مالی سال 2025-26کیلئے عوام دوست، تاریخ ساز ، ٹیکس فری بجٹ
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 جون2025ء) جذبہ خدمت سے سرشار، ہمدرد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی مدبرانہ قیادت میں مالی سال 2025-26کیلئے 5335ارب روپے کا تاریخ ساز بجٹ پیش کیا گیاہے۔بجٹ کے عوام دوست ہونے کا اندازہ اس امرسے لگایا جا سکتا ہے کہ اس میں کسی قسم کا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ پنجاب اور پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈویلپمنٹ بجٹ ہے ۔
ڈویلپمنٹ کے لئے 1240ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ہیلتھ او رایجوکیشن کے لئے پہلی مرتبہ 27فیصد بجٹ مختص کیاگیا ہے اورپبلک انویسٹمنٹ کے لئے مجموعی طور پر 73فیصد بجٹ مختص کرنے کا ریکارڈبھی بن چکا ہے۔بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصدجبکہ پنشن میں پانچ فیصد اضافہ مقرر کیا گیا ہے ۔صحت کیلئے 630.
5ارب روپے،تعلیم کیلئے 811.8 ارب، لوکل گورنمنٹ کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے لئے 411.1 ارب،پولیس کے لئے 210.1ارب، ہاؤسنگ اینڈ پبلک ہیلتھ 245.7، روڈز 120ارب، ٹرانسپورٹ کے لئے 141.5،زراعت کے لئے 129.8، انوائرمنٹ پروٹیکشن 16.6، جنگلات،وائلڈ لائف اور فشریریز 36 ارب،مفت ادویات 79.5ارب، نواز شریف میڈیکل ڈسٹرکٹ 61ارب، اپنی چھت، اپنا گھر کے لئے 50ارب،رمضان پیکیج کیلئے 35، ای بس 46ارب، گورننس اینڈ آئی ٹی 35ارب، ای ٹیکسی 3.5ارب،لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام کیلئے 85ارب، پنجاب ڈویلپمنٹ پروگرام25ارب مختص، ماڈل ویلیج کے لئے 10ارب مختص،سی ایم ٹریکٹر کے لئے ساڑھے 15ارب، سرکاری یونیورسٹیوں کے لئے 18ارب، ہونہار سکار شپ 15 ارب، سکولوں کے لئے 40ارب روپے مختص،کلینک آن ویل کے لئے ساڑھے تین ارب، ہیلتھ کلینک 9.7ارب، نواز شریف کینسر ہسپتال کے لئے ساڑھے 14ارب مختص،مراکز صحت کے لئے 18.3ارب، جناح انسٹی ٹیوٹ کارڈیالوجی 9.4 ارب، نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودھا ساڑھے 4ارب،چلڈرن ہسپتال راولپنڈی کے لئے 6ارب، ہیلتھ انشورنس 25ارب روپے مختص،ٹرانسپلانٹ پروگرام کے لئے 3.6ارب،چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام کے لئے 3.2ارب، ڈائیلسز پروگرام 8.6ارب،آسان کاروبار کے لئے6.2ارب،فیصل آباد، لاہور اور گوجرانوالہ کے ماس ٹرانزٹ پراجیکٹس 28ارب،زرعی ٹیوب،کسان کارڈ کے لئے 15ارب، آبی ذخائرکے لئے 20ارب،سیف سٹی پراجیکٹ کے لئے 11.5 ارب، فلم فنانس فنڈ کے لئے 5ارب، سی ایم پنجاب لوکل روڈ پروگرام کے لئے 50ارب،مینارٹی کارڈ کے لئے 3.6ارب، لیپ ٹاپ پروگرام 15ارب، راشن کارڈ 40ارب، سہولت بازارکے لئے 10ارب،مفت کتابوں کے لئے 9.4ارب اور سکول میل پروگرام کے لئے 7ارب روپے رکھنے کی تجاویز پیش کی گئی ہیں۔
(جاری ہے)
