کر مذاکرات کے ذریعے آگے بڑھا جائے۔

حمزہ علی عباسی کے مطابق طاقت اور انتشار کا استعمال بالکل نہیں کیا جانا چاہیے، اس کے نتائج غلط نکلتے ہیں، مذاکرات ہی واحد اور اچھا حل ہیں۔اسی معاملے کو آگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی پاکستانی سیاست میں مداخلت ڈھکی چھپی بات نہیں اور یہ کہ اگر اسٹیبلشمنٹ کے پاس طاقت نہیں رہتی تو اس ملک کے تمام لوگ چنگیز خان بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں، پھر ملک کا نہ جانے کیا ہوگا؟ان کا کہنا تھا کہ فوج بھی ہماری ہی ہے، ہم سب پاکستان ہیں، اس لیے فوج اور عمران خان سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو مذاکرات کے ذریعے آگے بڑھنا چاہیے۔حمزہ علی عباسی نے کہا کہ اگر عمران خان مسلسل جیل میں رہتے ہیں اور طبعی طور پر انہیں کچھ ہوجاتا ہے تو نہ جانے کیا ہوگا؟ ابھی بھی عوام میں اس بات کا غصہ بڑھ رہا ہے کہ ان کی رائے اور سیاسی خواہشات کو دبایا جا رہا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایران میں اسرائیلی حملے سے شہادتوں کی تعداد 585 تک جا پہنچی، 1326 زخمی ستائیس ویں شنگھائی بین الاقوامی فلم میلے کا آغاز ہو گیا ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل سے متعلق کیس: ملزم کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور چینی صدر کی سنائی گئی حقیقی کہانی پر فلم “دی میوزیشن “ ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس کا چالان بنانے اور پولیس کی مدد کیلئے 2 رکنی پراسیکیوشن ٹیم مقرر ’صحافی نہ ہوتے تو واش روم صاف کرتے‘، فضا علی کے تبصرے پر سہیل وڑائچ بھی بول اٹھے جاوید شیخ نے اداکارہ میرا سے متعلق ماضی کا دلچسپ قصہ سنا دیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: حمزہ علی عباسی نے مذاکرات کے ذریعے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی بھی غلط غلط تھا

پڑھیں:

شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی رہائی مہم میں شمولیت کی مبینہ پیشکش مسترد کر دی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی نے تین سابق پارٹی رہنماؤں کی جانب سے عمران خان کی رہائی مہم میں شمولیت کی مبینہ پیشکش کو مسترد کر دیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی کے لاہور کے ہسپتال میں داخل ہونے کے بعد تین سابق پی ٹی آئی رہنماؤں نے اُن کے کمرے میں جا کر ملاقات کی، مبینہ طور پر انہیں ’عمران خان کی رہائی مہم‘ میں شامل ہونے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی، تاہم شاہ محمود قریشی نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا۔

شاہ محمود قریشی کے وکیل رانا مدثر عمر کے مطابق سابق رہنما فواد چوہدری، عمران اسماعیل اور مولوی محمود جمعرات کو اُس وقت شاہ محمود قریشی کے کمرے میں پہنچنے میں کامیاب ہوئے جب وہ اکیلے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی انہیں دیکھ کر حیران رہ گئے اور فوراً ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکار سے کہا کہ ان کے وکیل کو بلاؤ جو ابھی ایک منٹ پہلے ہی گیا ہے اور اسے بتاؤ کہ کچھ ’مہمان‘ آگئے ہیں۔

رانا مدثر نے مزید کہا کہ جب وہ واپس پہنچے تو سابق پی ٹی آئی رہنما جا چکے تھے، ملاقات تقریباً دس منٹ سے کچھ زیادہ جاری رہی اور اس دوران کوئی سیاسی گفتگو نہیں ہوئی۔

یہ غیر اعلانیہ ملاقات اُس وقت ہوئی جب مبینہ طور پر تینوں میں سے ایک رہنما کو شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی اجازت دینے سے انکار کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق سابق پی ٹی آئی رہنما یہ تاثر بھی دینا چاہتے تھے کہ اسد عمر بھی اُن کے عمران خان کی رہائی کے لیے رابطہ مہم شروع کرنے کے فیصلے سے متفق ہیں، تاہم اسد عمر نے وضاحت کی کہ وہ اس گروپ کا حصہ نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تینوں رہنماؤں کو ہسپتال جانے سے روکا تھا کیونکہ اس سے پارٹی میں تناؤ پیدا ہوگا اور شاہ محمود قریشی کے خاندان کے لیے بھی تکلیف دہ صورتحال بن سکتی ہے۔

انہوں نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مہم کا حصہ نہیں ہیں، کچھ سیاستدانوں کا ایک گروپ اسے نمایاں کرنے کی کوشش کر رہا ہے، یہ مؤقف انہوں نے ٹوئٹ میں بھی واضح کیا۔

