data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن (SHCC) نے صوبے بھر میں صحت کی سہولیات فراہم کرنے والے اداروں اور ماہرین کے لیے رجسٹریشن اور لائسنسنگ کے عمل کو مکمل طور پر ڈیجیٹل بنانے کا اعلان کرتے ہوئے ایک اہم پیش رفت کی ہے، اب ڈاکٹرز، کلنکس، اسپتال اور دیگر ہیلتھ کیئر ادارے گھر بیٹھے آن لائن رجسٹریشن اور لائسنس حاصل کر سکیں گے۔

تفصیلا ت کےمطابق اس اقدام کا باضابطہ آغاز ورلڈ بینک کی مالی معاونت سے جاری “کلک” (CLICK) پروجیکٹ کے تحت سندھ بزنس ون اسٹاپ شاپ (SBOSS) اور سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے درمیان مفاہمت کی یادداشت (MoU) پر دستخط کے ساتھ کیا گیا۔ اس معاہدے کا مقصد صوبے بھر میں ہیلتھ کیئر سسٹم کو مؤثر، شفاف اور سہل بناتے ہوئے عوامی خدمت کو ڈیجیٹل سطح پر منتقل کرنا ہے۔

چیئرمین SHCC ڈاکٹر خالد حسین شیخ نے اس پیش رفت کو “ڈیجیٹل دور میں عوامی خدمت کی فراہمی میں انقلاب” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام بغیر کسی رکاوٹ کے کارکردگی اور رسائی کو ممکن بناتا ہے۔

 کلک پروجیکٹ کے ڈائریکٹر بہزاد عامر میمن نے حکومتِ سندھ کی جانب سے ڈیجیٹل سروسز کی جانب منتقلی کے وژن کو سراہتے ہوئے اسے صارف دوست اور شفاف نظام کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔

سی ای او SHCC ڈاکٹر احسن قوی صدیقی نے بتایا کہ بورڈ آف کمشنرز کی ہدایت پر ڈاکٹروں اور اسپتالوں کی رجسٹریشن کو خودکار بنانے کے لیے آن لائن پورٹل متعارف کرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ڈی ایل اے کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر مرزا علی حیدر نے نمایاں کردار ادا کیا، جس کے باعث یہ منصوبہ تیزی سے مکمل ہوا۔

ڈاکٹر احسن صدیقی نے SHCC کی ڈیجیٹل تبدیلی کے حوالے سے ERP سسٹم کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا جو 80 فیصد مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اظہار بھی کیا کہ فنڈنگ چیلنجز کے باوجود وہ باقی نظام کی تکمیل کے لیے پرامید ہیں۔

بی او سی کے رکن اور کمیٹی کنوینر ڈاکٹر مرزا علی اظہر نے کہا کہ ان کا بنیادی مقصد رجسٹریشن کے عمل کو سہل بنانا ہے جبکہ صحت کی سہولیات فراہم کرنے والوں اور مریضوں کے حقوق کو یقینی بنانا بھی ان کی اولین ترجیح ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ہیلتھ کیئر کی جانب

پڑھیں:

ایک گروپ کو فائدہ پہنچانے پر اسٹیل ملز پر بھاری جرمانہ عائد

کمپٹیشن اپیلٹ ٹربیونل نے اسٹیل ملز پر عائد ڈھائی کروڑ جرمانے پر نرمی اختیار کرتے ہوئے اسے 50 لاکھ روپے کر دیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کمٹیشن اپیلٹ ٹریبونل نے پاکستان اسٹیل ملز کیخلاف کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کے لوکاربن اسٹیل بیلٹ فروخت کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

کمپٹیشن کمیشن نے پاکستان اسٹیل ملز کو غیرمسابقتی سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے پر ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا تھا جس کے خلاف اسٹیل ملز نے اپیلٹ ٹربیونل سے رجوع کیا تھا۔

 ٹربیونل نے اسٹیل ملز کی اپیل پر سماعت کرتے ہوئے کمیشن کے جرمانے کے فیصلے کو درست قرار دیا اور اسٹیل ملز کے قلیل مدت تک غیرمسابقتی سرگرمی میں ملوث رہنے کے پیش نظر نرمی برتتے ہوئے جرمانے کی رقم کم کرکے 50 لاکھ روپے کردی ہے۔

کمپٹیشن کمیشن نے 2009 میں اخبار میں شائع ہونے والی خبروں اور ایک نجی لوہا بنانے والی کمپنی کی شکایت پر پاکستان اسٹیل ملز کے خلاف از خود نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔

 اسٹیل ملز پر الزام تھا کہ اس نے نومبر 2008 سے جنوری 2009 کے درمیان اسٹیل مصنوعات کی فروخت میں ایک گروپ کو خصوصی اہمیت دی تھی  جبکہ دیگر کاروباری اداروں کو نظر انداز کیا تھا جو کہ کمپٹیشن آرڈینس 2007 کے سیکشن 3 کی خلاف ورزی تھی۔

ٹربیونل نے دوران سماعت آبزرویشن دی کہ پاکستان اسٹیل ملز تمام خریداروں کو اپنی مصنوعات کی دستیابی کے بارے میں یکساں طور پر مطلع کرنے میں ناکام رہا، اس عمل سے صرف ایک کاروباری ادارے کو فائدہ جبکہ دیگر کو نقصان پہنچا۔ 

ٹربیونل نے واضح کیا کہ کمپٹیشن قوانین کے تحت اس طرح کے طرز عمل کو غیرمسابقتی رویہ تصور کیا جاتا ہے

متعلقہ مضامین

  • آیت اللہ سید علی خامنہ ای ہماری ریڈ لائن ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
  • برطانوی وزیراعظم کا ٹرمپ کو دماغ ٹھنڈا رکھنے کا مشورہ
  • پاکستان امن کا پیامبر ہے، مگر جنگ میں ایران کا ساتھ دینا چاہیے، ڈاکٹر رضا محمد
  • ایک گروپ کو فائدہ پہنچانے پر اسٹیل ملز پر بھاری جرمانہ عائد
  • آن لائن ٹیکسی سروس کا پاکستان میں اپنی سروس بند کرنے کا اعلان
  • سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی درخواستوں کی سماعت کا آغاز، لائیو کوریج جاری
  • کلامِ اقبال: ماضی، حال اور مستقبل
  • کراچی: عبداللّٰہ شاہ غازیؒ کے 1295ویں سالانہ عرس کی 3 روزہ تقریبات کا آغاز
  • سندھ حکومت نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات تسلیم کر لیے