WE News:
2025-06-19@10:01:52 GMT

مسجدِ نبویؐ کے منقش دروازے، مہارت اور محبت کا شاہکار

اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT

مسجدِ نبویؐ کے منقش دروازے، مہارت اور محبت کا شاہکار

مسجدِ نبویؐ کے 100 دروازے اس عظیم مسجد کی صدیوں پر محیط دیکھ بھال، محبت اور فنی محنت کی روشن علامت ہیں۔ یہ دروازے اپنے دلکش ڈیزائن، باریک نقش و نگار، اور اعلیٰ کاریگری کے باعث منفرد مقام رکھتے ہیں۔

ان کا جاہ و جلال اور آسان استعمال ایک ساتھ نظر آتا ہے۔ یہ دروازے ہر آنے والے کو خوش آمدید کہتے ہیں، چاہے اس کا لباس کچھ ہو یا زبان، یہ اسلامی اقدار جیسے وسعت قلبی اور امن کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہیں۔

یہ دروازے اسلامی فنِ تعمیر کی اعلیٰ مثال ہیں، جن پر نفیس نقش و نگار اور خاص طرز کے کندہ کاری نظر آتی ہے، جو مسجدِ نبویؐ کی مخصوص معماری کی شناخت بن چکے ہیں۔

سب سے نمایاں وہ دروازے ہیں جو سابق خادمِ حرمین شریفین شاہ فہد بن عبدالعزیز کے دور میں مسجد کی توسیع کے دوران بنائے گئے تھے۔ ان دروازوں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار کیا گیا۔ توسیع میں 7 مرکزی داخلی راستے شامل کیے گئے، 3 شمالی جانب، اور مشرقی و مغربی جانب 2-2۔

ہر مرکزی داخلی راستے سے 7 بڑے دروازے کھلتے ہیں، 2 علیحدہ فاصلے پر، اور 5 درمیانی حصے میں ایک ساتھ نصب کیے گئے ہیں۔

ہر دروازہ 3 میٹر چوڑا، 6 میٹر اونچا اور 13 سینٹی میٹر سے زیادہ موٹا ہے، جبکہ وزن تقریباً 1.

25 ٹن ہے۔ اس کے باوجود، خاص میکینزم کی بدولت یہ دروازے ایک ہاتھ سے بھی آسانی سے کھولے اور بند کیے جا سکتے ہیں۔

یہ دروازے اعلیٰ معیار کی ٹیک لکڑی سے تیار کیے گئے، جن کی مقدار 1,600 مکعب میٹر سے زائد تھی۔ ہر دروازے میں 1,500 سے زیادہ سونے کی ملمع کاری والی تانبے کی پلیٹیں استعمال کی گئیں، جن پر دائرہ طرز میں ’محمد، رسول اللہ ﷺ‘ کندہ ہے۔

ان دروازوں کی تیاری کئی ملکوں میں ہوئی۔ تانبے کی چمک فرانس میں دی گئی، لکڑی امریکا سے منگوائی اور وہیں تیار کی گئی، 5 ماہ تک بارسلونا (اسپین) میں خاص اوونز میں خشک کی گئی، بعد ازاں اسے لیزر سے تراشا گیا، چمکایا گیا، سونے سے ملمع کیا گیا، اور روایتی طریقوں سے بغیر کیل کے جوڑا گیا۔

یہ دروازے نہ صرف فنِ اسلامی کا ایک شاندار نمونہ ہیں بلکہ ماضی کی خوشبو اور حال کی شان کو ایک ساتھ جوڑتے ہوئے اسلامی تہذیب اور شناخت کی مضبوط علامت بھی ہیں۔

بشکریہ: سعودی پریس ایجنسی

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلامی تہذیب شاہ فہد مسجد نبوی مسجد نبویؐ کے دروازے

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلامی تہذیب شاہ فہد مسجد نبوی مسجد نبوی کے دروازے یہ دروازے

پڑھیں:

‘یہ آپ کے لیے نہیں’، میزائل حملوں کے دوران اسرائیل کے فلسطینی شہریوں پر پناہ گاہوں کے دروازے بند