اسد عمر نے لکھا کہ اگرچہ عمران خان اور دیگر قید رہنماؤں کی رہائی کے لیے کوئی بھی کوشش خوش آئند ہے، مگر وہ ’ریلیز عمران خان‘ نامی نئی مہم کا حصہ نہیں ہیں، انہیں صرف اخبارات سے پتا چلا کہ چند سابق رہنماؤں کی سربراہی میں یہ مہم شروع کی گئی ہے۔

آج اخباروں اور سوشل میڈیا کے ذریعے نظر آیا کہ میں کسی عمران خان رہائی تحریک کا حصہ ہوں، جو تحریک انصاف کے ماضی کے رہنما شروع کر رہے ہیں ۔ کوئی بھی کاوش جو عمران خان اور دوسرے اسیروں کی رہائی کے لئے ہو، اچھی بات ہے۔ لیکن میں جس تحریک کا زکر ہو رہا ہے، اس کا حصہ نہیں ہوں۔

— Asad Umar (@Asad_Umar) November 1, 2025


مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کی کوشش
دوسری جانب سابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ وہ ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم کرنے، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی رہائی ممکن بنانے اور سیاسی قیدیوں کے لیے ضمانت کے حق کو تسلیم کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اُن کا مقصد ایک ایسا ماحول بنانا ہے جس میں مذاکرات ہو سکیں، ملک میں سیاسی درجہ حرارت اسی وقت کم ہو سکتا ہے جب پی ٹی آئی ایک قدم پیچھے ہٹے اور حکومت ایک قدم آگے بڑھے۔

فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اعجاز چوہدری اور دیگر رہنماؤں سے بھی ملاقات کی اور خوشی ہے کہ وہ بھی سیاسی درجہ حرارت کم کرنے پر متفق ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اُن کا گروپ مسلم لیگ (ن) کے سینئر وزیروں اور مولانا فضل الرحمٰن سے بھی ملاقات کرے گا۔

وکیل کا ردعمل
شاہ محمود قریشی کے وکیل نے فواد چوہدری کے بیان کو گمراہ کن قرار دیا اور کہا کہ سابق پی ٹی آئی رہنما نے جمعرات یا جمعہ کو کوٹ لکھپت جیل میں قید پی ٹی آئی قیادت سے کوئی ملاقات نہیں کی۔

انہوں نے بتایا کہ جیل میں ٹرائل صبح 10:30 سے شام 4:30 تک جاری رہا، اس لیے ہسپتال جانے کا مقصد مشکوک لگتا ہے۔

وکیل نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، میاں محمود الرشید اور عمر سرفراز چیمہ متحد ہیں اور عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

عمران خان کئی بار واضح کر چکے ہیں کہ وہ کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے اور قانونی طریقے سے اپنے مقدمات لڑیں گے۔

علاج اور سہولیات کی صورتحال
ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی کو اگلے ہفتے پتھری کے آپریشن کے لیے ہسپتال میں رکھا گیا ہے، عمر سرفراز چیمہ اور میاں محمود الرشید بھی ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں، بتایا جاتا ہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید رہنماؤں کو مناسب طبی سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں۔

شاہ محمود قریشی کے وکیل نے کہا کہ عدالتیں گزشتہ چھ ہفتوں سے اُنہیں ہسپتال منتقل کرنے کے احکامات جاری کر رہی تھیں لیکن انتظامیہ عمل درآمد نہیں کر رہی تھی، بالآخر دو طبی معائنے کے بعد ڈاکٹرز نے انہیں ہسپتال میں داخل ہونے کا مشورہ دیا۔

انہوں نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی کے مختلف لیب ٹیسٹ ہو رہے ہیں اور اگلے ہفتے ان کا آپریشن متوقع ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کو بھی اُن کی صحت کے باوجود باقاعدہ فزیوتھراپی کی سہولت نہیں دی جا رہی۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ٹریفک پولیس کا چیک پوسٹوں پر لرننگ لائسنس جاری کرنے کا اعلان
  • جمعیت علماء اسلام کے تحت عوامی حقوق کیلئے لانگ مارچ
  • ہم پی ٹی آئی میں کسی ’مائنس فارمولے‘ کے مشن پر نہیں،عمران اسمٰعیل
  • پی ٹی آئی کی اصل قیادت جیل میں ہے، باہر موجود لوگ متعلقہ نہیں: فواد چوہدری
  • ہنگو، پولیس کے قافلے پر بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • ہنگو: پولیس قافلے پر حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی
  • ہنگو پولیس کے قافلے پر بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • کبھی لگتا ہے کہ سب اچھا ہے لیکن چیزیں آپ کے حق میں نہیں ہوتیں، بابر اعظم
  • شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی رہائی مہم میں شمولیت کی مبینہ پیشکش مسترد کر دی
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