اقوام متحدہ ذمہ داری نبھانے میں ناکام، مغرب دوہری پالیسی پرکاربند ہے: ایرانی مندوب
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک: اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل مندوب نے کہا ہے کہ جنگ کی ابتدا ایران نے نہیں بلکہ اسرائیلی حکومت نے کی تھی، جو امریکا کی جانب سے ’گرین سگنل‘ ملنے کے بعد شروع ہوئی۔
ایرانی خبر رساں ادارے ارنا کی رپورٹ کے مطابق امیر سعید ایراوانی نے مشرق وسطیٰ، بالخصوص شام کے مسئلے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں اقوام متحدہ پر جارح قوت کو روکنے میں ناکامی اور مغربی ممالک پر دوہری پالیسی کا الزام لگاتے ہوئے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے تسلسل پر خبردار کیا اور کہا کہ تہران اپنی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور اپنے عوام کے دفاع میں ہرگز ہچکچاہٹ سے کام نہیں لے گا۔
انہوں نے اسرائیلی جارحیت کو اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گردانہ حملے شہری بنیادی ڈھانچے اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی نگرانی میں کام کرنے والی پرامن جوہری تنصیبات کو نشانہ بنا رہے ہیں، اور اگر یہ حملے جاری رہے تو ان کے تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔
امیر سعید ایراوانی نے کہا کہ ایران نے اقوام متحدہ کے منشور کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے جائز دفاع کے فطری حق کا استعمال کیا ہے، اور ایران کا ردعمل مکمل طور پر دفاعی، محدود اور متناسب تھا، جو صرف فوجی اور اقتصادی اہداف تک محدود تھا۔
انہوں نے اسرائیل کے دفاع کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس بیانیے کو معمول بنا لیا گیا تو یہ اقوام متحدہ کے منشور کے ایک بنیادی اصول (بین الاقوامی تعلقات میں طاقت کے استعمال یا دھمکی کی ممانعت) کو کمزور کر دے گا۔
ایراوانی نے کہا کہ غزہ، لبنان، شام اور یمن کا تلخ تجربہ ایک بار پھر یہ ظاہر کرتا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اپنی سب سے بنیادی ذمہ داریوں کو نبھانے میں ناکام رہی ہے، اور جارح قوتوں کو روکنے میں مکمل ناکامی کا شکار ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات، قطر سے یکجہتی کا اظہار
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ہنگامی عرب۔اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والی اس ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ بھی شریک تھے۔
یہ بھی پڑھیے: قطر پر اسرائیلی حملہ: پاکستان، سعودی عرب اور ایران کی شدید مذمت
وزیراعظم نے قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کو ایسے حالات میں اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ دونوں رہنماؤں نے قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں مسلم دنیا کے اتحاد پر زور دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ دوحہ عرب۔اسلامی سربراہی اجلاس نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف مسلم دنیا کا مضبوط اور متحد پیغام دیا ہے۔ انہوں نے گزشتہ ماہ ایرانی صدر کے پاکستان کے دورے کو یاد کرتے ہوئے پاک۔ایران تعلقات کو تمام شعبوں میں مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے نیک تمناؤں اور احترام کا پیغام بھی پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات
ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے مسئلہ فلسطین پر پاکستان کے دوٹوک مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ مل کر پاک۔ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔
دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ خطے کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر قریبی رابطے جاری رکھیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل ایران دوحہ قطر مسعود پزشکیان