اسرائیل-ایران کشیدگی کے دوران اسرائیل کے شہریوں کو ایرانی میزائل حملوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں شہریوں کو فوری طور پر محفوظ پناہ گاہوں میں پناہ لینے کی ہدایت دی جاتی ہے۔ تاہم اسرائیل میں بسنے والے فلسطینی شہری، جو کل آبادی کا تقریباً 21 فیصد ہے، اکثر ان حفاظتی اقدامات سے محروم رہ جاتے ہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عکا کے قریب رہنے والی خاتون سمر الرشد کو میزائل حملوں کے دوران فلسطینی ہونے پر ایک یہودی شہری کی جانب سے پناہ گاہ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا اور کہا گیا کہ یہ آپ کے لیے نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ایرانی میزائلوں کو روکنے والے دفاعی میزائل ختم ہونے کے قریب، اسرائیلی پریشان

رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہری اسرائیل میں طویل عرصے سے امتیازی سلوک کا سامنا کر رہے ہیں، جن میں رہائش، تعلیم، روزگار اور خدمات تک رسائی میں مشکلات شامل ہے۔ 2018 کے ‘نیشنل اسٹیٹ لا’ جیسے قوانین نے ان امتیازات کو قانونی شکل دی ہے جس کی رو سے اسرائیل کو یہودیوں کی قومی ریاست قرار دیا گیا، اس کے بعد اسرائیلی فلسطینیوں کو دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جنگ کے دوران یہ تفریق مزید بڑھ جاتی ہے، مثلاً فلسطینی علاقوں کو کم فنڈز ملتے ہیں، کم محفوظ پناہ گاہیں فراہم کی جاتی ہیں، اور امتیازی پولیسنگ اور پابندیاں عائد کی جاتی ہیں اور وہ حکام کے مسلسل شکوک کی زد میں رہتے ہیں۔ اسرائیلی ریاست کے امتیازی سلوک کی وجہ سے فلسطینی کمیونٹیز کے پاس مناسب حفاظتی سہولیات کی کمی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: حزب اللہ کے حملے تیز، تل ابیب ایئرپورٹ بند، لاکھوں اسرائیلی پناہ گاہوں میں چھپنے پر مجبور

اسرائیل میں بسنے والے 70 فیصد فلسطینیوں کے گھروں کے ساتھ محفوظ پناہ گاہوں کا فقدان ہے لیکن دوسری طرف اسرائیل کی یہودی آبادی میں یہی تعداد صرف 25 فیصد ہے۔ الجزیرہ کے مطابق کئی فلسطینی شہریوں کے لیے اس تفریق نے ان کے تنہائی کے احساس اور خوف کو مزید گہرا کر دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل فلسطین

متعلقہ مضامین

  • ‘رانجھنا’ کے 12 سال مکمل، جشن میں کون کون شریک؟
  • لیسکو کابڑے کمرشل وصنعتی کنکشنز کےحامل صارفین  کو ریلیف دینے کا فیصلہ
  • نہ پہلے کبھی اور نہ اب وائٹ ہاؤس کے دروازے پر جاکر گڑگڑائیں گے؛ ایران
  • ‘یہ آپ کے لیے نہیں’، میزائل حملوں کے دوران اسرائیل کے فلسطینی شہریوں پر پناہ گاہوں کے دروازے بند
  • پاکستان اور چین کے درمیان5سالہ ٹیکنالوجیو مہارت کا تاریخی معاہدہ
  • مسجد الحرام میں ہجوم کو کنٹرول کرنے کیلیے مصنوعی ذہانت کا استعمال
  • نکاح محض ایک سماجی معاہدہ نہیں بلکہ سنتِ نبوی ﷺ ہے، مفتی منیب الرحمن
  • پاکستان اور چین کے درمیان 5 سالہ ٹیکنالوجی و مہارت کا تاریخی معاہدہ
  • شین پوخ کی لڑکیوں کا مستقبل اپنے اسکول کے بند دروازے کھلنے کا منتظر