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کے خصوصی احکامات کے تحت پنجاب بھر کے مزدوروں کی فلاح و بہبود یقینی بنانے کیلئے 37ہزار سے بڑھا کر کم از کم اجرت 40ہزار مقررکر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پنجاب بھرمیں ہر قسم کی اجرت کی ادائیگی کوڈیجیٹلائز کرنے کے احکامات بھی صاد ر کئے جا چکے ہیں۔ مالی سال 2025-26کے تحت پنجاب میں 100نئے اختراعی پروگرام اور پراجیکٹس کا آغاز کیا جارہا ہے ، 700 سڑکیں بن رہی ہیں،12ہزار کلو میٹرروڈز کی تعمیر و توسیع بڑا ریکارڈ ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کے عوام دوست ویژن کے تحت شعبہ صحت اور تعلیم کیلئے سب سے زیادہ بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ فری میڈیسن ہر جگہ ملیں گی، سکولوں میں ضروری سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جا ئیں گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کے مطابق ٹیکس بڑھانا آسان ہے لیکن ٹیکس بڑھانے کی بجائے ٹیکس نیٹ پر توجہ دیں گے، دو چار بڑے پراجیکٹ بنا دیں تو لگتا ہے بڑا کام ہوا ہم100نئے پروگرام لیکر آئے ہیں ۔40ہزار سے زائد گھر 40سال میں بھی نہیں بن سکے،ہر ڈیپارٹمنٹ سے متعلق اعداد وشمار زبانی یاد ہیں، 2025-26کا بجٹ ملک کی تاریخ کا لاثانی بجٹ ثابت ہوگاسرکاری ملازمین کو کارکردگی کی بنیاد پر ایڈیشنل پرفارمنس بونس دینے کا جائزہ لیں گے، مزدور کی کم از کم اجرت 40ہزار،اجرتوں کا سسٹم ڈیجیٹلائز ہونا چاہیے۔پنجاب میں مقامی قرضوں کی شرح میں 94فیصد ریکارڈ کمی آئی ہے۔میسر وسائل سے عوام کی خدمت کررہے ہیں۔ کامیابی نیت اور محنت سے ملتی ہیں، اس سال گزشتہ برس سے بھی زیادہ محنت کریں گے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ الحمدللہ سب سے بڑا ترقیاتی فنڈ ہونے کے باوجود کوئی مالیاتی سکینڈل سامنے نہیں آیا۔پائی پائی عوام کی امانت،اللہ تعالیٰ کے سامنے جوابدہ ہیں، کامیابی نیت اور محنت سے ملتی ہے۔حکومت پنجاب ماحول سے متعلق ہر چیلنج کا بھرپورادارک رکھتی ہے۔پنجاب بھر میں آبی قلت کے شکار علاقوں کی جیو ٹیگنگ کیلئے بجٹ2025-26میں خصوصی فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔بنجر زمینوں کو سرسبز بنانے کیلئے پلانٹ فار پاکستان مہم کامیابی سے جاری، ماحولیاتی تحفظ اور قدرتی وسائل کی بہتر مینجمنٹ کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی، درختوں کی بے ہنگم کٹائی اور آبی قلت زرعی وسائل کی زرخیزی تیزی سے متاثر کررہی ہے۔ حکومت پنجاب ماحول سے متعلق ہر چیلنج کا بھرپور ادارک رکھتی ہے۔ خشک سالی صرف ریت کی بڑھتی ہوئی تہوں کا نام نہیں بلکہ بحران کی پیشگی علامت ہے۔ پنجاب بھر میں آبی قلت کے شکار علاقوں کی جیوٹیگنگ کے لئے بجٹ2025-26میں خصوصی فنڈز مختص کیے ہیں۔ پنجاب بھر نئے فلٹریشن پلانٹ لگانے اور موجودہ پلانٹس کی مرمت کا ٹاسک مکمل کیا جائے گا۔ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے پاکستان کی پہلی جامع کلائیمٹ پالیسی متعارف کرائی گئی۔ بنجر زمینوں کو سرسبز بنانے کے لئے پلانٹ فار پاکستان مہم کامیابی سے جاری ہے۔
