کے الیکٹرک کا 3 ارب روپے مالیت کے سکوک
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر)کے-الیکٹرک لمیٹڈ، سکوک بانڈز عوامی پیشکش کے ذریعے جاری کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔کے الیکٹرک نے یہ اطلاع پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو اپنے درجہ بند، غیر ضمانتی، قلیل مدتی سکوک سرٹیفکیٹس کی لسٹنگ کے لیے درخواست جمع کراتے ہوئے دی۔اجراء کا کل حجم 3,000 ملین روپے ہے جس میں سے 1,000 ملین روپے پری آئی پی او سرمایہ کاروں کو جاری کیے جاچکے ہیں جب کہ باقی 2,000 ملین روپے، جس میں 1,000 ملین روپے کا گرین شو آپشن بھی شامل ہے، عوامی پیشکش کے ذریعے عام سرمایہ کاروں کے لیے جاری کیے جارہے ہیں۔سکوک سرٹیفکیٹس 10,000 روپے یا اس کے مضاعف کی مالیت میں پیش کیے جائیں گے جب کہ کم از کم سرمایہ کاری کی حد 50,000 روپے مقرر کی گئی ہے، یعنی کم از کم 5 سکوک سرٹیفکیٹس کی خریداری ضروری ہوگی۔کے-الیکٹرک بنیادی طور پر بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے کام سے وابستہ ہے اور یہ امور بجلی سے متعلق 1910 کے ایکٹ اور 1997 کے ’’بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے ضوابط‘‘ کے ایکٹ (XL of 1997) نیز نیپرا کے تحت انجام دیے جاتے ہیں۔کے-الیکٹرک نے بتایا کہ سکوک اجرا سے حاصل ہونے والی رقم کا بنیادی مقصد کمپنی کی معمول کی ورکنگ کیپیٹل ضروریات کو پورا کرنا ہے جو عموماً ادائیگیوں اور متوقع وصولیوں کے وقت میں فرق کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں۔پراسپیکٹس میں کہا گیا کہ ورکنگ کیپٹل کی ضروریات میں ایندھن کی ادائیگیاں اور بجلی کی خریداری شامل ہیں، جنہیں اس مالیاتی انسٹرومنٹ سے حاصل ہونے والی رقم سے جزوی طور پر پورا کیا جائے گا۔کمپنی نے بتایا ہے کہ اس نے مالی سال 2024 سے 2030 کے دوران دو ارب ڈالر کے نیٹ ورک سرمایہ کاری منصوبے کی تیاری کی ہے، جس کا مقصد گرڈ انفرااسٹرکچر کی توسیع، تکنیکی نقصانات میں کمی اور قابلِ تجدید توانائی کا حصہ 30 فیصد تک بڑھانا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: 000 ملین روپے کے الیکٹرک
پڑھیں:
ریلوے ڈویژن پشاور کا تجاوزات کے خلاف کامیاب آپریشن، اربوں روپے مالیت کی قیمتی ریلوے زمین واگزار کرالی گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2025ء) وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی خصوصی ہدایت پر ریلوے ڈویژن پشاور نے تجاوزات کے خلاف کامیاب آپریشن کیا، جس کے نتیجے میں اربوں روپے مالیت کی قیمتی ریلوے زمین واگزار کرالی گئی۔ ترجمان پاکستان ریلوے کے مطابق اس آپریشن کے دوران 55 غیرقانونی پکی دکانیں مسمار کی گئیں جو 1970 سے ریلوے ٹریک کے قریب دونوں اطراف 30 فٹ کے دائرے میں قائم تھیں۔(جاری ہے)
یہ دکانیں ہشت نگری پھاٹک، دلازاک روڈ اور سٹی سٹیشن پشاور کے نزدیک واقع تھیں۔ برسوں سے زیرِ التواء مقدمہ ریلوے کے حق میں فیصل ہوا جس کے بعد آپریشن عمل میں لایا گیا۔وفاقی وزیر ریلوے نے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ پشاور فرمان غنی، لیگل کنسلٹنٹ ہما نورین حسن اور ان کی ٹیم کو کامیاب کارروائی پر شاباش دیتے ہوئے کہا کہ ریلوے زمین پر ناجائز قبضے کسی صورت برداشت نہیں کئے جائیں گے، زیرو ٹالرنس پالیسی پوری طاقت سے جاری رہے گی۔