پٹرولیم مصنوعات پر عاید ٹیکس میں مزید اضافہ کرنے کی تیاریاں
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس میں مزید اضافہ کرنے کی تیاریاں، حکومت کو پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرح 90 روپے تک بڑھانے کی اجازت دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال میں عوام پر مہنگائی کا نیا بم گرائے جانے کا امکان ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں حکومت کو رواں مالی سال پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرح 90 روپے تک بڑھانے کی اجازت مل گئی۔وزارت خزانہ حکام کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو آئندہ مالی سال کے دوران حکومت لیوی کی شرح 90 روپے کر سکتی ہے، وزیرمملکت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے پٹرولیم لیوی اور کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز منظور کر لی۔ حکام نے کہا تھا کہ پٹرولیم لیوی کے علاوہ پٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی بھی عائد کی جا سکے گی، فرنس آئل پر بھی پی ڈی ایل عائد کرنے کی تجویز ہے جس سے 100 ارب ریونیو متوقع ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کرنے کی
پڑھیں:
حکومت نے 24 سرکاری ادارے بیچنے کا فیصلہ کیا ہے: وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت نے 24 سرکاری ادارے بیچنے کا فیصلہ کیا ہے، پی آئی اے کی نجکاری اس سال سے پہلے مکمل ہو جائے گی۔
کراچی میں فیوچر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت میں نجی شعبے کا کردار نہایت اہم ہے اور پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے، پیداوار پر مبنی معاشی ترقی ہی پائیدار ترقی کا واحد راستہ ہے، پاکستان کے میکرو اکنامک استحکام کو عالمی سطح پر بھی سراہا گیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسی نے بھی پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کیا ہے، دنیا بھر میں معاشی نظام بہتری کی جانب بڑھ رہا ہے اور کئی ممالک اپنے معاشی ڈھانچے میں اصلاحات لا رہے ہیں۔
وزیر خزانہ کے مطابق پاکستان میں کارپوریٹ منافع میں 9 فیصد اضافہ ہوا ہے، حکومت عالمی سفارتی کامیابیوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک مضبوط ایکو سسٹم فراہم کرتی رہے گی۔
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ گوگل پاکستان کو ایکسپورٹ حب بنانے کا منصوبہ رکھتا ہے، جب کہ حکومت کا فوکس آئی ٹی اور میری ٹائم سیکٹر پر ہوگا تاکہ پائیدار اقتصادی ترقی کے مواقع بڑھائے جا سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو برآمدات کا مرکز بنانا ہے، پائیدار معاشی ترقی کیلئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات ناگزیر ہیں، ڈیجیٹلائزیشن سے معیشت میں شفافیت آئے گی، قومی آمدن بڑھانے کے لیے ٹیکس نیٹ بڑھایا ہے، 9 لاکھ نئے فائلرز کا اضافہ ہوا ہے، مصر نے ایف بی آر اصلاحات سے سیکھنے کی درخواست کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، اے آئی پر مبنی ترقی کے لئے ایکو سسٹم تشکیل دینا ہوگا، بلیو اکانومی کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں۔