عوامی سطح پر مالی سال 2025-26کے بجٹ کو پزیرائی مل رہی ہے۔ عوام کیلئے صحت، تعلیم، زراعت، انفراسٹرکچر ،سماجی تحفظ ،اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام سمیت متعدد اقدامات اس عزم کی عکاسی کرتے ہیں کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف صدق دل سے خدمت کے کاررواں کو تیز تر چلا رہی ہیں۔ پنجاب کے ہر شہر، دیہات اور نگر میں حکومت پنجاب کے تاریخ ساز اقدامات کا آغاز ہو چکا ہے، یہ زبانی جمع پونجی نہیں بلکہ یہ ہے عوام دوست مثبت تبدیلی ہے جس کی وجہ سے ہر چہرا مسکرا رہا ہے، ہر فرد کے خوابوں کو تعبیر مل رہی ہے، ہر سو خوشحالی کا دور ہ
ہے ، خدمت کیلئے جذبہ و جنون ہے۔ حالیہ کارکردگی دیکھتے ہوئے یہ بات کہنے میں کوئی عار نہیں ہے کہ عوام کا مستقبل روشن اور پنجاب کا مستقبل تابناک ہے کیونکہ پنجاب مثالی کارکردگی کی بدولت دیگر صوبوں کی رول ماڈل بن چکا ہے۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پنجاب مریم نواز پروگرام کے لئے مالی سال 2025 عوام دوست نواز شریف
پڑھیں:
روس کا پاکستانی طلباء کیلئے اسکالرشپ پروگرام کا اعلان
— فائل فوٹوروسی حکومت نے پاکستانی طلباء کے لیے اسکالرشپ پروگرام کے آغاز کا اعلان کر دیا۔
اس اسکالر شپ پروگرام کے آغاز کے اعلان کے بعد اب پاکستانی طلباء روس کی معروف یونیورسٹیوں میں بیچلرز، ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی ڈگریوں کے حصول کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
اسلام آباد میں موجود روسی سفارت خانے کے ترجمان ایگور کولیسنیکوف نے ’دی نیوز‘ کو بتایا کہ رشیئن سینٹر فار سائنس اینڈ کلچر پاکستان میں موجود واحد ادارہ ہے جو اسکالرشپ پروگرام کے تحت پاکستانی طلباء کو نامزد کرنے کا مجاز ہے۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ اسکالرشپ ڈگری کی پوری مدت پر محیط ہے اور اس میں ماہانہ وظیفہ بھی شامل ہے یعنی طلباء کو داخلہ اور ٹیوشن فیس نہیں دینی پڑے لیکن سفر اور روز مرہ کے اخراجات خود برداشت کرنا ہوں گے۔
اس اسکالر شپ پروگرام کے لیے درخواستیں جمع کروانے کی آخری تاریخ 15 جنوری 2026ء ہے۔ درخواستیں روسی فیڈریشن کے سرکاری تعلیمی پورٹل کے ذریعے آن لائن قبول کی جا رہی ہیں جہاں ممکنہ امیدواروں کو اپنے پسندیدہ شعبے اور ڈگری کا انتخاب کرکے متعلقہ تعلیمی دستاویزات جمع کروانے ہیں۔
جن طلباء کو شارٹ لسٹ کیا جائے گا ان کو بعد میں میڈیکل اور فٹنس سرٹیفکیٹ اور ان سرٹیفیکیٹس کا مصدقہ روسی ترجمہ بھی فراہم کرنا ہوگا۔
انتخاب کا عمل تعلیمی قابلیت اور اور معاون محکموں کی جانچ پر مبنی ہوگا۔