منشیات کیس؛ فرانزک رپورٹ گم کرنے پر تفتیشی افسر، ایس ایچ او کیخلاف مقدمہ درج کرنیکا حکم
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
لاہور:
پولیس کی جانب سے منشیات کے مقدمے کی فرانزک رپورٹ گم کرنے پر لاہور کی مقامی عدالت نے تفتیشی افسر اور ایس ایچ او ہربنس پورہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔
ایڈیشنل سیشن جج شکیب عمران قمر نے پراسیکیوٹر کو بھی فرانزک رپورٹ مہیا کرنے کا حکم دیا۔ جج نے کہا کہ اگر سی سی پی او مقدمہ درج نہیں کرتے تو عدالت میں پیش ہوں اور مقدمے کی نقل دو روز تک عدالت میں پیش کی جائے۔
جج نے ریمارکس دیے کہ عدالت نے رپورٹ پر ہی ملزم کے کیس کا فیصلہ کرنے ہوتا ہے، جب رپورٹ ہی نہیں ہوتی تو عدالت کیا فیصلہ کرے گی۔ پولیس نے ملزم کو فائدہ پہنچانے کے لیے رپورٹ کو غائب کیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ تفتیشی کو کئی مواقع فراہم کیے جب پیش ہوا تو رپورٹ پر ٹال مٹول کرتا رہا، ایسی صورتحال میں سی سی پی او کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کا حکم
پڑھیں:
ایکس اکاؤنٹ کی ہینڈلنگ کا معاملہ، عمران خان نے تفتیشی ٹیم سے تحریری سوالنامہ مانگ لیا
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائمز ٹیم کے ایک سوال کہ آپ کا ایکس اکاؤنٹ کون استعمال کرتا ہے۔؟ بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ میرا ایکس اکاؤنٹ کون استعمال کرتا ہے میں نہیں بتاؤں گا، بانی پی ٹی آئی نے ایف آئی اے ٹیم سے تحریری سوال نامہ مانگ لیا اور جواب وکلاء کی موجودگی میں دینے پر اصرار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے اکاؤنٹ سے ریاست مخالف مواد پوسٹ ہونے کے معاملے میں ایف آئی اے سائبر کرائمز نے تحقیقات شروع کر دیں۔ ایف آئی اے سائبر کرائمز کی 3 رکنی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی اور عمران خان سے ملاقات کرکے اس حوالے سے پوچھ گچھ کی، سائبر کرائمز ٹیم کی قیادت ایاز خان نے کی۔
ذرائع کے مطابق ٹیم نے سوالات کیے کہ آپ کا ایکس اکاؤنٹ کون استعمال کرتا ہے۔؟ کہاں سے استعمال کیا جاتا ہے۔؟ آپ نے ایکس اکاؤنٹ کا ایکسیس کس کو دیا ہوا ہے۔؟ آپ کے ایکس اکاؤنٹ سے جو چیزیں پوسٹ ہوتی ہیں کیا آپ کو علم ہے وہ ریاست کے مخالف ہوتی ہیں۔؟
ذرائع کے مطابق عمران خان نے جواب دیا کہ میرا ایکس اکاؤنٹ کون استعمال کرتا ہے میں نہیں بتاؤں گا، بانی پی ٹی آئی نے ایف آئی اے ٹیم سے تحریری سوال نامہ مانگ لیا اور جواب وکلاء کی موجودگی میں دینے پر اصرار کیا۔ ذرائع کے مطابق سائبر کرائمز ٹیم ایک گھنٹے سے زائد اڈیالہ جیل موجود رہی۔