کراچی:راشد منہاس روڈ پر تیز رفتار ریتی بجری سے بھرا ڈمپر ڈبل کیبن پر الٹ گیا، خاتون اور بچی جاں بحق جبکہ ایک خاتون اور ڈبل کیبن کا ڈرائیور زخمی ہوگئے، حادثے کے بعد ڈمپر کی ہمیشہ کی طرح فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

شارع فیصل تھانے کی حدود راشد منہاس روڈ سی او ڈی کے قریب ریتی بجری سے بھرا تیز رفتار ڈمپر ڈرائیور سے بے قابو ہو کر فٹ پاتھ پر چڑھ کر برابر سے گزرنے والی ڈبل کیبن پر جا گرا، ڈبل کیبن نمبر KT-9478 گاڑی ڈمپر اور ریتی کے نیچے دب گئی جس کے نتیجے میں ڈبل کیبن گاڑی میں سوار دو خواتین، ایک بچی اور ڈرائیور دب گئے۔

حادثے کی اطلاع ملنے پر ڈسٹرکٹ پولیس، ٹریفک پولیس، رینجرز، چھیپا، ایدھی اور ریسکیو 1122 کے رضا کار موقع پر پہنچ گئے اور امدادی کام شروع کر دیا، حادثے کے باعث ملینیئم مال سے شارع فیصل کی طرف جانے والا روڈ ٹریفک کے لیے بند ہوگیا جبکہ دوسری جانب کی سڑک پر بھی بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔

چھیپا کے رضا کاروں نے سب پہلے گاڑی کے ڈرائیور کو باہر نکالا جو معمولی زخمی تھا بعدازاں ایک خاتون کو شدید زخمی حالت میں نکلا کر جناح اسپتال منتقل کیا جہاں سے ابتدائی طبی امداد کے بعد اسٹیڈیم روڈ پر واقعے نجی اسپتال منتقل کر دیا جبکہ حادثے کے تین گھنٹے سے زائد دیر کے بعد کرین اور لفٹر کی مدد سے ڈمپر اور ریتی سے دبی ہوئی ڈبل کیبن کو باہر نکال کر اس میں سے ایک خاتون اور ایک بچی کی لاش نکال کر ایدھی ایمبولینسوں کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کی۔

اس دوران متاثرہ فیملی کے رشتے داروں نے مختلف ٹی وی چینلز کے کیمرہ مینوں اور موبائل فون سے ویڈیو بانے والوں سے بدتمیزی کی جبکہ ایک شہری کو مار مار کر لہو لہان بھی کر دیا۔

حادثے میں جاں بحق ہونے والی خاتون کی شناخت 55 سالہ شاہینہ نعیم جبکہ جاں بحق ہونے والی بچی کی شناخت 7 سالہ عائشہ دختر خرم کے نام پر کی گئی۔ حادثے میں شدید زخمی ہونے والی خاتون کی شناخت 30 سالہ انعم کے نام سے کی گئی، جاں بحق و زخمی ہونے والوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے بتایا جاتا ہے، متاثرہ فیملی اسکیم 33 سپرہائی وے روک کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کی رہائشی ہے۔

چھیپا فاؤنڈیشن کے ترجمان چوہدری شاہد نے بتایا کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تقریباً سوا تین بجے حادثہ پیش آیا تھا، عینی شاہدین نے چھیپا کے رضاکاروں کو بتایا کہ فرار ہونے والا ڈمپر ڈرائیور نشے میں لگتا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کا ذمے دار ڈمپر کا ڈرائیو فرار ہوگیا جس کی تلاش جاری ہے، ٹریفک پولیس نے جاں بحق ہونے والی خاتون اور بچی کی لاشیں نکلنے کے دو گھنٹے سے زائد تاخیر کے بعد جائے حادثہ سے ریتی اور حادثے کے ذمے دار ڈمپر کو تھانے منتقل کیا جبکہ ڈبل کیبن کو بھی تھانے لے جایا گیا۔

واضح رہے کمشنر کراچی کی جانب سے ڈسٹرکٹ ملیر میں ریتی بجری نکالنے پر پابندی اور ڈسٹرکٹ ملیر کے جن مقامات سے ریتی بجری نکالی جاتی ہے ان مقامات پر دفعہ 144 نافذ کی ہوئی ہے جس کا ایس ایچ او گڈاپ سٹی انسپکٹر سرفراز نے بتایا تھا، پابندی کے باجود رات کے اوقات میں ڈسٹرکٹ ملیر کے تھانہ گڈاپ سٹی، میمن گوٹھ، ابراہیم حیدری، ملیر سٹی اور سکھن کے علاقوں سے مبینہ طور پر ریتی بجری نکال کر شہر بھر میں سپلائی کا کام مسلسل جاری ہے۔

