کیش لیس اکانومی اور معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن کیلئے اعلی سطحی کمیٹی قائم
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
کیش لیس اکانومی اور معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن کیلئے اعلی سطحی کمیٹی قائم WhatsAppFacebookTwitter 0 18 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)کیش لیس اکانومی اور معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اعلی سطح کمیٹی قائم کر دی گئی۔ کمیٹی معیشت کو ڈیجیٹل بنانے کے اقدامات کا ہفتہ وار جائزہ لے گی جبکہ وفاقی بجٹ میں بھی اس حوالے سے اہم فیصلے شامل کیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں کیش لیس اکانومی اور معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن کے فروغ کے لیے اعلی سطحی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ کمیٹی کے اجلاس کی خود وزیراعظم صدارت کریں گے اور ہر ہفتے پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ڈیجیٹل ادائیگیوں اور رقوم کی منتقلی کو فروغ دے کر غیر رسمی معیشت کو محدود کیا جائے گا اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔وزیراعظم نے بتایا کہ وفاقی بجٹ میں کیش لیس اکانومی کے فروغ کیلئے اقدامات شامل کیے گئے ہیں۔
رمضان میں مستحقین کو ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے رقوم منتقل کر کے شفاف نظام کو ممکن بنایا گیا، جس سے حقدار کو اس کا حق براہ راست ملا۔وزیراعظم نے زور دیا کہ ڈیجیٹل مالیاتی نظام سے مہنگائی میں کمی، ترسیلات زر میں اضافہ اور معیشت میں بہتری کا راستہ ہموار ہو رہا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں حالیہ تیزی حکومت کی پالیسیوں پر سرمایہ داروں کے اعتماد کا ثبوت ہے۔ کہ اللہ کے فضل اور معاشی ٹیم کی محنت سے معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین وسطی ایشیا روح کی روشنی میں تعاون کا نیا باب کھل گیا چین وسطی ایشیا روح کی روشنی میں تعاون کا نیا باب کھل گیا کلبز لوگوں کی عیاشی کیلئے ہیں‘، چیئرمین ایف بی آر، بڑے کلبز پر ٹیکس لگانے کی تجویز منظور ایران-اسرائیل جنگ رکوانے کیلئے عالمی برادری فوری اقدامات کرے، وزیراعظم فیلڈ مارشل کو وائٹ ہاؤس میں بڑا پروٹوکول:ٹرمپ کی جانب سے ظہرانہ، کوئی سیاسی قیادت ہمراہ نہیں، تفصیلات سب نیوز پر مولانا فضل الرحمان کے چھوٹے فرزند اسجد محمود پر حملے کا انکشاف ریئر ارتھ میٹلز کی برآمدات پر چین کا اتنظام چین کو ایک ذمہ دار ملک ظاہر کرتا ہے، چینی میڈیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کمیٹی قائم سب نیوز
پڑھیں:
سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ: ٹیکس چوری میں ملوث افراد کیلئے 10 سال قید کی سزا کی تجویز مسترد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کے لیے 10 سال قید کی سزا کی تجویز مسترد کردی گئی، اراکین کمیٹی نے 10 سال تک قید کی سزا تجویز پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا، جس میں ٹیکس فراڈ کے مقدمات میں سزا اور جزا سے متعلق مجوزہ ترامیم پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس کے دوران ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کے لیے 10 سال قید کی سزا کی تجویز مسترد کردی گئی جبکہ اراکین کمیٹی کی جانب سے 10 سال تک قید کی سزا تجویز پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
سینیٹر محسن عزیر نے ریمارکس دیے کہ اس سے بہتر ہے کہ عمر قید کی ہی سزا دے دیں، قتل اور ٹیکس چوری کے جرم کو ایف بی آر برابر تصور کرتا ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ایک ارب سے زائد مالیت کے ٹیکس فراڈ کے جرم کی سزا 10سال قید تجویز ہے، ایک کروڑ سے ایک ارب تک کے ٹیکس فراڈ کو 5 سال قید کی سزا ہونی چاہیئے، ایک کروڑ سے کم مالیت کے ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کے لیے کم سزا مقرر کی جائے۔
قائمہ کمیٹی نے ٹیکس فراڈ میں مالیت کے سلیبز بنانے کی سفارش کر دی، اراکین کمیٹی نے کہا کہ بہتر ہے کہ قید کی سزا کی بجائے جرمانہ عائد کیا جائے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ٹیکس چوری میں ملوث شخص کو پتہ ہونا چاہیئے کہ اس کی سزا قید ہے۔ چئیر مین ایف بی آر نے کہا کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ حکومت کے پیسے لوگ کھا جائیں تو انکو کوئی سزا نہ ملے، ایک سائیکل اور موٹر سائیکل کی چوری پرقید کی سزا ہے۔
سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ جج کو سزا کا اختیار ہے تو گرفتاری کا اختیار بھی جج کو ہونا چاہیئے۔