اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 جون ۔2025 ) حکومت بجلی کو مزید سستی، قابل اعتماد اور موثر بنانے کے لیے اصلاحات کے ساتھ ساتھ نیٹ بلنگ میں ایک منصفانہ اور پائیدار منتقلی کا منصوبہ بنا رہی ہے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے وزارت توانائی کے ترجمان نے کہا کہ حکومت نیٹ میٹرنگ سسٹم کو ختم نہیں کر رہی ہے اس کے بجائے موجودہ میکانزم کو زیادہ موثر، شفاف اور پائیدار ماڈل میں تبدیل کرنے کی کوششیں جاری ہیں 2017-18 میں اس کے متعارف ہونے کے بعد سے، نیٹ میٹرنگ میں نمایاں طور پر توسیع ہوئی ہے اور اب اس کا قومی گرڈ پر نمایاں اثر پڑ رہا ہے ان اثرات کو ذمہ داری سے حل کرنا ضروری سمجھا جاتا ہے.

انہوں نے کہا کہ کسی بھی صارف یا کاروبار کو نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے تمام پالیسی فیصلے قومی مفاد اور توانائی کے نظام کے طویل مدتی استحکام کو مدنظر رکھ کر کیے جاتے ہیں نیٹ میٹرنگ استعمال کرنے والوں کی طرف سے بھی کم ترین جنریشن ریٹ پر بجلی فراہم کرنے کا کوئی مطالبہ نہیں ہے یونٹ کی خریداری کی قیمت کو وسیع تر توانائی کی خریداری کی قیمتوں سے جوڑنے کے لیے تجاویز زیر بحث ہیں، جس سے مارکیٹ کے اتار چڑھاو کے جواب میں خودکار ایڈجسٹمنٹ کی اجازت دی جائے گی یہ تجاویز زیر غور ہیں.

ترجمان نے کہا کہ اگر کوئی صارف اپنی پیدا کردہ بجلی کا تقریبا 40 فیصد استعمال کرتا ہے اور تقریبا تین سال کی ادائیگی کی مدت حاصل کرتا ہے، تو سرمایہ کاری تجارتی طور پر مستحکم رہتی ہے ان اصلاحات کا مقصد قابل تجدید توانائی کو اپنانے کی حوصلہ شکنی کرنا نہیں ہے بلکہ نظام کو زیادہ متوازن اور پائیدار ڈھانچے کی طرف رہنمائی کرنا ہے گرڈ پر دبا کم کرنے کے لیے تقریبا 9000 میگاواٹ کے مہنگے اور غیر ضروری بجلی کے منصوبے منسوخ کر دیے گئے ہیں کیپٹیو پاور صارفین پر عائد ٹیکس نے ان کی قومی گرڈ میں واپسی کی حوصلہ افزائی کی ہے جس سے طلب میں اضافہ ہوا ہے جون 2024 سے، صنعتی شعبے کو مجموعی طور پر 174 بلین روپے کی کراس سبسڈیز سے فائدہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں صنعتی ٹیرف میں 31فیصد تک کی کمی اور کھپت میں واضح اضافہ ہوا ہے.

انہوں نے کہاکہ مختلف صارفین کے زمروں کے لیے بجلی کے نرخوں میں 14 سے 18فیصدتک کمی آئی ہے جو ان اصلاحات کے عملی نتائج کی عکاسی کرتی ہے انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز کے ساتھ دوبارہ گفت و شنید کے معاہدوں کی وجہ سے ٹیرف کم ہوئے ہیں اور طویل مدتی منصوبہ بندی میں صرف ضروری منصوبوں کو شامل کیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ سسٹم میں اس وقت 7,000 میگاواٹ کی اضافی صلاحیت ہے جو صنعتی اور زرعی صارفین کو 7 سے 7.5 سینٹ فی یونٹ کے مسابقتی نرخوں پر بغیر سبسڈی کے فراہم کی جا سکتی ہے انہوں نے کہا کہ پاور گرڈ کو بہتر بنانا بنیادی ترجیح ہے۔

(جاری ہے)

وزارت مربوط اور آف گرڈ دونوں نظاموں کے لیے جدید، موثر حل پر کام کر رہی ہے.

ترجمان نے کہا کہ تمام اصلاحات ایک مربوط اور احتیاط سے منصوبہ بند حکمت عملی کے تحت لاگو کی جا رہی ہیں عجلت میں یا عارضی بنیادوں پر کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے اس کا مقصد پائیداری، شمولیت اور طویل مدتی قومی فائدے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے توانائی کے شعبے کو جدید بنانا ہے. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا کہ انہوں نے کے لیے رہی ہے

پڑھیں:

حکومت صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے پرعزم ہے،سید مصطفی کمال

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)وفاقی وزیر قومی صحت سید مصطفی کمال نے عالمی شراکت داری اور ورک فورس ڈویلپمنٹ کو فروغ دینے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے پرعزم ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ہیلتھ سروسز اکیڈمی اسلام آباد کے دورے کے موقع پر گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شہزاد علی خان نے وزیر صحت کو اکیڈمی کی کامیابیوں، اقدامات اور آئندہ حکمتِ عملیوں پر بریفنگ دی۔انہوں نے عوامی صحت کی تعلیم میں جدت اور تحقیقاتی تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ اس دوران شواہد پر مبنی پالیسی سازی اور افرادی قوت کی تیاری پر بھی گفتگو کی گئی۔وفاقی وزیر نے ہیلتھ سروس اکیڈیمی کی پیشرفت کو سراہا۔ایچ ایس اے نے وزیر صحت کے دورے اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کا منصوبہ تیارہے‘سردارمحمد بخش مہر
  • حکومت صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے پرعزم ہے،سید مصطفی کمال
  • حکومت بلوچستان کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم، بحران کا خدشہ
  • شرجیل میمن اور ناصر شاہ کی یوٹونگ بس کمپنی کو سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • سندھ:موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار
  • ترسیلات زر پاکستان کی لائف لائن، پالیسی تسلسل یقینی بنائیں گے: وزیر خزانہ
  • بے حیائی پر مبنی پروگرامات کی تشہیر قابل مذمت ، ان کا مقصد ن نوجوان نسل کو گمراہ کرنا ہے‘ جاوید قصوری
  • لیاقت آباد،فرنیچر اور کپڑا مارکیٹ کے دکانداروں کا لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاج،مرکزی شاہراہ بند
  • ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ
  • ایران کا مسلم ممالک سے اسرائیل کے خلاف مشترکہ آپریشن روم بنانے کا مطالبہ