مذکورہ حادثہ بھی ریتی بجری کے بھرے ڈمپر کے ڈرائیور کی غفلت و لاپروائی کے باعث پیش آیا، ڈرائیور تیز رفتاری سے ڈبل کیبن کو بائیں جانب سے اوور ٹیک کر رہا تھا کہ ڈرائیور سے بے قابو ہو کر اگلا وہیل فٹ پاتھ پر چڑھ گیا جس کے باعث ڈمپر برابر سے گزرنے والی ڈبل کیبن پر جا گرا، ڈمپر کے الٹنے کے باوجود ڈرائیور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ریتی بجری ہونے والی خاتون اور حادثے کے ڈبل کیبن کے بعد

پڑھیں:

پاکستان میں آئندہ 12 سے 18 ماہ کے دوران انٹر نیٹ کی رفتار تیز ہونے کا امکان

پاکستان میں  آئندہ 12 سے 18 ماہ کے دوران  انٹر نیٹ کی رفتار تیز ہونے کا امکان  ہے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن نے تصدیق کی ہے کہ آئندہ 12 سے 18 ماہ کے دوران پاکستان کو تین نئے سب میرین کیبلز کے ذریعے عالمی نیٹ ورک سے منسلک کیا جائے گا۔وزارت کے حکام کے مطابق نئے سب میرین کیبلز پاکستان کو براہِ راست یورپ سے جوڑیں گی، جس سے موجودہ محدود راستوں پر انحصار کم ہو گا اور ملک کا انٹرنیٹ انفراسٹرکچر مضبوط ہوگا، اس اقدام سے نہ صرف بین الاقوامی کنیکٹیویٹی بہتر ہوگی بلکہ آن لائن خدمات میں رفتار اور معیار میں بھی اضافہ متوقع ہے۔یہ اعلان قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کے اجلاس میں کیا گیا، جس کی صدارت سید امین الحق نے کی، اجلاس کو بتایا گیا کہ تینوں کیبلز کے معاہدے پہلے ہی طے پا چکے ہیں۔وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے سیکرٹری زرار ہاشم خان نے کہا کہ ان منصوبوں سے بینڈوڈتھ کی گنجائش میں نمایاں اضافہ ہوگا، اور صارفین کے لیے ایک مستحکم اور قابلِ اعتماد انٹرنیٹ سروس کو یقینی بنائیں گے۔کمیٹی کے رکن صادق میمن نے حالیہ انٹرنیٹ مسائل پر سوال اٹھایا جس پر وزارت نے یقین دہانی کرائی کہ نئے سب میرین کیبلز سب میرین کیبل کی آمد سے طویل مدتی کنیکٹیویٹی کے مسائل حل ہوجائیں گے اور آن لائن خدمات میں بہتری آئے گی۔ماہرین کے مطابق یہ کیبل منصوبے پاکستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے لیے سنگِ میل ثابت ہوں گے اور ملکی معیشت، ای کامرس اور آن لائن تعلیم میں نئی راہیں کھولیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں آئندہ 12 سے 18 ماہ کے دوران انٹر نیٹ کی رفتار تیز ہونے کا امکان
  • سری لنکا کے خلاف میچ میں راشد خان بولڈ ہونے کے بعد بھی ری ویو مانگنے لگے
  • کراچی، مختلف علاقوں میں حادثے اور فائرنگ کے واقعات، ایک شخص جاں بحق، 2 خواتین سمیت 3 افراد زخمی
  • رینالہ خورد میں ہونے والا ٹرین حادثہ، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • کراچی؛ موٹرسائیکل سلپ ہوکر گرنے سے 25 سالہ نوجوان  جاں بحق، ایک زخمی
  • ویتنام : ٹرک حادثے میں 3 افراد ہلاک‘ کئی زخمی
  • مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کروگے؟
  • ملک بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار سست، صارفین شدید پریشان
  • رکن اسمبلی کی گاڑی حادثے کا شکار، گل ابراہیم ساتھیوں سمیت زخمی
  • راولپنڈی: چکوال روڈ پر ٹرالر دکان میں گھس گیا، ایک شخص جاں بحق، تین زخمی