data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

گھر میں رکھے رکھے پھوٹنے والے آلو اور پیاز کا استعمال اکثر لوگ معمول کی بات سمجھتے ہیں، لیکن طبی ماہرین کی تحقیق اس بارے میں کچھ مختلف اور اہم حقائق بتاتی ہے۔

آلو جب پھوٹنے لگتے ہیں، یعنی ان پر ننھے پودے (اسپراؤٹس) نکل آتے ہیں، تو ان میں گلائکوالکلائیڈز جیسی زہریلی کیمیکل کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ یہ کیمیکل آلو کو کیڑوں اور پھپھوندی سے بچانے کے لیے بنتا ہے، مگر انسان کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ ایسی حالت میں آلو کا ذائقہ کڑوا ہو سکتا ہے اور اس کے استعمال سے قے، متلی یا معدے کی تکالیف پیدا ہو سکتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق سبز آلو یا وہ جن پر پودے نکل آئے ہوں، استعمال نہیں کرنے چاہییں۔

البتہ برطانوی فوڈ اسٹینڈرڈ ایجنسی کا کہنا ہے کہ اگر آلو سخت اور خراب نہ ہو، تو اس کے اُگے ہوئے حصے کو کاٹ کر باقی حصہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ لیکن یہ صرف تبھی جب آلو کے رنگ، سختی اور خوشبو میں کوئی فرق نہ آیا ہو۔

پیاز اور لہسن کے پھوٹنے کے معاملے میں اتنی سخت احتیاط کی ضرورت نہیں۔ یہ آلو کی طرح زہریلے نہیں ہوتے، اور اگر ان پر ننھے پودے نکل آئیں تو انھیں عام طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے — بشرطیکہ وہ نرم، سڑے یا بدبو دار نہ ہوں۔

اگر آلو یا پیاز کو زیادہ دن محفوظ رکھنا ہو تو کچھ اہم احتیاطی تدابیر کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ آلو کو ایسی جگہ رکھنا چاہیے جہاں روشنی کم ہو، جگہ خشک ہو اور درجہ حرارت ٹھنڈا ہو، تقریباً 3 سے 10 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان۔ آلو ذخیرہ کرنے سے پہلے ہرگز نہ دھوئیں، کیونکہ گیلا آلو جلد خراب ہو جاتا ہے۔ آلو کو پیاز کے ساتھ نہ رکھیں، کیونکہ پیاز نمی اور گیس خارج کرتا ہے، جو آلو کو جلد پھاڑ دیتا ہے۔ پیاز اور لہسن کو بھی خشک اور ہوادار جگہ پر رکھنا چاہیے تاکہ وہ زیادہ دیر محفوظ رہ سکیں۔ ان سب چیزوں کو اس طرح محفوظ کیا جائے کہ نہ دھوپ لگے، نہ نمی ہو، اور نہ قریب کوئی ایسی چیز ہو جو ان کے خراب ہونے کی رفتار کو تیز کرے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سکتا ہے آلو کو

پڑھیں:

پنجاب: صنعتوں کا زہریلا فضلہ نہروں اور نالوں میں پھینکنے پر پابندی عائد

— فائل فوٹو

وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر پنجاب بھر میں صنعتوں سے نکلنے والے زہریلے کچرے اور مواد کو نہروں اور نالوں میں پھینکنے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

صوبہ بھر میں ہنگامی بنیادوں پر سروے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ہڈیارہ ڈرین کی صفائی کی ڈیڈ لائن 10 اگست مقرر کردی گئی ہے۔

پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت اجلاس میں انڈسٹریل یونٹس اور ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے خلاف فوری کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

پنجاب: ڈرینز میں زہریلے پانی اور کیمیکل کے اخراج کی روک تھام کیلئے آپریشن کی منظوری

پنجاب میں ڈرینز میں زہریلے پانی اور کیمیکل کے اخراج کی روک تھام کیلئے آپریشن کی منظوری دے دی گئی۔

اجلاس میں ویسٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کے لیے صنعتوں کو بلا سود قرضے دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

مریم اورنگزیب نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ 10 اگست کے بعد خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فیصلہ کُن کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔ 

متعلقہ مضامین

  • پنجاب: صنعتوں کا زہریلا فضلہ نہروں اور نالوں میں پھینکنے پر پابندی عائد
  • مریم نواز کا پنجاب کو زہریلے صنعتی مادوں سے پاک کرنے کا حکم 
  • روزمرہ کی خوراک میں بھنڈی ضرور شامل کریں، حیرت انگیز فوائد
  • نیویارک زلزلے سے لرز اٹھا، مین ہٹن اور برونکس میں خوف و ہراس
  • خیال رکھنا…
  • گھر جب غیر محفوظ ہوجائے
  • بے شک حکومت تمام اپوزیشن کو سزائیں دے کر ضمنی الیکشن بھی جیت جائے، تو پھر بھی یہ ملک نہیں چلے گا
  • ملک میں کوئی قانون، انصاف اور عدالت نہیں ہے، شاہد خاقان عباسی
  • جو بھی ہوگا، دیکھا جائے گا، ہم پاکستان ضرور جائیں گے!
  • عمران خان کو قید تنہائی میں رکھنا آئین، قانون اور انسانیت کی توہین ہے، حلیم عادل شیخ