وہ منفرد جیکٹ جو آپ کو کسی بھی جگہ سونے میں مدد فراہم کرسکتی ہے
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
جاپان، جو دنیا بھر میں نیند کی شدید کمی کے شکار ممالک میں شامل ہے، اب ایک دلچسپ حل کی جانب بڑھ رہا ہے، جہاں ایک کمپنی نے شہریوں کو بہتر نیند فراہم کرنے کے لیے ایک منفرد ‘اسمارٹ جیکٹ متعارف کرائی ہے۔
یہ جیکٹ مختصر قیلولے یا فوری نیند کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ یہ صارف کے دل کی دھڑکن اور جسمانی درجہ حرارت جیسے بائیومیٹرک ڈیٹا کا استعمال کرتی ہے تاکہ نیند کا موزوں لمحہ شناخت کیا جا سکے۔ اس کا “سلیپ موڈ” ہڈ میں نصب ہے، جسے فعال کرکے کسی بھی جگہ نیند لینا ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
یہ جیکٹ عام لباس کی طرح پہنی جا سکتی ہے، تاہم حجم میں بڑی ہے۔ اگرچہ فی الحال یہ مارکیٹ میں دستیاب نہیں، مگر 24 جون سے 7 جولائی 2025 تک اوساکا میں منعقد ہونے والی ایکسپو 2025 میں عوام اسے آزما سکیں گے۔
کمپنی کے مطابق اس اختراع کا مقصد نیند کی اہمیت کے بارے میں شعور پیدا کرنا ہے، اور اس منصوبے کو جاپان کی وزارت معیشت، تجارت و صنعت کی مالی معاونت بھی حاصل ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
چینی j-20 کی آبنائے سوشیما پر پرواز، امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا کا جدید ریڈار سسٹم بھی نہ پکڑ سکا
بیجنگ(نیوز ڈیسک) چین کا کہنا ہے کہ اُس کا J-20 مائٹی ڈریگن اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ جاپان کے قریب سخت نگرانی والے آبنائے سُوشیما سے کسی کے علم میں آئے بغیر گزرگیا ۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق یہ پرواز ایسے علاقے سے ہوئی جہاں امریکی، جاپانی اور جنوبی کوریائی ریڈار سسٹمز کا گہرا جال بچھا ہوا ہے، اِن میں طاقتور تھاڈ اینٹی میزائل سسٹم بھی شامل ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر چین کا دعویٰ درست ہے تو یہ مغربی فضائی دفاع کی ایک بڑی ناکامی ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے فرسٹ فائٹر بریگیڈ، جس میں J-20 طیارہ شامل ہے، آبنائے سُوشیما کے اوپر سے ہوتا ہوا تائیوان کے گرد چکر لگا کر واپس آیا۔
آبنائے سُوشیما جاپان اور جنوبی کوریا کے درمیان واقع ہے اور 1905 کی روس، جاپان جنگ کی ایک بڑی بحری لڑائی اس مقام پر لڑی گئی۔
Post Views: 2