کراچی: راشد منہاس روڈ پر تیز رفتار ڈمپر کار پر الٹ گیا، ماں بیٹی جاں بحق، بچی شدید زخمی
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
کراچی:راشد منہاس روڈ پر تیز رفتار ریتی بجری سے بھرا ڈمپر ڈبل کیبن پر الٹ گیا، خاتون اور بچی جاں بحق جبکہ ایک خاتون اور ڈبل کیبن کا ڈرائیور زخمی ہوگئے، حادثے کے بعد ڈمپر کی ہمیشہ کی طرح فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
شارع فیصل تھانے کی حدود راشد منہاس روڈ سی او ڈی کے قریب ریتی بجری سے بھرا تیز رفتار ڈمپر ڈرائیور سے بے قابو ہو کر فٹ پاتھ پر چڑھ کر برابر سے گزرنے والی ڈبل کیبن پر جا گرا، ڈبل کیبن نمبر KT-9478 گاڑی ڈمپر اور ریتی کے نیچے دب گئی جس کے نتیجے میں ڈبل کیبن گاڑی میں سوار دو خواتین، ایک بچی اور ڈرائیور دب گئے۔
حادثے کی اطلاع ملنے پر ڈسٹرکٹ پولیس، ٹریفک پولیس، رینجرز، چھیپا، ایدھی اور ریسکیو 1122 کے رضا کار موقع پر پہنچ گئے اور امدادی کام شروع کر دیا، حادثے کے باعث ملینیئم مال سے شارع فیصل کی طرف جانے والا روڈ ٹریفک کے لیے بند ہوگیا جبکہ دوسری جانب کی سڑک پر بھی بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔
چھیپا کے رضا کاروں نے سب پہلے گاڑی کے ڈرائیور کو باہر نکالا جو معمولی زخمی تھا بعدازاں ایک خاتون کو شدید زخمی حالت میں نکلا کر جناح اسپتال منتقل کیا جہاں سے ابتدائی طبی امداد کے بعد اسٹیڈیم روڈ پر واقعے نجی اسپتال منتقل کر دیا جبکہ حادثے کے تین گھنٹے سے زائد دیر کے بعد کرین اور لفٹر کی مدد سے ڈمپر اور ریتی سے دبی ہوئی ڈبل کیبن کو باہر نکال کر اس میں سے ایک خاتون اور ایک بچی کی لاش نکال کر ایدھی ایمبولینسوں کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کی۔
اس دوران متاثرہ فیملی کے رشتے داروں نے مختلف ٹی وی چینلز کے کیمرہ مینوں اور موبائل فون سے ویڈیو بانے والوں سے بدتمیزی کی جبکہ ایک شہری کو مار مار کر لہو لہان بھی کر دیا۔
حادثے میں جاں بحق ہونے والی خاتون کی شناخت 55 سالہ شاہینہ نعیم جبکہ جاں بحق ہونے والی بچی کی شناخت 7 سالہ عائشہ دختر خرم کے نام پر کی گئی۔ حادثے میں شدید زخمی ہونے والی خاتون کی شناخت 30 سالہ انعم کے نام سے کی گئی، جاں بحق و زخمی ہونے والوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے بتایا جاتا ہے، متاثرہ فیملی اسکیم 33 سپرہائی وے روک کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کی رہائشی ہے۔
چھیپا فاؤنڈیشن کے ترجمان چوہدری شاہد نے بتایا کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تقریباً سوا تین بجے حادثہ پیش آیا تھا، عینی شاہدین نے چھیپا کے رضاکاروں کو بتایا کہ فرار ہونے والا ڈمپر ڈرائیور نشے میں لگتا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کا ذمے دار ڈمپر کا ڈرائیو فرار ہوگیا جس کی تلاش جاری ہے، ٹریفک پولیس نے جاں بحق ہونے والی خاتون اور بچی کی لاشیں نکلنے کے دو گھنٹے سے زائد تاخیر کے بعد جائے حادثہ سے ریتی اور حادثے کے ذمے دار ڈمپر کو تھانے منتقل کیا جبکہ ڈبل کیبن کو بھی تھانے لے جایا گیا۔
واضح رہے کمشنر کراچی کی جانب سے ڈسٹرکٹ ملیر میں ریتی بجری نکالنے پر پابندی اور ڈسٹرکٹ ملیر کے جن مقامات سے ریتی بجری نکالی جاتی ہے ان مقامات پر دفعہ 144 نافذ کی ہوئی ہے جس کا ایس ایچ او گڈاپ سٹی انسپکٹر سرفراز نے بتایا تھا، پابندی کے باجود رات کے اوقات میں ڈسٹرکٹ ملیر کے تھانہ گڈاپ سٹی، میمن گوٹھ، ابراہیم حیدری، ملیر سٹی اور سکھن کے علاقوں سے مبینہ طور پر ریتی بجری نکال کر شہر بھر میں سپلائی کا کام مسلسل جاری ہے۔
مذکورہ حادثہ بھی ریتی بجری کے بھرے ڈمپر کے ڈرائیور کی غفلت و لاپروائی کے باعث پیش آیا، ڈرائیور تیز رفتاری سے ڈبل کیبن کو بائیں جانب سے اوور ٹیک کر رہا تھا کہ ڈرائیور سے بے قابو ہو کر اگلا وہیل فٹ پاتھ پر چڑھ گیا جس کے باعث ڈمپر برابر سے گزرنے والی ڈبل کیبن پر جا گرا، ڈمپر کے الٹنے کے باوجود ڈرائیور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ریتی بجری ہونے والی خاتون اور حادثے کے ڈبل کیبن کے بعد
پڑھیں:
اوکاڑہ: تیز رفتار کار بےقابو ہو کر نہر میں جاگری، 5 افراد زخمی
—فائل فوٹواوکاڑہ میں تیز رفتار کار بے قابو ہو کر نہر میں جاگری، حادثے میں خاتون اور بچے سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔
ریسکیو حکام کے مطابق حادثہ قصور روڈ پر حجرہ شاہ مقیم کے قریب پیش آیا، جہاں تیز رفتار کار بےقابو ہوکر نہر میں جاگری، حادثے میں خاتون اور بچے سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔
لاہور کے علاقے جوہرٹاؤن کے قریب کینال روڑ پر گاڑی نہر میں جا گری
واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں موقع پر روانہ ہوگئیں تاہم مقامی افراد نے ریسکیو ٹیموں کے پہنچنے سے قبل ہی تمام افراد کو نہر سے باہر نکال لیا۔
ریسکیو حکام نے بتایا کہ زخمیوں میں 70 سالہ یونس، 40 سالہ عمر، 40 سالہ فضیلت، 30 سالہ سجاد اور 8 سالہ امیر حمزہ شامل ہیں، جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال منتقل کردیا گیا۔