حکومت کا منصفانہ شمسی خریداری کی شرح کو یقینی بنانے کے لیے مارکیٹ پر مبنی نیٹ بلنگ کا منصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 جون ۔2025 ) حکومت بجلی کو مزید سستی، قابل اعتماد اور موثر بنانے کے لیے اصلاحات کے ساتھ ساتھ نیٹ بلنگ میں ایک منصفانہ اور پائیدار منتقلی کا منصوبہ بنا رہی ہے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے وزارت توانائی کے ترجمان نے کہا کہ حکومت نیٹ میٹرنگ سسٹم کو ختم نہیں کر رہی ہے اس کے بجائے موجودہ میکانزم کو زیادہ موثر، شفاف اور پائیدار ماڈل میں تبدیل کرنے کی کوششیں جاری ہیں 2017-18 میں اس کے متعارف ہونے کے بعد سے، نیٹ میٹرنگ میں نمایاں طور پر توسیع ہوئی ہے اور اب اس کا قومی گرڈ پر نمایاں اثر پڑ رہا ہے ان اثرات کو ذمہ داری سے حل کرنا ضروری سمجھا جاتا ہے.
(جاری ہے)
وزارت مربوط اور آف گرڈ دونوں نظاموں کے لیے جدید، موثر حل پر کام کر رہی ہے.
ترجمان نے کہا کہ تمام اصلاحات ایک مربوط اور احتیاط سے منصوبہ بند حکمت عملی کے تحت لاگو کی جا رہی ہیں عجلت میں یا عارضی بنیادوں پر کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے اس کا مقصد پائیداری، شمولیت اور طویل مدتی قومی فائدے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے توانائی کے شعبے کو جدید بنانا ہے.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا کہ انہوں نے کے لیے رہی ہے
پڑھیں:
کے الیکٹرک کی خرابی کے باعث کراچی کے کئی علاقوں کو پانی کی فراہمی معطل
کراچی:کے الیکٹرک کی خرابی کی وجہ سےکراچی کے مختلف علاقوں کو پانی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
شہر قائد میں پانی کا نیا بحران سر اٹھانے لگا ہے۔ ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کے باعث 100 ایم جی پمپ ہاؤس مکمل طور پر بند ہوگیا، جس سے شہر کے مختلف علاقوں کو پانی کی فراہمی معطل ہو چکی ہے۔
بجلی کا بریک ڈاؤن گزشتہ شب 11 بج کر 30 منٹ پر 100 ایم جی پمپ ہاؤس میں پیش آیا، جس کے بعد سے 14 گھنٹے گزرنے کے باوجود کے الیکٹرک کا فالٹ درست نہیں کیا جاسکا۔
اس دوران واٹر کارپوریشن حکام کے الیکٹرک انتظامیہ سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ صورتحال کا فوری حل نکالا جاسکے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ 100 ایم جی پمپ ہاؤس سے کراچی کو یومیہ 100 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے، جس کی بندش کے باعث شہر کے کئی علاقے شدید متاثر ہوں گے۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ پانی کے استعمال میں احتیاط برتیں کیونکہ بجلی بحال ہونے تک پانی کی فراہمی ممکن نہیں ہو سکے گی۔
دوسری جانب کے الیکٹرک کی جانب سے تاحال فالٹ کی نوعیت یا بحالی میں تاخیر کی وجوہات سے متعلق کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، جس پر شہریوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ پمپنگ اسٹیشن کی بندش نے کراچی میں پانی کے پہلے سے موجود بحران کو مزید سنگین کر دیا ہے۔