امریکی نیشنل انٹیلیجنس کے سربراہ کے بعد انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی نے بھی امریکا اور اسرائیل کے ایران پر ایٹمی ہتھیار بنانے کے الزام کی تردید کردی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی نے کہا کہ اب تک کے مشاہدے اور تجربات سے ثابت ہوا کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کر رہا تھا۔

رافیل گروسی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ایران میں کسی بھی مقام پر ایٹمی ہتھیار بنانے کی مربوط کوشش نہیں ہو رہی تھی۔

یہ خبر پڑھیں : ایران کو بتا دیا، اب بہت دیر ہوچکی بات چیت کا کوئی فائدہ نہیں، ٹرمپ

سربراہ آئی اے ای اے چیف نے مزید کہا کہ ہمیں ایران پر 60 فیصد تک یورینیم افزودہ کرنے کے شبہات تھے لیکن ہم نے کبھی نہیں کہا کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنا رہا ہے۔

یاد رہے کہ امریکا کی قومی سلامتی کی ڈائریکٹر تُلسی گبارڈ نے بھی مارچ 2025 میں کہا تھا کہ اُن کی انٹیلی جنس کے مطابق ایران ایٹمی ہتھیار نہیں بنا رہا بلکہ آیت اللہ خامنہ ای نے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کی اجازت ہی نہیں دی۔

تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرمپ نے قومی سلامتی کی مشیر کی اس رپورٹ کو ماننے سے صاف انکار کردیا تھا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : ایران کیخلاف اسرائیل کی فوجی مدد کرنے کا سوچے بھی نہیں؛ روس نے امریکا کو خبردار کردیا

امریکی صدر نے بارہا کہا ہے کہ میرے خیال میں ایران جوہری ہتھیار بنانے کے بہت قریب تھا۔

واضح رہے کہ اسرائیل اور امریکا نے ایران پر جنگ مسلط کرنے کے لیے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کا بیانیہ تشکیل دیا تھا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایران ایٹمی ہتھیار ہتھیار بنانے

پڑھیں:

ایران پر حملے سے قبل امریکا نے اسرائیل کو 300 ہیل فائر میزائل فراہم کیے: امریکی عہدیداروں کا انکشاف

امریکی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملے سے قبل امریکا نے خفیہ طور پر اسرائیل کو تقریباً 300 ہیل فائر میزائل فراہم کیے۔ 

یہ انکشاف ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے نے دو امریکی عہدیداروں کے حوالے سے کیا ہے جنہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی۔

حکام کے مطابق یہ ترسیل اسرائیل کے ایران پر حملے سے صرف چند دن قبل کی گئی، اور اتنی بڑی مقدار میں میزائلوں کی فراہمی اس بات کا ثبوت ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اسرائیل کی جنگی منصوبہ بندی سے آگاہ تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میزائلوں کی ترسیل اور دیگر اسلحہ فراہمی کی خبریں خفیہ رکھی گئیں اور میڈیا میں کہیں رپورٹ نہیں ہوئیں۔

عہدیداروں نے مزید انکشاف کیا کہ ایران کی طرف سے داغے جانے والے میزائلوں کو روکنے کے لیے امریکی فوج نے بھی اسرائیل کی مدد کی۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ گزشتہ کئی مہینوں سے اسرائیل کو اسلحہ فراہم کر رہی ہے۔

ہیل فائر میزائل (Hellfire Missiles) دراصل لیزر گائیڈڈ اور ہوا سے زمین پر مار کرنے والے ہتھیار ہیں جو انتہائی درستگی سے نشانہ لگاتے ہیں۔ انہیں ہیلی کاپٹروں، ڈرونز اور دیگر پلیٹ فارمز پر نصب کیا جا سکتا ہے۔

ان میزائلوں کا ابتدائی ڈیزائن 1980 کی دہائی میں اینٹی ٹینک ہتھیار کے طور پر کیا گیا تھا، مگر اب انہیں دنیا بھر میں فوجی آپریشنز میں استعمال کیا جا رہا ہے، خاص طور پر ان حملوں میں جہاں درست نشانے کی ضرورت ہو، جیسے جوہری تنصیبات پر حملہ۔

 

متعلقہ مضامین

  • آئی اے ای اے نے بھی ایران کے ایٹمی ہتھیار بنانے کی تردید کردی
  • ایف اے ٹی ایف نے بھارت کا جھوٹ بے نقاب کر دیا: پہلگام واقعے پر پاکستان کلیئر
  • امریکا ایران کا جوہری پروگرام تباہ کر سکتا ہے: جرمن چانسلر
  • ٹرمپ کا ایران سے غیرمشروط ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ
  • ایران جوہری بم بنارہا تھا اور نہ فوری طور پر بم بنانے کے قابل تھا، امریکی انٹیلی جنس کی رپورٹ ، ٹرمپ کا ماننے سے انکار
  • مظفرآباد میں 21واں اٹامک انرجی کینسر اسپتال تکمیل کے قریب
  • ایران پر حملے سے قبل امریکا نے اسرائیل کو 300 ہیل فائر میزائل فراہم کیے: امریکی عہدیداروں کا انکشاف
  • پاکستان اٹامک انرجی کمیشن نے چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر میں اہم سنگ میل حاصل کر لیا
  • ایٹمی ہتھیار بنانے کا کوئی ارارہ نہیں، جوہری توانائی اور تحقیق کا حق کوئی نہیں چھین سکتا، ایرانی صدر