( ایران اسرائیل کشیدگی)عمران خان نے احتجاجی تحریک 2 ہفتوں کیلئے مؤخر کردی
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
پاکستان کو اس وقت متحد ہونا چاہیے، احتجاجی تحریک عالمی حالات کی وجہ سے مؤخر کی، اسرائیل کے بارے میںہمارا کیا مؤقف ہے یہ ساری دنیا جانتی ہے، پیٹرن انچیف
اس وقت ہم 17 سیٹوں والے، فارم 47 کے حکمرانوں صدر، وزیراعظم، فیلڈ مارشل کے اسرائیل کے حوالے سے بیان کا انتظار کررہے ہیں، ہمشیرہ کی ملاقات کے بعد گفتگو
پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے ایران اسرائیل صورتحال کے پیش نظر احتجاجی تحریک 2 ہفتوں کیلئے مؤخر کردی۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم سے ملاقات کے بعد ان کی ہمشیرہ عظمیٰ خان نے بتایا کہ ملاقات کے دوران جب عمران خان کو بیرون ملک احتجاج کے بارے میں بتایا تو وہ ہنس پڑے، تاہم عمران خان نے احتجاجی تحریک کو عالمی حالات کی وجہ سے مؤخر کردیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کو اس وقت متحد ہونا چاہیٔے، اسرائیل کے بارے میں عمران خان کا مؤقف واضح ہے، ان کا مؤقف پوری دنیا جانتی ہے، سوشل میڈیا ان کے بیانات سے بھرا پڑا ہے، اس وقت ہم پاکستانی ان 17 سیٹوں والے، فارم 47 کے حکمرانوں صدر، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کے اسرائیل کے حوالے سے بیان کا انتظار کررہے ہیں۔انہوں نے بتایا بجٹ کے بارے میں عمران خان کہتے ہیں کہ بجٹ الیٹ کیپچر کا بجٹ ہے، 43 لاکھ پڑھے لکھے لوگ پاکستان چھوڑ گئے ہیں، شہباز شریف نے چوتھا بجٹ پیش کیا ہے جس میں عوام پر مزید بوجھ ڈالا گیا ہے، اس بجٹ کے نتیجے میں پاکستان میں مزید غربت بڑھے گی، صوبہ خیبرپختونخواہ میں جو بجٹ پیش ہوا ہے وہ مشاورت کے بعد ہی پاس ہوگا، خیبرپختونخواہ کا بجٹ عمران خان کی اجازت سے پیش ہوا ہے، انہیں پتا تھا کہ بجٹ پیش ہونا ہے تاہم عمران خان نے علی امین گنڈاپور، عمر ایوب اور شبلی فراز سے اپنی ملاقات تک صوبائی بجٹ کی منظوری روک رکھی ہے۔پیٹرن انچیف پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نورین نیازی کا کہنا ہے کہ عمران خان لاوارث نہیں ہے عمران خان عام قیدی نہیں جسے یہ جب چاہیں جہاں مرضی اٹھا پھینکیں، 9 مئی کی یہ چاہتے ہیں عمران خان معافی مانگیں جب کہ کل کیس لگا ہوا تھا یہ کچھ ثابت نہیں کر پاتے سب جھوٹ ہیں، یہ عمران خان سے ہار چکے ہیں اور اب عمران خان کے ساتھ یہ بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں لیکن جس دن عوام کھڑی ہو گئی یہ لوگ بیٹھ بھی نہیں سکیں گے، اگر ہم اڈیالہ کے باہر بیٹھیں تو کسی کو نہیں بلائیں گی خود لوگ آ جائیں گے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: احتجاجی تحریک کے بارے میں اسرائیل کے
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نااہلی اور کرپشن کا امتزاج، احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا۔ منعم ظفر خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔جماعت اسلامی کراچی نے یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن منصوبے کی تکمیل میں مسلسل تاخیر اور شہریوں کو پریشانی کے خلاف احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا اس سلسلے میں ہفتہ کو یونیورسٹی روڈ پر ریلی نکالی گئی جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کی۔
منعم ظفر خان نے بیت المکرم مسجد تا حسن اسکوائر احتجاجی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ریڈ لائن بی آر ٹی کی تعمیر میں تاخیر کے خلاف مہم کا آغاز کردیا ہے۔ چھ سال ہوگئے لیکن یہ منصوبہ مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ گلشن اقبال گلستان جوہر اور اسکیم 33کے لاکھوں شہری متاثر ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں انفرااسٹرکچر تباہ حال، سڑکیں اور گلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ گلشن اقبال کاروباری مرکز ہے، یہاں تعلیمی ادارے اور جامعاات ہیں پیپلز پارٹی کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ شہریوں کا روزگار تباہ ہو یا تعلیم میں حرج ہو۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے اربوں روپے کے فنڈز دیے 2019ءمیں منصوبے پر کام شروع کیا گیا ہر بار نئی تاریخ دی جاتی ہے۔ پیپلز پارٹی بد ترین نااہلی اور کرپشن کا امتزاج ہے۔
منعم ظفر خان نے کہاکہ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک ودیگر اداروں کو فنڈز کے لیے مدعو کیا لیکن کام مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ کراچی وہ واحد شہر ہے جہاں منصوبے کی تکمیل کی کوئی حتمی تاریخ نہیں دی جاتی۔ ریڈ لائن منصوبے سے متاثرہ افراد کے لیے بھی کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔ یونیورسٹی روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور شہریوں کے لیے کوئی متبادل راستہ نہیں دیا گیا۔ نیپا تا حسن اسکوائر 2.7کلو میٹر شاہراہِ پانی کی لائن ڈالنے کے لیے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو دے دی گئی ہے لیکن شہریوں کو متبادل راستہ نہیں دیا گیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں کا کاروبار تباہ ہورہا ہے انہیں معاوضہ نہیں دیا جارہا، بلکہ ٹھیکے والوں پر مشتمل جعلی لسٹیں بنائی جارہی ہے۔ آج کا احتجاج علامتی ہے اگر مسائل حل نہ ہوئے تو اس سے بڑا احتجاج کریں گے۔شہری کراچی کو قابض گروپ پیپلز پارٹی کی فسطائیت سے نجات دلانے کے لیے جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں ہمارا مطالبہ ہے کہ بی آر ٹی ریڈ لائن کو فوری مکمل کیا جائے اور منصوبے کی تکمیل کی حتمی تاریخ دی جائے۔ یونیورسٹی روڈ سے گزرنے والوں کے لیے متبادل راستے فراہم کیے جائیں۔منعم ظفر نے اعلان کیا کہ جدوجہد اور مزاحمت کو آگے بڑھائیں گے اور شہر کراچی کا مقدمہ لڑتے رہیں گے۔