سندھ بے امنی کی لپیٹ میں ، پولیس تماشابنی ہوئی ہے، رفیق منصوری
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوآدم (نمائندہ جسارت)سندھ بے امنی لوٹ مار کی آگ میں جل رہا ہے ڈکیتی ،رہزنی لوٹ مار ، اسٹریٹ کرائمز وارداتیں عام ہوگئی ہیں کچے اور پکے کے ڈاکو دندناتے پھرتے ہیں لوٹ مار کرتے ہیں مگر پولیس کا نام و نشان نہیں ہے ۔ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی ضلع سانگھڑ محمد رفیق منصوری ، جنرل سیکرٹری ارشد خاصخیلی ، نائب امرا سید ارشاد ظفر بخاری ، ظہیرالدین جتوئی ، راجا وسیم اور عمران غوری نے اپنے ایک بیان میں نائب امیر جماعت اسلامی سندھ حافظ نصراللہ چنا سے کندھ کوٹ میں رمضان لاڑو میں ڈاکوؤں نے ان سے اسلحہ کے زور پر ان کی جی ایل آئی کار ، نقدی اور موبائل فون چھیننے کی واردات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں امن و امان کی نازک صورتحال ہے عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں کوئی شریف انسان ڈاکوؤں سے محفوظ نہیں ہے ۔انہوں نے آئی جی سندھ ، ڈی آئی جی اور متعلقہ ایس ایس پی سے مطالبہ کیا ہے کہ جماعت اسلامی کے صوبائی رہنما حافظ نصراللہ چنا سیہونیوالی واردات کے ڈاکو گرفتار کرکے ان کی چھینی ہوئی گاڑی موبائل فون اور نقدی برآمد کی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نیو کراچی: حکمران جماعت کے غنڈوں کا جماعت اسلامی کارکن حملہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیو کراچی ایک بار پھر خونریز سیاست کی نذر ہوگیا! سندھ کی حکمران جماعت کے غنڈہ عناصر نے دن دہاڑے جماعت اسلامی کے سرگرم کارکن شفیق احمد کو نشانہ بناتے ہوئے نہ صرف سرِعام اغوا کیا بلکہ یوسی آفس میں قید کرکے بدترین تشدد کا بازار گرم کر دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق سیکٹر 5D یوسی 4 میں بلدیاتی امور کی انجام دہی میں مصروف شفیق احمد پر نقاب پوش اور مسلح افراد نے اچانک دھاوا بولا۔ شہریوں کے سامنے ہی شفیق کو زبردستی گاڑی میں ڈال کر یوسی آفس منتقل کیا گیا جہاں دس سے زائد غنڈوں نے ڈنڈوں، لاتوں اور گھونسوں سے وحشیانہ تشدد کیا۔شفیق احمد کو شدید زخمی حالت میں پہلے متعلقہ تھانے اور بعدازاں طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹرز نے ان کی حالت تشویشناک قرار دیتے ہوئے فوری ایم ایل او رپورٹ تیار کی۔ اسپتال ذرائع کے مطابق تشدد اتنا سنگین تھا کہ زخمی کو طویل علاج درکار ہوگا۔واقعے کی رپورٹ بلال کالونی تھانے میں درج کرا دی گئی ہے لیکن حیران کن طور پر ملزمان تاحال آزاد گھوم رہے ہیں، جس نے عوام میں شدید خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔ علاقے کی فضا سخت کشیدہ ہے اور شہری کھلے عام سوال کر رہے ہیں کہ کیا کراچی ایک بار پھر غنڈہ راج کے حوالے ہو رہا ہے؟امیر جماعت اسلامی ضلع شمالی طارق مجتبی نے لرزہ خیز واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی کارکنان پر ریاستی سرپرستی میں غنڈوں کے حملے کھلی بدمعاشی ہیں، اگر ملزمان کو فوری گرفتار نہ کیا گیا تو جماعت اسلامی سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوگی۔ذرائع کے مطابق پولیس نے جائے وقوع سے عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کر کے شواہد حاصل کر لیے ہیں اور سرچ آپریشن کی تیاری کی جا رہی ہے۔ تاہم، سیاسی دباؤ کے باعث گرفتاریوں پر سوالیہ نشان برقرار ہے۔